اقوامِ متحدہ کے ادارہ برائے ہجرت کے مطابق سال 2024 میں دنیا بھر میں قدرتی آفات کے باعث 4 کروڑ 50 لاکھ افراد اپنے ہی ممالک میں بے گھر ہوئے۔
سیلاب، خشک سالی، جنگلاتی آگ اور شدید گرمی کی لہر جیسے عوامل نے نہ صرف لاکھوں لوگوں کو متاثر کیا بلکہ 240 ارب ڈالر سے زائد کا معاشی نقصان بھی پہنچایا۔
اقوامِ متحدہ کے ماحولیاتی کانفرنس کے اعلیٰ سطحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل برائے آپریشنز اوگوچی ڈینیئلز نے کہا کہ ہر کمیونٹی محفوظ مستقبل کی مستحق ہے، مگر بدقسمتی سے بہت سی برادریاں اب اتنی شدید متاثر ہو چکی ہیں کہ وہ وہیں نہیں رہ سکتیں۔
ادارہ برائے ہجرت کے مطابق 2024 میں ادارے نے 8 لاکھ 75 ہزار سے زائد متاثرہ افراد کو بحالی میں مدد فراہم کی اور ایک لاکھ سے زیادہ کمیونٹیز کو مستقبل کی موسمیاتی آفات سے نمٹنے کے لیے تیار کیا۔
ادھر اقوامِ متحدہ کے مہاجرین کے ادارے کی ایک تازہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی اور شدید موسم کے واقعات تنازعات سے متاثرہ آبادیوں کو بار بار بے گھر کر رہے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق 2025 کے وسط تک 11 کروڑ 70 لاکھ افراد جنگ، تشدد اور ظلم و ستم کے باعث اپنے گھروں سے بے دخل ہو چکے ہیں، جن میں سے تین چوتھائی ممالک ایسے ہیں جو شدید ماحولیاتی خطرات سے دوچار ہیں۔
رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ گزشتہ دس برسوں میں موسم سے متعلق آفات نے 25 کروڑ سے زائد اندرونی نقل مکانیوں کو جنم دیا—یعنی روزانہ اوسطاً 70 ہزار افراد کو اپنے گھروں سے جانا پڑا۔
اقوامِ متحدہ کے ہائی کمشنر برائے مہاجرین فلیپو گرانڈی نے کہا کہ انتہائی موسمی حالات لوگوں کی جانوں کو خطرے میں ڈال رہے ہیں۔ یہ بنیادی سہولیات تک رسائی میں خلل ڈال رہے ہیں، گھروں اور روزگار کو تباہ کر رہے ہیں
رپورٹ کے مطابق پناہ گزینوں کی میزبانی کرنے والے کمزور اور تنازعات سے متاثرہ ممالک کو مطلوبہ ماحولیاتی مالی امداد کا صرف ایک چھوٹا حصہ ہی حاصل ہوتا ہے جس کے باعث لاکھوں افراد غیر محفوظ رہ گئے ہیں۔
مزید برآں رپورٹ نے خبردار کیا کہ تقریباً تمام موجودہ پناہ گزین کیمپ شدید گرمی کی غیر معمولی بڑھتی ہوئی شدت کا سامنا کریں گے۔
تخمینے کے مطابق 2050 تک بعض کیمپوں میں سال کے تقریباً 200 دن خطرناک حد تک گرمی کا دباؤ برداشت کرنا پڑے گا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
