
کیا الارم بجنے پر بیدار ہونا دماغی افعال کو متاثر کرتا ہے؟ ماہرین کیا کہتے ہیں
دنیا بھر میں لوگوں کی بڑی تعداد صبح بیدار ہونے کے لیے الارم گھڑی کا استعمال کرتی ہے یہ الارم گھڑیاں الارم کے مختلف اختیارات پیش کرتی ہیں انہی میں ایک ایسا الارم بھی موجود ہوتا ہے جو کچھ وقفے کے بعد دہرانے کے لیے سیٹ کیا جاتا ہے، جس سے تھوڑی زیادہ نیند لینے میں مدد ملتی ہے اور یہی اضافی نیند آپ کے دماغی افعال کو بہتر بناتی ہے۔
حال ہی میں کی جانے والی ایک نئی تحقیق کے مطابق الارم بجنے پر بیدار ہوکر اسنوز بٹن کا استعمال کرنا یا وقفے وقفے سے الارم کو بجنے دینا صبح میں مزید چند منٹ کی نیند لینے کے لیے کچھ لوگوں کو فائدہ پہنچا سکتا ہے اور دماغی افعال کو بہتر بناسکتا ہے اس طرح یہ بٹن آپ کو نیند سے بہترانداز میں جاگنے میں مدد دے سکتا ہے۔
جرنل آف سلیپ ریسرچ میں شائع ہونے والی اس تحقیق کے مطابق جو لوگ باقاعدگی سے الارم بجنے پر اسنوز بٹن کا استعمال کرتے ہیں انہیں نیند میں خلل کے باوجود اضافی نیند آتی ہے اور وہ جاگنے پر زیادہ علمی طور پر چوکس رہتے ہیں۔
الارم سے بیدار ہونے کے اس طریقہ کار کا دماغی افعال پر اثر جاننے کے لیے اسٹاک ہوم یونیورسٹی کے محققین نے ایک تحقیق کی جس میں 1,732 شرکاء سے ان کی صبح کی عادات کے بارے میں سروے کیا، خاص طور پر نیند میں خلل کا سبب بننے والے اسنوز بٹن کے بارے میں بھی دریافت کیا کہ وہ نیند کے چند اضافی منٹ لینے کے اسے کتنی بار دباتے ہیں۔
تحقیق میں شامل 1,195 شرکاء نے اعتراف کیا کہ وہ اسنوز کے بٹن کو بہت ہی کم یعنی کبھی کبھار دباتے ہیں اور متعدد بار الارم کو بجنے دیتے ہیں، جبکہ ایک چوتھائی لوگوں نے ’’اسنوز‘‘ کو دبا کر بیدار ہونے پر بہت زیادہ تھکاوٹ کو محسوس کیا۔
ایسے شرکاء جنہوں نے اسنوز بٹن کا استعمال کیا وہ ان شرکاء سے تقریباً چھ سال چھوٹے اور رات دیر تک جاگنے والے تھے اسی لیے انہوں نے صبح اسنوز بٹن کو بند کر کے جاگنے پر زیادہ نیند آنے اور غنودگی کی اطلاع دی۔
ایسے تمام افراد جو رات دیر تک جاگتے ہیں نیند کی کمی کے اثرات سے بچنے کے لیے انہیں نیند کے لیے مزید وقت درکار ہو سکتا ہے، اور اسنوز کرنا ایسا کرنے کا ایک ممکنہ طریقہ ہو سکتا ہے۔
جبکہ ایک دوسری تحقیق میں، محققین نے 31 شرکاء کے اسنوز کا بٹن استعمال کرنے والوں کی نیند کا جائزہ لیا، جو صبح آدھے گھنٹے تک الارم بجنے اور بٹن دباکر اور نیند لیتے تھے، لیکن دوسری طرف فوری طور پر جاگنے پر مجبور تھے۔
الارم کی وجہ سے ان کی نیند میں خلل پڑنے کے باوجود، اسنوزرز، جنہوں نے 20 منٹ سے زیادہ نیند لی، گہری نیند سے فوری طور پر بیدار ہوئے، اور اس کے بعد علمی ٹیسٹوں میں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔
اگرچہ شرکاء نے دونوں حالتوں میں جاگنے پر یکساں نیند محسوس کی، لیکن باربار الارم بند کر کے نیند لینے والوں نے چار میں سے تین میں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔
اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارے فیس بک پیج https://www.facebook.com/BOLUrduNews/ کو لائک کریں
ٹوئٹر پر ہمیں فولو کریں https://twitter.com/bolnewsurdu01 اور حالات سے باخبر رہیں
پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے کو سبسکرائب کریں اور بیل آئیکن پر کلک کریں
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News