اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے مالی سال 2024-25ء کے لیے نظامِ ادائیگی کا سالانہ جائزہ رپورٹ جاری کر دی، جس میں ملک میں ڈیجیٹل ادائیگیوں کے نمایاں فروغ کی نشاندہی کی گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق مالی سال 2025ء کے دوران ڈیجیٹل ادائیگیوں کی مجموعی مالیت 612 کھرب روپے سے تجاوز کر گئی، جبکہ ٹرانزیکشنز کی تعداد میں 38 فیصد سالانہ اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق مالی سال 2025ء میں پاکستان میں ڈیجیٹل ادائیگیوں کا رجحان تیزی سے بڑھا، جس کے نتیجے میں ڈیجیٹل ادائیگیوں کا مجموعی حصہ 88 فیصد تک پہنچ گیا۔
رپورٹس کے مطابق موبائل بینکاری ایپس کے ذریعے 6.2 ارب ٹرانزیکشنز انجام دی گئیں، جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 52 فیصد اضافہ ظاہر کرتی ہیں۔
انٹرنیٹ بینکاری ٹرانزیکشنز کی تعداد 297 ملین سے زائد رہی، جن میں 33 فیصد اضافہ ہوا۔
ای منی والٹس کی ٹرانزیکشنز اور مالیت دونوں دوگنی ہو گئیں، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ صارفین کا الیکٹرانک منی انسٹی ٹیوشنز (EMIs) پر اعتماد نمایاں طور پر بڑھ گیا ہے۔
اسٹیٹ بینک نے بتایا کہ ’راست‘ پلیٹ فارم کے ذریعے ادائیگیوں کی تعداد اور مالیت دونوں میں دوگنا اضافہ ہوا، جبکہ پی ٹو ایم سروسز نے ڈیجیٹل مالی شمولیت کے فروغ میں کلیدی کردار ادا کیا۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ پوائنٹ آف سیل نیٹ ورک اب 1.59 لاکھ دکانوں تک پھیل چکا ہے، اور پی او ایس ٹرمینلز کی تعداد بڑھ کر 1.95 لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے۔
کارڈ کے ذریعے یومیہ ادائیگیاں 10 لاکھ تک پہنچ گئیں جبکہ اے ٹی ایم مشینوں کی تعداد 7 فیصد اضافے کے ساتھ 20,341 ہو گئی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
