رمضان میں میٹھے تربوز پہچاننے کے انتہائی آسان طریقے
سر درد کی بہت سی وجوہات ہوسکتی ہیں لیکن جس جگہ درد ہے وہ اس بات کی نشاندہی کرنے میں مدد دے سکتا ہے کہ اس کی اصل وجہ کیا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ سردرد چاہے آپ کی پیشانی، کنپٹی، آنکھوں یا سر کے پچھلے حصے میں محسوس ہو یہ تمام جگہیں مختلف معنی رکھتی ہیں اور ان جگہوں پر درد کی ایک خاص وجہ ہوسکتی ہے۔
اسی طرح ہر قسم کے سر درد کے علاج کا طریقہ بھی مختلف ہوتا ہے۔یہاں پر سر کے مختلف مقامات پر درد کی وجہ اور اسے کم کرنے کے طریقے پیش کیے جارہے ہیں تاکہ آپ ان پر عمل کر کے سردرد سے نجات حاصل کر سکیں۔
ہیٹ بینڈ
ایسا درد جو سر کے پچھلے حصے، کنپٹی اور پیشانی کے ارد گرد محسوس ہو جیسے کسی نے سر پر تنگ سی ٹوپی پہنا دی ہو ہیٹ بینڈ کہلاتا ہے یہ سردرد ممکنہ طور پر تناؤ اور کشیدگی کا سر درد ہے۔
ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے مطابق، تناؤ کی وجہ سے جنم لینے والا یہ درد ، بنیادی سردرد کی سب سے عام قسم ہے۔ اس طرح کا درد عام طورپر نوعمری میں شروع ہوتا ہے اور مردوں کے ساتھ خواتین کو بھی متاثر کرتا ہے۔
ٹی ٹی ایچ کے اس درد کو عام طور پر دباؤ ، سستی اور سر کے جکڑن کے طور پر بیان کیا جاتا ہے اور یہ زیادہ تر کندھوں، گردن، کھوپڑی یا جبڑے کے پٹھوں میں تناؤ کے نتیجے میں سامنے آتا ہے۔ویسے تو اس کا دورانیہ چند گھنٹوں پر محیط ہوتا ہے تاہم بعض اوقات یہ کئی دنوں تک بھی جاری رہ سکتا ہے۔
درد عام طور پر ہلکا ہوتا ہے اور پھر شدت اختیار کرتا جاتا ہے اور بغیر کسی علامت کے ظاہر ہوجاتا ہے۔ نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ کے مطابق تناؤ کا سر درد بنیادی طور پر تناؤ کی وجہ سے ہوتا ہے۔ دیگر وجوہات میں ڈپریشن، اضطراب، نیند کی کمی، نشہ اور کھانا چھوڑنا شامل ہو سکتا ہیں۔

سر کے ایک طرف درد ہونا
سر کے ایک طرف ہلکے سے شدید سر درد کو زیادہ تر درد شقیقہ کے طور پر جانا جاتا ہے۔ امریکن مائیگرین فاؤنڈیشن کے مطابق، دنیا بھر میں 1 بلین لوگ درد شقیقہ سے متاثر ہوتے ہیں اور یہ دنیا میں تیسری عام بیماری ہے۔
سنٹر فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریوینشن کی 2018 کی ایک رپورٹ کے مطابق مردوں کی نسبت خواتین درد شقیقہ یا شدید سر درد کا زیادہ سامنا کرتی ہیں۔
درد شقیقہ کی عام علامات میں متلی یا الٹی ہونا، جمائیاں آنا، تھکاوٹ یا سونے میں دشواری، روشنی، آواز اور بو کی حساسیت کا بڑھ جانااور موڈ میں تبدیلی شامل ہے۔ماہرین کا خیال ہے کہ درد شقیقہ موروثی بھی ہو سکتا ہے۔
درد چار سے 72 گھنٹے تک رہ سکتا ہے اور کسی بھی جسمانی سرگرمی کے نتیجے میں شدید تر ہو سکتا ہے۔ فی الحال، مائیگرین کا کوئی علاج نہیں ہے۔
سر کے ایک طرف درد ہارمونل سر درد کا نتیجہ بھی ہو سکتا ہے، جسے ماہواری کا درد شقیقہ بھی کہا جاتا ہے، جو کہ عورت کی ماہواری سے پہلے یا اس کے دوران ہوتا ہے۔ ہارمونل سر درد کی علامات میں اکثر دھڑکن کا کم یا زیادہ ہونا، روشنی کی حساسیت کا بڑھ جانا، متلی، تھکاوٹ اور چکر آنا شامل ہیں۔
آنکھ کے پیچھے درد ہونا
اس طرح کے درد کو کلسٹر سر دردکہاجاتا ہے یہ درد عام طور پر ایک آنکھ کے پیچھے یا اس کے آس پاس ہوتا ہے۔ڈبلیو ایچ او کے مطابق، اس قسم کا سردرد اتنا عام نہیں ہے اور یہ 1,000 بالغوں میں سے ایک کو متاثر کرتا ہے۔
اسٹینفورڈ میڈیسن کے مطابق کلسٹر سر درد 20 منٹ سے دو گھنٹے کے درمیان رہتا ہے۔یہ بھی ایک طرف ہی ہوتا ہے۔
کلسٹر سر درد کی وجہ ابھی معلوم نہیں جاسکی ہے، لیکن مائیگرین ٹرسٹ کے مطابق سگریٹ نوشی کرنے والے اکثر اس درد کا سامنا کرسکتے ہیں۔
سر اور ناک کے ارد گرد درد
پیشانی، گال کی ہڈیوں اور ناک کی اندرونی سطح سائنوس کی جگہیں ہیں اس لیے ان میں سے کسی ایک یا زیادہ جگہوں میں درد سائنوس کا سر درد کہلاتا ہے۔
یہ سر درد عام طور پر بیکٹیریل کی وجہ سے سائنوس انفیکشن کی علامت ہوتا ہے۔ میڈیکل نیوز ٹوڈے کے مطابق، یہ الرجی، دائمی سوزش یا ناک کی اندررونی سطح میں غدود یا گوشت بڑھ جانے کی وجہ سے بھی ہو سکتا ہے۔ اس انفیکشن کی دیگر علامات میں ناک بہنا، دانت میں درد، سانس کی بو، کھانسی، بخار یا تھکاوٹ شامل ہو سکتی ہے۔
سر کے دونوں اطراف میں درد
کلیولینڈ کلینک کے مطابق، سر کے دونوں جانب درد ہونا یہ ایک ایسا درد ہے جو روزانہ جنم لے سکتا ہے اور جن کے لیے خاص علاج کی ضرورت ہوتی ہے یہ عام علاج سے بہتر نہیں ہوتا۔
یہ دائمی سر درد بہت ہی اچانک شروع ہوتا ہے اور آغاز پر کم شدت ہوتی لیکن وقت گزرنے کے ساتھ بڑھنے لگتا ہے یہ سردرد کئی سالوں یا زندگی بھر بھی رہ سکتا ہے۔
اس سردرد کی علامات اکثر تناؤ کے سر درد، درد شقیقہ یا دونوں کے امتزاج کی طرح محسوس ہوتی ہے۔ یہ درد کم از کم تین مہینے تک اور مسلسل رہتا ہے، آپ کو یہ بھی یاد رہتا ہے کہ سر درد کب شروع ہوا تھا اور آپ اس وقت کہاں تھے اور کیا کر رہے تھے۔ یہ درد کسی بھی شخص کی زندگی میں خلل کا باعث بن سکتا ہے۔
پورے سر میں درد
اگر آپ کے پورے سر میں یعنی ہر طرف درد محسوس ہو، تو آپ کو شاید زیادہ پانی پینے کی ضرورت ہے۔ پانی کی کمی کا سر درد اس وقت ہوتا ہے جب آپ کے جسم کو کافی مقدار میں سیال نہیں ملتا ، اور سر درد کا یہ درد اکثر پانی کی کمی کی دیگر علامات کے ساتھ آتا ہے، جس میں تھکاوٹ، چکر آنا، انتہائی پیاس اور منہ کا خشک ہونا شامل ہے۔
پانی پینا اور آرام کرنا
درد سے نجات کی دوائیں لینے سے عام طور پر درد کو دور کرنے میں مدد ملتی ہے۔تاہم وہ سارے عوامل جو ان درد کا سبب بنتے ہیں ان کو کم کرنا یا ان سے دور رہنا بھی ضروری ہے۔
اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارے فیس بک پیج https://www.facebook.com/BOLUrduNews/ کو لائک کریں
ٹوئٹر پر ہمیں فولو کریں https://twitter.com/bolnewsurdu01 اور حالات سے باخبر رہیں
پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے کو سبسکرائب کریں اور بیل آئیکن پر کلک کریں
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
