
سینیٹ کا اہم اجلاس کل شام 4 بجے پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد میں منعقد ہوگا، سینیٹ سیکریٹریٹ نے 39 نکاتی تفصیلی ایجنڈا جاری کر دیا۔
اجلاس میں متعدد اہم قوانین، ترامیم، قراردادیں اور عوامی مسائل پر بحث کی جائے گی۔
سینیٹر شیری رحمان پلاسٹک کور پر پابندی کا بل ایوان میں پیش کریں گی، جب کہ سینیٹر انوشہ رحمان ایس ای سی پی ایکٹ میں ترمیمی بل لائیں گی۔
ورچوئل اثاثہ جات کے ریگولیٹری فریم ورک سے متعلق بل بھی ایجنڈے میں شامل ہے، جو کرپٹو اور ڈیجیٹل فنانس سے متعلق اہم پیش رفت ہو سکتی ہے۔
سینیٹر کامران مرتضی پاکستان سائیکولوجیکل کونسل کے قیام کا بل ایوان میں رکھیں گے تاکہ ذہنی صحت کے شعبے کو باقاعدہ ریگولیشن حاصل ہو۔
اسٹیٹ بینک ایکٹ اور میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل ایکٹ میں ترامیم پر بھی الگ الگ بل پیش کیے جائیں گے۔
ملتان میں فاطمہ یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے قیام کا بل بھی ایجنڈے میں شامل ہے۔
یونیورسٹیوں میں مستحق افراد کے لیے خصوصی نشستیں مختص کرنے، اور گرفتار و زیر حراست افراد کے حقوق کے تحفظ سے متعلق بل بھی زیرِ غور آئیں گے۔
انسانی اسمگلنگ کی روک تھام کے بل میں ترمیم اور پاکستان پینل کوڈ میں ترمیمی بل بھی سینیٹ میں پیش ہوں گے۔
بچوں پر کارپوریل پنشمنٹ کی ممانعت کا بل ایوان سے واپس لیے جانے کی تجویز دی گئی ہے۔
عربی زبان کو تعلیمی اداروں میں لازمی مضمون بنانے کی قرارداد پر رائے لی جائے گی۔
فلسطین اور “صمود فلوٹیلا” کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کی قرارداد بھی سینیٹ میں پیش کی جائے گی۔
سیلاب متاثرین کی امداد، معاوضہ اور متاثرہ علاقوں میں بحالی پر بھی سینیٹ میں قرارداد لائی جائے گی۔
بارش کے پانی کے ذخیرے، زیر زمین پانی کی سطح بہتر بنانے اور موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے پر بھی بحث ہو گی۔
تھرپارکر اور عمرکوٹ میں آسمانی بجلی سے ہونے والے جانی و مالی نقصانات پر این ڈی ایم اے کی کارکردگی زیر بحث لائی جائے گی۔
حکومت کی صحت پالیسی، اسپتالوں میں مفت علاج، اور عوامی سہولیات پر سینیٹرز اظہارِ خیال کریں گے۔
ملک میں بڑھتی ہوئی بے روزگاری اور نوجوانوں کے مسائل پر بھی ایوان میں گفتگو ہو گی۔
افغان باشندوں کی وطن واپسی اور اس حوالے سے قومی پالیسی پر بھی سینیٹ میں تفصیلی بحث کی جائے گی۔
سینیٹ کے قواعد و ضوابط میں ترامیم پر غور کے لیے تجاویز ایجنڈے کا حصہ ہیں۔
پاکستان میں حالیہ تباہ کن سیلاب سے متعلق صورتحال پر بھی سینیٹ میں اہم گفتگو متوقع ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News