
میٹابولک سنڈروم، فطری طور پر ایک خاموش مرض ہے جس میں اضافہ ایک صحتمند انسان کو بھی موت کی طرف لے جاسکتا ہے ۔
اس حوالے سے کی جانے والی تحقیق کی مدد سے میٹابولک سنڈروم میں اضافہ کرنے والے عناصر کی شناحت کی گئی ہے جس میں تقریباً 1 لاکھ افراد کا ڈیٹا جمع کیا گیا تھا۔
اس تحقیق میں شامل لوگوں سے سوالنامے پر کروائے گئے تھے جس میں ان کی صحت اور کھانے پینے کی عادتوں کے حوالے سے سوالات شامل تھے۔
ان جوابات کی بناء پر جو نتائج اخذ کئے گئے ہیں ان میں عمر میں اضافہ، مرد ہونا، عمر کی تیسری دہائی کے جسمانی وزن میں 10 کلوگرام کا اضافہ، تمباکو نوشی، سست رفتاری سے چلنا، بہت تیزی سے کھانے کو کھانا اور الکحل کا استعمال میٹابولک سینڈروم کا خطرہ بڑھانے والے عناصر ہیں۔
اس حوالے سے محققین کا کہنا ہے کہ میٹابولک سنڈروم کا تعلق ہر گز موٹاپے یا دبلے پن سے نہیں ہے بلکہ اس کا سیدھا تعلق انسان کے طرز زندگی سے ہوتا ہے۔
میٹابولک سنڈروم کیا ہے؟
میٹابولک سنڈروم دراصل بنیادی طورپر چند مختلف حالتوں کامجموعہ ہے جومل کرکسی بھی شخص میں دل کے امراض، فالج اورذیابیطس کاسبب بن سکتی ہیں۔
مندرجہ ذیل صورتحال میٹابولک سنڈرم کاتعین کرتی ہیں جیسے،
٭ہائی بلڈ پریشر
٭ہائی بلڈ شوگر
٭کمرکے ارد گرد چربی (فیٹ )میں اضافہ
٭ہائی بلڈ کولیسٹرول لیول
٭ہائی بلڈ ٹرائی گلیسرائڈ لیول
خیال رہے کہ میٹابولک مسائل کامکمل طورپرعلاج نہیں کیا جاسکتا ہے البتہ وزن میں کمی اور بہتر طرز زندگی کو اپنا کر اسے کنٹرول کیا جاسکتا ہے جبکہ کولیسٹرول، بلڈ پریشراور بلڈ شوگر کی سطح کو کم کرنے کے لئے ادویات کااستعمال کیا جاسکتا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News