
پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی میں رواں سال کے پہلے 9 ماہ کے دوران پیش آنے والے 10 ہزار سے زائد ٹریفک حادثات نے خطرناک صورتحال اختیار کر لی ہے، جن میں خواتین اور بچوں سمیت 660 افراد جاں بحق جبکہ 9800 سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔
ریسکیو اور پولیس حکام کے مطابق ہیوی ٹریفک سب سے زیادہ جان لیوا ثابت ہوئی، جس کی زد میں آ کر اب تک 198 افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ ان میں سے زیادہ تر اموات سڑکوں پر بھاری گاڑیوں کی تیز رفتاری اور لاپرواہی کے باعث ہوئیں۔
جاں بحق افراد میں 510 مرد، 69 خواتین اور 82 بچے شامل ہیں۔
ہیوی ٹریفک سے ہونے والی ہلاکتوں کی تفصیل کے مطابق ٹرک یا ٹریلرز سے 75، واٹر ٹینکر سے 45، ڈمپرز سے 36، مزدا ٹرک سے 17، بسوں سے 25، منی بس سے 11، کوچز سے 6 اور آئل ٹینکر کی زد میں آ کر 6 افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔
پولیس حکام کے مطابق حادثات میں سب سے زیادہ متاثر ہونے والا طبقہ موٹر سائیکل سوار ہے، جنہیں شہر کی خطرناک ٹریفک، تنگ سڑکوں اور ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی نے سب سے زیادہ نشانہ بنایا۔
دوسرے نمبر پر پیدل چلنے والے شہری اور تیسرے نمبر پر دیگر چھوٹی گاڑیوں کے سوار افراد شامل ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News