
ہم شکر کو مزاج بہتر بنانے کے لیے استعمال کرتے ہیں مگر اس کے اثرات بالکل متضاد ہوتے ہیں۔
لوگوں کے مطابق مایوسی اور میٹھی اشیاء کے استعمال کے درمیان تعلق ہوتا ہے لیکن چھ سال تک جنک فوڈ کا استعمال ڈپریشن کا خطرہ بڑھا دیتا ہے اور جنک فوڈ میں شکر کا استعمال کافی زیادہ ہوتا ہے۔
میٹھا کھانا مزاج کو خوشگوار بناتا ہے جبکہ اس کی دوری چڑچڑے پن کا باعث بنتی ہے مگر کیا یہ واقعی درست ہے؟ تو اس کا جواب سائنس نے بتا دیا ہے اور بتایا ہے کہ میٹھے کی خواہش یا شوگر کے مزاج پر اثرات کے درمیان کوئی تعلق موجود نہیں ہے۔
میٹھے اور مزاج کے حوالے سے تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ نتائج سے معلوم ہوا کہ میٹھا مزاج پر خوشگوار اثرات مرتب نہیں کرتا بلکہ یہ لت لوگوں کو ذہنی طور پر سست اور زیادہ تھکاوٹ کا شکار بنادیتا ہے۔
محققین کا کہنا تھا کہ یہ خیال کہ چینی کا استعمال مزاج پر خوشگوار اثرات مرتب کرتا ہے، دنیا بھر میں بہت مقبول ہوچکا ہے اور یہی وجہ ہے کہ لوگ میٹھے مشروبات کا استعمال ذہنی طور پر زیادہ الرٹ ہونے یا تھکاوٹ سے لڑنے کے لیے کرتے ہیں۔
اس تحقیق کے دوران محققین نے چینی کے مزاج پر مختلف اثرات جیسے غصہ، ذہنی ہوشیاری، ڈپریشن اور تھکاوٹ وغیرہ کا جائزہ لیا۔
انہوں نے یہ بھی دیکھا کہ چینی کی مقدار اور قسم کس طرح مزاج پر اثرات مرتب کرتی ہے جبکہ وہ ذہنی اور جسمانی سرگرمیوں پر مددگار ثابت ہوتی ہے یا نہیں۔
انہوں نے دریافت کیا کہ میٹھا کھانے سے مزاج پر کسی قسم کے مثبت اثرات مرتب نہیں ہوتے چاہے لوگ جتنی بھی چینی کھالیں۔
انہوں نے یہ بھی دریافت کیا کہ درحقیقت یہ لت مثبت کی بجائے منفی اثرات کا باعث بنتی ہے کیونکہ اس کے نتیجے میں لوگ زیادہ تھکاوٹ کے شکار اور ذہنی طور پر کم ہوشیار ہوجاتے ہیں۔
[amazonad categoryElectronics”]
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News