
بچوں پر چیخنا، چلانا جنسی یا جسمانی زیادتی کے مترادف ہے، تحقیق
والدین اکثر معمولی سی باتوں پر غصہ میں آکر بچوں پر چیخنا اور چلانا شروع کر دیتے ہیں تاہم بچوں پر اس رویے کے انتہائی مضر اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
امریکہ اور لندن کی ایک نئی تحقیق کے مطابق بچوں پر چیخنا ان کے لیے اتنا ہی نقصان دہ ہو سکتا ہے جتنا کہ جنسی یا جسمانی زیادتی۔
برطانیہ کی چیریٹی ورڈز میٹر کی طرف سے شروع کی گئی یہ تحقیق رواں ماہ جریدے چائلڈ ابیوز اینڈ نیگلیکٹ میں شائع ہوئی تھی۔ جس کا مقصد بچپن میں زبان سے کی جانے والی بدسلوکی یعنی چائلڈ ہوڈ وربل ابیوز کو سرکاری طور پر زیادتی کی ایک شکل کے طور پر تسلیم کرنے کا مطالبہ ہے۔
شمالی کیرولائنا میں ونگیٹ یونیورسٹی اور یونیورسٹی کالج لندن کے محققین نے چائلڈ ہوڈ وربل ابیوز کی جانچ کرنے والی کئی اسٹڈیز کا تجزیہ کیا۔
مطالعہ کے مصنفین نے بدسلوکی کے تعریف میں جن موضوعات کا احاطہ کیا ان میں”منفی باتوں کا دورانیہ، لہجہ، بات کا متن اور ان کے فوری اثرات” شامل ہیں۔ تحقیق کے مطابق چائلڈ ہوڈ وربل ابیوزکے سب سے زیادہ مرتکب والدین، خاص کر مائیں اور اساتذہ ہیں اور اس بد سلوکی کے کچھ اثرات بچے کی زندگی بھر قائم رہ سکتے ہیں۔
بدسلوکی بنیادی طور پر منفی جذباتی اور نفسیاتی اثرات کا باعث بن سکتی ہے، جس میں موٹاپا، غصے میں اضافہ افسردگی اور خود کو نقصان پہنچانا شامل ہے۔
فی الحال ماہرین نے بچپن کی بدسلوکی کی چار اقسام پیش کی ہیں جن میں جسمانی زیادتی، جنسی زیادتی، جذباتی زیادتی، اور نظراندازکرنا شامل ہیں۔جبکہ گزشتہ برسوں کی نسبت اس میں بتدریج اضافہ دیکھا جارہاہے۔
بچوں کے ساتھ بدسلوکی کو روک کر بچوں کی ذہنی صحت کے مسائل کو بڑھنے سے روکا جا سکتا ہے اور یہ ان کی ذہنی صحت کو بہتر بنانے میں ایک انتہائی مؤثر طریقہ ثابت ہوسکتا ہے۔
محققین نے ماضی کی تحقیق سے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ چائلڈ ہوڈ وربل ابیوز کو زیادتی ایک قسم کے طور پر تسلیم کرنا اس کی شناخت اور روک تھام کے لیے یہ جائزہ ایک “نقطہ آغاز” ہے۔
مطالعہ کے مصنفین کا کہنا ہے بچوں کے ساتھ بہتر انداز میں زبانی بات چیت کرنے، ان حفاظت، مختلف کاموں میں مدد، اور پرورش کی اہمیت کے بارے میں بالغوں کو تربیت دی جائے۔
بچپن کی زبانی بدسلوکی کو زیادتی ایک ذیلی قسم کے طور پر تسلیم کرنے کی اشد ضرورت ہے، کیونکہ یہ بچے کی زندگی پر عمر بھر کے لیے منفی اثرات مرتب کرتی ہے۔
اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارے فیس بک پیج https://www.facebook.com/BOLUrduNews/ کو لائک کریں
ٹوئٹر پر ہمیں فولو کریں https://twitter.com/bolnewsurdu01 اور حالات سے باخبر رہیں
پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے کو سبسکرائب کریں اور بیل آئیکن پر کلک کریں
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News