قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران وقفۂ سوالات میں انٹرنیٹ اسپیڈ اور آئی ٹی سیکٹر سے متعلق سوالات پر دلچسپ اور تند و تیز بحث دیکھنے میں آئی۔
رکنِ قومی اسمبلی شرمیلا فاروقی نے ایوان میں انٹرنیٹ کی ناقص کارکردگی پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں کنکٹیویٹی کی بات ہو رہی ہے، مگر ایوان میں ہی کنکٹیویٹی نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم آئی ٹی برآمدات کو 25 ارب ڈالر تک لے جانے کا خواب دیکھتے ہیں، مگر پارلیمنٹ میں انٹرنیٹ چلتا نہیں۔
شرمیلا فاروقی نے مزید کہا کہ پی ٹی اے سمیت کوئی ادارہ سچ بتانے کو تیار نہیں، کمپنیاں ملک چھوڑ کر جا رہی ہیں، اگر شہروں کا یہ حال ہے تو دیہی علاقوں کا کیا ہوگا؟
شرمیلا فاروقی کے سوال پر پارلیمانی سیکرٹری برائے آئی ٹی سبین غوری نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ کیبل کٹنے کا واقعہ عالمی نوعیت کا تھا، جس سے پاکستان بھی متاثر ہوا۔
ان کا کہنا تھا کہ سائبر سیکیورٹی کے معاملات اور عالمی تکنیکی مسائل کی وجہ سے بھی انٹرنیٹ اسپیڈ میں کمی واقع ہوتی ہے۔
سبین غوری نے کہا کہ حکومت مشکل حالات میں کام کر رہی ہے، اگر عوام یہ شکایت کریں تو سمجھ آتی ہے، لیکن اراکینِ اسمبلی کی جانب سے اس طرح کے تبصرے مناسب نہیں۔
انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ اگلے چھ سے آٹھ مہینوں میں انٹرنیٹ سے متعلق بیشتر مسائل حل ہو جائیں گے۔
پارلیمانی سیکرٹری نے مزید بتایا کہ اسلام آباد آئی ٹی پارک آئندہ فروری میں کام شروع کر دے گا جس سے سات ہزار نوکریاں پیدا ہوں گی، جبکہ کراچی آئی ٹی پارک دو ہزار ستائیس کے آخر تک مکمل ہو جائے گا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
