
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس کو سخت کڑی تنبیہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ حماس کے ساتھ ایک معاہدہ اتوار کی شام 6 بجے تک طے پا جانا چاہیے، ورنہ اس کے خلاف ایسا ردِ عمل ہوگا کہ قیامت ٹوٹ پڑے گی۔
صدر ٹرمپ نے واضح کیا کہ امن کی اس پیشکش کا بنیادی شرط یہ ہے کہ تمام یرغمالیوں کو فوری رہا کیا جائے، اور کہا کہ یہی ایک راستہ ہے جس سے حماس کے جنگجوؤں کی زندگیاں بھی محفوظ رکھی جا سکتی ہیں۔
ٹرمپ نے اس معاہدے کو مشرقِ وسطیٰ میں امن کی ایک نایاب کوشش قرار دیتے ہوئے کہا کہ مشرقی وسطیٰ کی عظیم اقوام نے امریکا اور اسرائیل کے ساتھ مل کر امن پر اتفاق کیا ہے اور امدادی طور پر معصوم فلسطینیوں کو ہدایت دی کہ وہ غزہ کے محفوظ حصوں کی طرف منتقل ہو جائیں۔
انہوں نے زور دیا کہ اگر معاہدہ عمل میں آیا تو یہ انسانی جانوں کی حفاظت اور وسیع پیمانے پر تباہی سے بچاؤ کا ذریعہ ہوگا مگر ساتھ ہی خبردار کیا کہ معاہدہ نہ ہونے کی صورت میں عسکری کارروائی کے نتائج سنگین ہوں گے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News