
خیرپور میں ایک خاتون نے دوسری شادی کرنے پر اپنے شوہر اور چار بچوں کو قتل کرنے کے بعد خودکشی کرلی۔
تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز خیرپور کے علاقے مریم توب چوک کے قریب ایک گھر سے 6 افراد کی لاشیں برآمد ہوئیں جن میں شوہر، بیوی اور چار بچے شامل ہیں۔
ایس ایس پی خیرپور حسن سردار نیازی کے مطابق مقتولہ اقصٰی آرائیں نے مبینہ طور پر اپنے شوہر نوید آرائیں اور چار بچوں کو فائرنگ کرکے قتل کیا اور بعد ازاں خودکشی کرلی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ کرائم سین سے شواہد ملے ہیں کہ کھانے میں نشہ آور گولیاں شامل کی گئی تھیں اور جب تمام افراد نیند میں تھے تو انہیں گولی مار کر ہلاک کیا گیا۔
جاں بحق افراد کی شناخت نوید آرائیں، اقصٰی آرائیں، تین بیٹے احمد علی، علی شیر، موسیٰ اور بھانجی مصورہ کے ناموں سے ہوئی ہے۔ مقتول نوید آرائیں مقامی سطح پر کھجور منڈی کے معروف تاجر بشیر آرائیں کا بیٹا تھا۔
لاشوں کو پوسٹ مارٹم کے لیے اسپتال منتقل کردیا گیا، جبکہ پولیس اور فرانزک ٹیموں نے اہم شواہد اور سی سی ٹی وی فوٹیجز حاصل کرلی ہیں۔ ایس ایس پی کے مطابق واقعے کی ہائی پروفائل تفتیش جاری ہے۔
ابتدائی معلومات کے مطابق شوہر نے دوسری شادی کرلی تھی جس پر آئے روز گھر میں جھگڑتے ہوتے تھے، یہی وجہ ہے کہ خاتون انتہائی قدم اٹھانے پر مجبور ہوئی۔
پولیس ذرائع کے مطابق خاتون نے خود کو گولی مارنے سے قبل شوہر کے واٹس ایپ پر ویڈیو اسٹیٹس بھی لگایا جس میں انہوں نے اپنا ریکارڈ کیا گیا بیان پوسٹ کیا، خاتون نے اپنے بیان میں کہا کہ میں نے اپنے شوہر کی دوسری شادی کرنے کی وجہ سے یہ انتہائی قدم اٹھایا ہے۔
ادھر مقتول نوید آرائیں کی دوسری بیوی سامنہ بھی سامنے آگئی ہے جس نے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو بیان میں کہا ہے کہ نوید آرائیں میرا شوہر تھا، میں نے اس سے نکاح کیا تھا۔ اس کی پہلی بیوی اقصٰی پاگل اور سائیکو تھی، جس نے نوید اور بچوں کو قتل کیا۔
سامنہ نے کہا کہ اس کے پاس نکاح نامہ اور تصویری ثبوت موجود ہیں۔ ویڈیو میں اس نے الزام لگایا کہ سوشل میڈیا پر میرا نام لے کر مجھے بدنام کیا جا رہا ہے، اگر میرے خاندان کو کچھ ہوا تو میں خاموش نہیں رہوں گی۔
پانچوں مقتولین کی نمازِ جنازہ مقامی گراؤنڈ میں ادا کی گئی، جس میں ایس ایس پی خیرپور، سیاسی و سماجی رہنما اور شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی، بعد ازاں مقتولہ اقصٰی آرائیں کی میت رات گئے سرگودھا روانہ کردی گئی۔
پولیس کے مطابق واقعے کی وجوہات کے تعین کے لیے سوشل میڈیا ویڈیوز، آڈیو بیانات اور موبائل ریکارڈ کا بھی جائزہ لیا جا رہا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News