
کینسر کو صرف 60 دن میں ختم کرنے والا انقلابی آلہ تیار
سائنسدانوں نے کریون سے چھوٹا ایک ایسا آلہ تیار کیا ہے جسے جسم میں پیوند کیا جاسکے گا اور جس کے بارے میں ڈاکٹروں کو امید ہے کہ اس سے کینسر 60 دنوں میں ٹھیک ہو جائے گا۔
واضح رہے کہ کریون سے چھوٹی اس ڈیوائس کو پیٹ میں لگایا جائے گا جو اسمارٹ فون سے منسلک ہوگی اور کینسر کے خلیات کے بارے میں آگاہی فراہم کرے گی۔
ہیوسٹن، ٹیکساس میں رائس یونیورسٹی کی سربراہی میں سات ریاستوں کے محققین نے ایک تین انچ کا پیوند کیا جانے والا آلہ تیار کیا ہے جو کینسر کا پتہ لگانے اور ادویات دونوں طرح کے نظاموں کے طور پر کام کرتا ہے۔
یہ آلہ ڈاکٹروں کو اس بات کا تعین کرنے میں مدد فراہم کرتا ہے کہ مریض کو کن ادویات کی ضرورت ہے اور پھر اس دوا کو جسم میں چھوڑنے کے لیے ڈیوائس میں ڈالاجاتا ہے۔
ہائبرڈ ایڈوانس مالیکیولر مینوفیکچرنگ ریگولیٹر نامی یہ آلہ ایسے سینسروں سے بھرا ہوا ہے جو تیزی سے تبدیل ہونے والے کینسر کے خلیوں کی نگرانی کرتے ہیں اور مریض کے ردعمل کی بنیاد پر امیونو تھراپی ادویات کے اجراء کو ایڈجسٹ کرتے ہیں۔
اس قسم کی “کلوزڈ لوپ تھراپی” ذیابیطس کے مرض کے لیے استعمال کی گئی ہے، جہاں ایک گلوکوز مانیٹر ہوتا ہے جو انسولین پمپ سے مسلسل رابطے میں رہ کر نگرانی کرتا۔ لیکن کینسر کے امیونو تھراپی کے لیے، یہ ایک انقلابی ایجاد ہے۔
یہ نیا آلہ کینسر کا علاج کرنے والی بہت سی نئی ٹیکنالوجیز میں سے ایک ہے جو تیار کی جا رہی ہیں۔ جبکہ حال ہی میں، ابتدائی تحقیق میں تمام قسم کے ٹیومر کو ختم کرنے کے لیے ایک ‘زبردست’ گولی تیار کی گئی ہے۔
واضح رہے کہ امیونو تھراپی کینسر کے علاج کی ایک قسم ہے جو جسم کے ذریعہ یا لیبارٹری میں بنائے گئے مادوں کا استعمال کرتی ہے تاکہ جسم کے مدافعتی نظام کو طاقت ور بنایا جاسکے اس امید پر کہ جسم قدرتی طور پر کینسر سے لڑے گا۔
محققین کا دعویٰ ہے کہ یہ اپنی نوعیت کی پہلی ٹکنالوجی ہے جوکہ ان کینسروں کے لیے امیونو تھراپی کے نتائج کو بہتر بنائے گی جن کا علاج کرنا مشکل ہے، جیسے رحم اور لبلبے کے، اس طرح امریکہ میں کینسر سے ہونے والی اموات کو 50 فیصد تک کم کیا جاسکے گا۔
اس تحقیق کے ایک محقق ڈاکٹر عامر جزائری کا کہنا ہے کہ یہ آلہ ‘حقیقی وقت میں یہ سمجھنے میں مدد کرے گا کہ کینسر کے خلیات کیسے بدل رہے ہیں تاکہ معالج اس تبدیلی کو دیکھ علاج تفویز کر سکیں۔
یہ آلہ پیٹ میں پیوند کیا جائے گا اس کے بعد یہ مریض کے کینسر کی مسلسل نگرانی کرے گا اور ان کی امیونو تھراپی دوائیوں کی خوراک کو حقیقی وقت میں ایڈجسٹ کرے گا چونکہ یہ آلہ وائرلیس طریقے سے اسمارٹ فون کے ساتھ منسلک ہوگا اور جسے بیرونی طور پر چارج کیا جاسکے گا۔
یہ آلہ ڈاکٹروں کو اس قابل بنائے گا کہ وہ کینسر میں ہونے والی کسی بھی تبدیلی پر ٹیسٹ کے نتائج حاصل کرنے کے لیے انتظار کرنے اور علاج کا نیا منصوبہ وضع کرنے کی نسبت کے بہت تیزی سے ردعمل پیش کر سکیں جس کے لیے عموماً مہینے لگ سکتے ہیں۔
ٹیم نے حال ہی میں بار بار ہونے والے رحم کے کینسر کے علاج کے لیے اس آلے کے پہلے مرحلے کے کلینیکل ٹرائل کے لیے فنڈنگ حاصل کی۔ تاکہ ڈیوائس کو پانچ سال کے اندر انسانی آزمائشوں میں شامل کیا جاسکے۔
محققین کا دعویٰ ہے کہ ہائبرڈ ایڈوانس مالیکیولر مینوفیکچرنگ ریگولیٹر HAMMR کو صرف دو ماہ کے لیے درکار ہونا چاہیے، کیونکہ وہ امید کرتے ہیں کہ یہ 60 دنوں میں مریض کے کینسر کا علاج کر سکتا ہے۔
ان کا مقصد یہ ہے کہ ڈیوائس کو پانچ سال کے اندر انسانی آزمائشوں میں شامل کیا جائے۔
صرف ٹیکساس میں، ایک سال میں کینسر کے 130,000 سے زیادہ نئے کیسز کی تشخیص ہوتی ہے، اور ہر سال 42,000 سے زیادہ لوگ اس بیماری سے مر جاتے ہیں۔
پراجیکٹ کے سب سے بڑے چیلنجوں میں سے ایک انسانی جسم کے اندر کے ماحول پر قابو پانا ہے، جو الیکٹرانکس کے لیے ناگوار ہے۔ نہ صرف جسم مسلسل حرکت کرتا ہے بلکہ یہ ایسے سیالوں سے بھی بھرا ہوا ہے جو اس آلے کو خراب کر سکتے ہیں، یہی وجہ ہے کہ ماہرین اس رکاوٹ کو دور کرنے طریقے تلاش کر رہے ہیں۔
اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارے فیس بک پیج https://www.facebook.com/BOLUrduNews/ کو لائک کریں
ٹوئٹر پر ہمیں فولو کریں https://twitter.com/bolnewsurdu01 اور حالات سے باخبر رہیں
پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے کو سبسکرائب کریں اور بیل آئیکن پر کلک کریں
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News