Advertisement
Advertisement
Advertisement

پاکستان اور افغان طالبان کے درمیان مذاکرات کا تیسرا دور بے نتیجہ اختتام پذیر

Now Reading:

پاکستان اور افغان طالبان کے درمیان مذاکرات کا تیسرا دور بے نتیجہ اختتام پذیر
پاکستان اور افغان طالبان کے درمیان مذاکرات کا تیسرا دور بے نتیجہ اختتام پذیر

استنبول: پاکستان اور افغان طالبان رجیم کے درمیان مذاکرات کا تیسرا دور 10 گھنٹے سے زائد جاری رہنے کے بعد بغیر کسی واضح پیش رفت کے ختم ہوگیا۔

سفارتی ذرائع کے مطابق افغان طالبان رجیم کسی بھی نکتے پر تحریری طور پر اتفاق کرنے کے لیے تیار نہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ مذاکرات میں رکاوٹ کے بعد کسی مثبت نتیجے کی امیدیں تقریباً ختم ہو گئی ہیں، تاہم افغان طالبان حکام پاکستان کے جائز سیکیورٹی تحفظات کو سمجھتے ہیں۔

سفارتی ذرائع کے مطابق قندھار اور کابل کے بعض حلقے دہشت گرد نیٹ ورکس کی حمایت ترک کرنے پر آمادہ نہیں، جبکہ مذاکرات کے میزبان اور ثالث ممالک بھی پاکستان کے جائز تحفظات سے متفق ہیں۔

ذرائع کے مطابق مذاکرات میں پاکستان اپنے پیش کردہ منطقی مطالبات پر قائم ہے، تاہم افغان طالبان کا وفد پاکستانی مطالبات کو پوری طرح تسلیم کرنےکو  تیار نہیں۔

Advertisement

ذرائع نے بتایا کہ پاکستانی وفد کا مؤقف بدستور  منطقی، مضبوط اور امن کے لیے ناگزیر ہے، میزبان ممالک بھی تسلیم کرتے ہیں کہ پاکستان کے یہ مطالبات معقول اور  جائز ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ دلچسپ طور پر افغان طالبان کا وفد خود بھی سمجھتا ہے کہ ان مطالبات کو ماننا درست ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ افغان طالبان کے وفد کو کابل سےکنٹرول کیا جا رہا ہے، افغان طالبان کا وفد بار بار کابل انتظامیہ سے رابطہ کر کے انہی کے احکامات کے مطابق آگے بڑھ رہا ہے تاہم کابل انتظامیہ سے کوئی حوصلہ افزا جواب نہیں آ رہا جس سے تعطل پیدا ہو رہا ہے۔

ذرائع کے مطابق ایسا لگتا ہے کابل میں کچھ عناصر کسی اور ایجنڈے پر کام کر رہے ہیں۔

ذرائع  کا کہنا ہے کہ پاکستانی وفد نے بارہا یہ نکتہ واضح کیا ہےکہ ان مطالبات کو تسلیم کرنا سب کے مفاد میں ہے جبکہ میزبان ممالک نے بھی افغان وفد کو یہ بات سمجھائی ہے۔

یاد رہے کہ ترکیے کے شہر استنبول میں پاکستان اور افغان طالبان کے درمیان مذاکرات کا تیسرا دور جاری ہے۔

Advertisement

پاکستان اور افغان طالبان کے درمیان مذاکرات کا پہلا دور قطر کے دارالحکومت دوحہ میں ہوا تھا جس میں دونوں ممالک کے درمیان سیز فائر پر اتفاق کیا گیا تھا۔

دونوں ممالک کے درمیان مذاکرات کا دوسرا دور چند  روز قبل استنبول میں ہوا تھا جس میں پہلے دور میں طے پانے والے نکات پر عمل درآمد کا جائزہ لیا گیا تھا۔

سکیورٹی ذرائع کے مطابق پاکستان نے افغان حکام کو دہشت گردی کی روک تھام کا جامع پلان دیا تھا جبکہ اس حوالے سے وزیر دفاع خواجہ نے کہا تھا کہ افغان طالبان کے پاس دو ہی آپشن ہیں یا تو امن کے ساتھ رہیں یا پھر ہماری ان کے ساتھ کھلی جنگ ہے۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
سول اسپتال حیدرآباد میں جعلی چیکس کے ذریعے کروڑوں روپے نکالے جانے کا انکشاف
 لاہور: شہری سے 17 لاکھ کی 4 وارداتوں میں ملوث سب انسپکٹر گرفتار
ایس پی عدیل اکبر کی مبینہ خودکشی، اعلیٰ سطح انکوائری کمیٹی متحرک
کراچی میں ای چالان کا آغاز، صرف 6 گھنٹوں میں سوا کروڑ روپے سے زائد کے چالان
بحیرہ عرب میں ڈپریشن کی تشکیل، کراچی میں تیز خشک ہواؤں کا امکان
آزاد کشمیر حکومت کی تبدیلی: مسلم لیگ ن کا اہم اجلاس آج طلب
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر