کینٹکی کے شہر لوئس ویل میں کارگو طیارہ منگل کی شام ایئرپورٹ سے اڑان بھرنے کے کچھ دیر بعد ہی رہائشی عمارتوں پر گر کر تباہ ہو گیا جس کے نتیجے میں کم از کم نو افراد ہلاک ہوگئے۔
گورنر اینڈی بیشیئر کے مطابق، طیارے کے تین عملے کے ارکان بھی ہلاک ہونے والوں میں شامل ہیں۔
طیارہ لوئس ویل محمد علی انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے مقامی وقت کے مطابق اڑان بھر رہا تھا جب اس میں دھماکہ ہوا۔ حادثے کے بعد طیارہ سے سیاہ دھواں بلند ہو گیا اور کم از کم 11 دیگر افراد زخمی ہوئے۔ حکام نے زخمیوں کی حالت کو بہت سنگین قرار دیتے ہوئے بتایا کہ ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ ہو سکتا ہے۔
لوئس ویل کے میئر کریگ گرینبرگ نے اعلان کیا کہ ایئرپورٹ کی رن وے دوبارہ کھول دی گئی ہے تاکہ پروازوں کا عمل دوبارہ شروع ہو سکے۔
گورنر نے بتایا کہ کم از کم 16 خاندانوں نے اپنے پیاروں کے بارے میں اطلاع دی ہے کہ وہ لاپتہ ہیں۔ کارگو کمپنی نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ طیارے میں تین عملے کے ارکان سوار تھے مگر ابھی تک کوئی زخمی یا ہلاک ہونے والوں کی تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں۔
ابتدائی تحقیقات کا آغاز ہو چکا ہے، لیکن حکام کا کہنا ہے کہ حادثے کی وجہ کا تعین کرنا ابھی قبل از وقت ہے۔
حکام نے بتایا کہ دھماکے کی شدت کا سبب طیارے میں موجود ایندھن کی مقدار تھی، کیونکہ طیارہ ہائیوائی کے لیے تقریباً 4,300 میل (6,920 کلومیٹر) کا سفر شروع کرنے جا رہا تھا اور اس میں 38,000 گیلن (144,000 لیٹر) ایندھن موجود تھا۔
حادثے کے نتیجے میں قریب کی دو کاروباری جگہوں بشمول ایک پٹرولیم ری سائیکلنگ کمپنی بھی متاثر ہو گئی۔ ایئرپورٹ کے پانچ میل کے اندر ایمرجنسی شیلفر ان پلیس کا حکم دیا گیا تھا جو بعد میں ایک میل تک محدود کر دیا گیا۔
لوئس ویل فائر ڈیپارٹمنٹ کے چیف برائن او نیل نے کہا کہ ایندھن کے بڑے پیمانے پر پھیلاؤ نے صورتحال کو انتہائی خطرناک بنا دیا تھا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
