
وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کا حالیہ مارچ سو کالڈ احتجاج نہیں بلکہ امن خراب کرنے کی ایک دانستہ کوشش تھی۔
انہوں نے کہا کہ آج میں آپ کے سامنے رکھوں گا کہ چاروں صوبوں میں انتظامیہ نے اس مارچ کے خلاف کیا اقدامات کیے اور ٹی ایل پی کے اصل عزائم کیا تھے۔
طلال چوہدری نے الزام عائد کیا کہ ٹی ایل پی نے احتجاج کے لیے قانونی اجازت نہیں لی، نہ ہی کسی ضابطے کی پیروی کی، جبکہ وفاقی حکومت نے ہمیشہ پرامن احتجاج کی اجازت دی ہے۔
انہوں نے جماعت اسلامی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ آج صبح فیصل مسجد کے قریب جماعت اسلامی نے بڑا اجتماع کیا، اجازت لی، ہم نے دی، مگر ٹی ایل پی کے ارادے کچھ اور تھے۔
انہوں نے کہا کہ ٹی ایل پی کے سربراہ کی تقاریر اشتعال انگیز اور اخلاقی حدود سے گری ہوئی ہیں۔ آپ لبیک یا رسول اللہ کا نعرہ لگاتے ہیں اور منہ سے غلاظت نکالتے ہیں؟
فلسطین کے حوالے سے بات کرتے ہوئے وزیر مملکت نے کہا کہ پاکستان نے نہ صرف مظلوم فلسطینیوں کے حق میں آواز بلند کی بلکہ عملی طور پر امداد اور ادویات بھی بھجوائیں۔
ہم نے ہر فورم پر فلسطین کا مقدمہ اٹھایا۔ پوری دنیا کے 57 مسلم ممالک میں سے صرف 8 کو امریکی صدر نے میٹنگ میں بلایا، ان میں پاکستان شامل تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس اجلاس میں دی گئی تجاویز کے تحت ایک 20 نکاتی امن معاہدہ ترتیب دیا گیا ہے، جسے حماس سمیت متعلقہ فریقین نے تسلیم کر لیا ہے۔
اگر فلسطینی قیادت نے امن منصوبہ قبول کر لیا ہے تو کچھ گروہوں کو مسئلہ کیا ہے؟ کیا اسرائیل کا قبضہ ختم ہونا ان کو قبول نہیں؟
طلال چوہدری نے کہا کہ جیسے فلسطینیوں کو امن درکار ہے ویسے ہی پاکستانی عوام بھی امن چاہتے ہیں۔ ہم اپنے ملک کو کسی کے ذاتی ایجنڈے کا نشانہ نہیں بننے دیں گے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News