کراچی : پاک بحریہ جنوبی ایشیا کی سب سے بڑی سب میرین فورس بننے کی راہ پر تیزی سے گامزن ہے، جس نے بھارت کی نیندیں اڑا دی ہیں۔
گہرے سمندروں میں فالس فلیگ آپریشن کی سازش کرنے والے بھارت کے لیے یہ بری خبر سامنے آرہی ہے کہ 2026 میں پاک بحریہ میں چینی ساختہ چار ہنگور کلاس آبدوزیں شامل ہوں گی، جو ایک گیم چینجر شمولیت ثابت ہوگی۔
نیول چیف ایڈمرل نوید اشرف نے آئندہ برس ہنگور کلاس آبدوزوں کی شمولیت کی تصدیق کر دی۔ ان کا کہنا ہے کہ ہنگور کلاس آبدوزوں کی تیاری کا منصوبہ کامیابی سے آگے بڑھ رہا ہے، جبکہ دوسری اور تیسری آبدوز کی لانچنگ پاک بحریہ کے لیے ایک اہم سنگ میل تھی۔
ذرائع کے مطابق ہنگور کلاس آبدوزوں کی شمولیت کے پروگرام سے بھارت سخت پریشان ہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر پہلے ہی بھارت کی جانب سے سمندر میں فالس فلیگ آپریشن کی سازش کی تصدیق کر چکے ہیں۔ ان کے مطابق بھارت گہرے سمندروں میں فالس فلیگ آپریشن کی تیاری کر رہا ہے، تاہم بھارت نے زمین، سمندر اور فضا میں جو کچھ کرنا ہے کرے، اس بار جواب پہلے سے زیادہ شدید ہوگا۔
پاکستان پہلی بار چین سے سب میرین ٹیکنالوجی حاصل کر رہا ہے جو دفاعی خودانحصاری کی جانب ایک اہم قدم ہے۔ چائنہ شپ بلڈنگ اینڈ آف شور انٹرنیشنل کارپوریشن اور کراچی شپ یارڈ اینڈ انجینئرنگ ورکس کے درمیان ٹرانسفر آف ٹیکنالوجی معاہدے کے تحت آٹھ ہنگور کلاس آبدوزیں، چار چین میں اور چار پاکستان میں تعمیر کی جا رہی ہیں۔
چین کی ٹائپ 039 سب مرینز کے پاکستانی ورژن کے طور پر بننے والی ہنگور کلاس آبدوزیں ایئر انڈیپینڈنٹ پروپلشن سسٹم سے لیس ہیں جو انہیں طویل وقت تک زیرِ آب کام کرنے کی صلاحیت فراہم کرتا ہے۔ ان پر چھ ٹورپیڈو ٹیوبز کے ساتھ بابر کروز میزائل بھی نصب کیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق ہنگور کلاس آبدوزوں کی شمولیت سے پاکستان نیوی کے پاس ایئر انڈیپینڈنٹ پرپلشن سسٹم والی آبدوزوں کی مجموعی تعداد 11 ہو جائے گی۔ پاک بحریہ کم گہرے پانی میں کام کرنے والی اٹیک سب میرینز پر بھی کام کر رہی ہے۔
2028 تک پاک بحریہ چین کے اشتراک سے 8 جدید ہنگور کلاس آبدوزیں شامل کرے گی، جبکہ دو فرانسیسی ساختہ آگسٹا 70 آبدوزوں کو ریٹائر کیا جائے گا۔ اپ گریڈڈ اگسٹا 90 بی آبدوزوں اور نئی ہنگور کلاس کے امتزاج سے پاک بحریہ کی قوت میں غیر معمولی اضافہ ہوگا۔
11 بڑی آبدوزوں اور 3 سے 4 شیلو واٹر اٹیک سب مرینز کے ساتھ پاکستان نیوی زیرِ آب جنگ کے میدان میں کسی سے کم نہیں رہے گی۔ زیرِ آب ایٹمی وارہیڈ سے لیس کروز میزائل داغنے کی صلاحیت پاکستان کی سیکنڈ اسٹرائیک صلاحیت کو مضبوط بناتی ہے اور نیوکلیئر ٹرائیڈ کی تکمیل کرتی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
