
امریکی وزیر خارجہ ، مارکو روبیو / فائل فوٹو
واشنگٹن : امریکی وزیرِ خارجہ مارکو روبیو نے کہا ہے کہ اسرائیل کے ویسٹ بینک انضمام کے اقدامات غزہ جنگ بندی معاہدے کو خطرے میں ڈال سکتے ہیں۔
ترک میڈیا کے مطابق روبیو نے اسرائیل روانگی سے قبل میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ اسرائیلی پارلیمنٹ کی جانب سے ویسٹ بینک کے کچھ حصوں کے انضمام سے متعلق بلوں کی منظوری غزہ امن معاہدے کو نقصان پہنچا سکتی ہے جو صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی تجویز پر پیش کیا گیا تھا۔
انھوں نے کہا کہ صدر نے واضح کر دیا ہے کہ فی الحال ہم ایسے کسی اقدام کی حمایت نہیں کر سکتے، اور ہمیں لگتا ہے کہ یہ امن معاہدے کے لیے خطرہ بن سکتا ہے۔
یہ بیان اس وقت سامنے آیا جب اسرائیلی پارلیمنٹ “کنیسٹ” نے بدھ کے روز ویسٹ بینک کے انضمام سے متعلق دو بلوں کی ابتدائی منظوری دی۔ یہ دونوں مسودے اب بھی قانون بننے کے لیے مزید تین مراحل سے گزرنا ہوں گے۔
یہ ووٹنگ صدر ٹرمپ کی مخالفت کے باوجود ہوئی جنہوں نے گزشتہ ماہ کہا تھا کہ وہ اسرائیل کو ویسٹ بینک کے انضمام کی اجازت نہیں دیں گے۔ اسی دوران امریکی نائب صدر جے ڈی وینس اسرائیل کے دورے پر ہیں تاکہ 10 اکتوبر سے نافذ غزہ جنگ بندی معاہدے کو برقرار رکھا جا سکے۔
ویسٹ بینک کا انضمام اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق فلسطین اور اسرائیل کے درمیان دو ریاستی حل کے امکانات کو ختم کر دے گا۔
فلسطینی ذرائع کے مطابق اکتوبر 2023 سے اسرائیلی کارروائیوں میں ویسٹ بینک میں 1056 سے زائد فلسطینی ہلاک، 10 ہزار سے زائد زخمی اور 20 ہزار سے زیادہ گرفتار کیے جا چکے ہیں۔
گزشتہ جولائی میں عالمی عدالتِ انصاف نے اپنے تاریخی فیصلے میں اسرائیلی قبضے کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے ویسٹ بینک اور مشرقی یروشلم سے تمام بستیاں خالی کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔
غزہ جنگ بندی معاہدے کے پہلے مرحلے میں اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کے بدلے فلسطینی قیدیوں کی رہائی شامل ہے، جبکہ آئندہ مراحل میں غزہ کی تعمیرِ نو اور حماس کے بغیر ایک نئے حکومتی ڈھانچے کے قیام کا منصوبہ پیش کیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News