صدیوں پرانی عام سی ورزش پارکنسن کے مرض میں مفید قرار
تائی چی صدیوں پرانے مارشل آرٹ کی ایک خاص مشق ہے جو صحت کے بہت سے فوائد پیش کرتی ہے، جس میں جسم کے توازن کو بہتر بنانا، اضطراب کو کم کرنا اور قلبی امراض کو روکنا شامل ہے، تاہم اب یہ عام سی مشق پارکنسن کی شدت کو کم کر سکتی ہے۔
حال ہی میں کی جانے والی ایک تحقیق کے نتیجے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ تائی چی طویل مدت میں پارکنسن کی علامات کی شدت کو کم کر سکتی ہے۔
واضح رہے کہ پارکنسنز ایک اعصابی بیماری ہے جس میں دماغ میں موجود کچھ خلیات کام کرنا چھوڑ دیتے ہیں جس کی وجہ جسم اپنا توازن کھونے لگتا ہے۔
دنیا بھرمیں تقریباً ایک کروڑ سے زائد افراد اس کا شکار ہیں اس بیماری میں جسم کی حرکات متاثر ہونے لگتی ہیں۔ اس کی ابتدا اکثر ہاتھوں میں رعشہ یعنی لرزش اور مختلف عضلات و پٹھوں کے اکڑنے سے ہوتی ہے اوروقت گزرنے کے ساتھ جسم آہستہ آہستہ اپنا توازن کھونے لگتا ہے، چلنا پھرنا یہاں تک کہ بات کرنا بھی دشوار ہو جاتا ہے۔
اس بیماری میں دماغ کے وہ سیل جو ڈوپامین کے خراج کا سبب بنتے ہیں شدید متاثر ہوتے ہیں کیونکہ ڈوپامین انسانی جسم کی حرکات کوتوازن میں رکھنے کے لیے کلیدی کردارادا کرتا ہے۔
اس تحقیق میں محققین نے پارکنسن کے ایسے مریضوں کو شامل کیا جن کے خاندان میں یہ مرض موجود نہیں تھا، اور نہ ہی انہیں یہ وراثت میں ملا تھا۔ محققین نے پارکنسن کی بیماری پر توجہ مرکوز رکھی تاکہ وہ پارکنسنز کی علامات پر پر تائی چی کے فوائد کا جائزہ لے سکیں۔
محققین نے صحت کے دیگر حالات جیسے نیوروڈیجینریٹیو امراض والے لوگوں کو اس تحقیق میں شامل نہیں کیا۔
تحقیق کے آغاز پر شرکاء کو دو گروپوں میں تقسیم کیا گیا، ان میں سے ایک 187 لوگوں کا کنٹرول گروپ تھا جنہوں نے ورزش نہیں کی، جبکہ دوسرا 143 لوگوں کا ایک گروپ جنہوں نے تائی چی کی کلاسیں مکمل کیں۔ شرکاء کی اوسط عمر 66 سال تھی۔ جس میں مرد و خواتین کی تعداد برابر تھی۔
تمام شرکاء پارکنسنز کی بیماری کے ابتدائی مرحلے میں تھے اور ان میں اس مرض کی تشخیص ہوئے صرف چار سال ہوئے تھے۔یہی وجہ ہے کہ دونوں گروپوں کے درمیان علامات میں کسی بھی تبدیلی کو تائی چی سے منسوب کیا جا سکتا تھا۔
تائی چی گروپ میں موجود تمام شرکاء کو 2016 سے 2018 کے دوران پانچ کلاسیں دی گئیں، انہیں ہفتے میں دو بار ایک گھنٹے تک تربیت دینے کی بھی ہدایت کی گئی۔ اس کے بعد تمام شرکاء کو 2019 اور 2021 کے درمیان تین سال کی مدت میں ان کی علامات کا پتہ لگانے کے لیے فالو اپ کیا گیا۔
مطالعہ کے اختتام پر تائی چی گروپ کے شرکاء کے موٹر فنکشن میں بہتری نوٹ کی گئی۔ جبکہ دوسری طرف، کنٹرول گروپ نے اپنے موٹر افعال میں تیزی سے کمی کا تجربہ کیا، جس میں ان کے چلنے کی صلاحیت اور توازن شامل تھا۔
تائی چی گروپ کے مقابلے میں کنٹرول گروپ نے اوسطاً زیادہ پارکنسنز کی دوائیں لی تھیں تاکہ مطالعے کے دوران علامات کو کنٹرول کیا جا سکے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ بیماری زیادہ شدید تھی اور کنٹرول گروپ میں تیزی سے بڑھ رہی تھی، تاہم تائی چی نے بیماری کے بڑھنے کو کافی حد روکے رکھا۔
تائی چی کے مثبت اثرات پارکنسنز کے علاوہ جسم کے دیگر افعال میں بھی ظاہر ہوئے جس میں زندگی کے بہتر معیار، صحت، نیند کے ساتھ ساتھ یادداشت اور سوچ میں بہتری شامل ہے۔
پارکنسنز کے علاج میں استعمال کی جانے والی موجودہ ادویات بیماری کو بڑھنے اور علامات کو بگڑنے سے روکنے میں مؤثر ثابت نہیں ہوتی تاہم تائی چی جیسی قابل رسائی لیکن بہت زیادہ مؤثر تھراپی فائدہ مند ثابت ہو سکتی ہے۔
اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارے فیس بک پیج https://www.facebook.com/BOLUrduNews/ کو لائک کریں
ٹوئٹر پر ہمیں فولو کریں https://twitter.com/bolnewsurdu01 اور حالات سے باخبر رہیں
پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے کو سبسکرائب کریں اور بیل آئیکن پر کلک کریں
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
