Advertisement
Advertisement
Advertisement

اضطراب کو 75 فیصد کم کرنے والی انوکھی گیند تیار

Now Reading:

اضطراب کو 75 فیصد کم کرنے والی انوکھی گیند تیار
اضطراب

اضطراب کو 75 فیصد کم کرنے والی انوکھی گیند تیار

اضظراب اور بے چینی کو کم کرنے کے لیے کئی طرح کی ادویات اور مشقیں موجود ہیں تاہم اب سائنسدانوں نے ایک ایسی گیند تیار کی ہے جو سانس کی مشق کے ساتھ شکل بدلتی ہےاور اضطراب کو کم کرتی ہے۔

ایک حالیہ تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ سانس کے ساتھ شکل بدلنے کی صلاحیت رکھنے والی ایک اسمارٹ ریلیکس گیند بے چینی کو نمایاں طور پر کم کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے،واضح رہے کہ اس گیند کو فزیکل آرٹ فیکٹ فار ویل بینگ سپورٹ  یعنی پوز (PAWS) کا نام دیا گیا ہے جسے برطانیہ کی یونیورسٹی آف باتھ سے تعلق رکھنے والے کمپیوٹر سائنسدان الیکسز فارل نے تیار کی ہے۔

پوز گیند صارف کی سانسوں کے ساتھ پھیلتی اور سکڑتی ہے اور اس طرح یہ صارفین کو اپنے دماغ پر توجہ مرکوز کرنے  اور اپنے جذبات کو کنٹرول کرنے میں مدد کرتی ہے، اس طرح یہ اضطراب پر قابو پانے کا ایک منفرد طریقہ پیش کرتی ہے۔

فارل کے مطابق، سانس کو جسمانی شکل دینے سے، یہ گیند خود آگاہی اور مصروفیت کو بڑھاتی ہے، ذہنی صحت کے مثبت نتائج کو فروغ دیتی ہے۔ یہ ایک ذاتی نوعیت کا اور دل چسپ تجربہ فراہم کرتی ہے، اور ہر کسی کے لیے قابل رسائی ہے۔

Advertisement

عام طور پر سانس لینے کے طریقہ کار پر توجہ نہیں دی جاتی حالانکہ اگر سانس  پر توجہ مرکوز رکھ مشق کی جائے تو یہ اضطراب کو کم کرنے اور صحت کو فروغ دینے کے لیے بہترین تصور کیا جاتی ہے۔

مسٹر فارل کی زیرقیادت حالیہ تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ جب لوگ اپنی شکل بدلنے والی گیند کا استعمال کرتے ہیں تو ان کی سانس لینے پر توجہ مرکوز کرنے کی صلاحیت میں نمایاں بہتری آتی ہے

اس تحقیق میں جن لوگوں نے گیند کا استعمال کیا ان کی پریشانی میں اوسطاً 75 فیصد کمی اور فکر انگیز خیالات کے خلاف تحفظ میں 56 فیصد اضافہ ہوا۔ اس کے برعکس، صرف آڈیو ریکارڈنگز پر انحصار کرنے والوں میں اضطراب میں 31 فیصد کمی ہوئی۔

جن لوگوں نے آڈیو کے ساتھ ساتھ گیند کا استعمال کیا ان میں دل کی شرح میں زیادہ تغیر پایا جاتا ہے، جو بہتر تناؤ کی لچک اور جذباتی ضابطے کی نشاندہی کرتا ہے۔

ڈیوائس کے کام کرنے کے حوالے سے مسٹر فارل کا کہنا تھا کہ جب کوئی فرد گیند کو پکڑتا ہے، تو اس کی سانس ان کے ہاتھوں کے درمیان ایک جسمانی چیز بن جاتی ہے۔ وہ ہوا کے بہاؤ کو محسوس کر سکتے ہیں اور دیکھ سکتے ہیں جیسے جیسے گیند پھیلتی ہے اور سکڑتی ہے۔

گیند ہیپٹک فیڈ بیک کے ذریعے کام کرتی ہے، جہاں صارف کے جسم سے منسلک سینسر ان کے سانس لینے کے نمونوں کے بارے میں ڈیٹا کو کمپیوٹر کے ذریعے گیند تک پہنچاتے ہیں۔

Advertisement

پوز پروٹو ٹائپ نے پلمونری سرگرمی کو نیومیٹک ایکٹیویشن میں تبدیل کرنے کے لیے الیکٹرانک اور نیومیٹک سرکٹ کا استعمال کیا۔ تاہم، مستقبل کے ورژن تاروں کی ضرورت کو ختم کرنے کے لیے بلوٹوتھ ٹیکنالوجی اور اسمارٹ جیومیٹرک اسٹرکچر کا فائدہ اٹھائیں گے، اور ڈیوائس کو استعمال میں آسان اور زیادہ آرام دہ بنائیں گے۔

فارل کا کہنا ہے کہ “میں چاہتا ہوں کہ یہ ڈیوائس نہ صرف طبی ترتیبات میں بلکہ گھریلو صارفین کے لیے بھی دماغی صحت کی بہتری کے لیے ایک حقیقی مددگار ثابت ہو۔

اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارے فیس بک پیج https://www.facebook.com/BOLUrduNews/ کو لائک کریں

ٹوئٹر پر ہمیں فولو کریں https://twitter.com/bolnewsurdu01 اور حالات سے باخبر رہیں

پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے کو سبسکرائب کریں   اور بیل آئیکن پر کلک کریں

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
سرجری کے بغیر دماغ کی اندرونی حصوں تک بہتر رسائی فراہم کرنے والا انوکھا ہیلمنٹ تیار
ہنستے جائیں، صحت بہتر بنائیں
بیبی پاؤڈر کے 7 حیرت انگیز استعمال، جن سے آپ واقف نہیں
مصنوعی ذہانت سے چلنے والے روبوٹ کی مدد سے پہلی پتے کی کامیاب سرجری
سونے کے تار؛ گھٹنوں کے درد کا نیا علاج خاتون کومہنگا پڑگیا
2022 میں پاکستان کے سیلاب متاثرین کیلیے ترک بچے کی امداد کا خط پھر وائرل
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر