
جنک فوڈ میں شامل یہ دو غذائیں کوکین اور ہیروئن کی طرح نشہ آور ہیں، تحقیق
مشی گن یونیورسٹی کے تحت کئے جانے والے ایک میگا تجزیے سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ الٹرا پروسیسڈ فوڈز، جسے یو پی ایف ایس سے جانا جاتا ہے نکوٹین، کوکین یا ہیروئن کی طرح نشہ آور ہیں اور دنیا بھر میں اسے استعمال کرنے والے ہر 10 میں سے 1 سے زیادہ لوگ اس لت میں مبتلا ہیں۔
36 مختلف ممالک میں 281 مطالعات کے ایک نئے تجزیے سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ حیرت انگیز طور پر 14فیصد بالغ افراد UPFs کو غذا میں شامل رکھتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ لوگ آلو کے چپس کا پیکٹ جب ایک بار ہاتھ میں لے لیتے ہیں تو اسے نیچے رکھنا بھول جاتے ہیں۔ سائنس کہتی ہے کہ یہ آپ نہیں، بلکہ یہ جنک فوڈ ہے جو ایک طرح آپ کو اپنا عادی بنا دیتا ہے۔یہی وجہ ہے کہ آئس کریم اور آلو کے چپس کو بھی کوکین یا ہیروئن کی طرح نشہ آور قرار دیا گیا ہے۔
ماہرین کے مطابق الٹرا پروسیسڈ فوڈز جیسے ساسیجز، آئس کریم، بسکٹ، سافٹ ڈرنکس، اور میٹھے سیریلز اس سے قبل کی جانے والی تحقیق میں علمی زوال، کینسر، نفسیاتی پریشانی اور یہاں تک کہ ابتدائی موت سے منسلک رہے ہیں۔
اس تجزیے کی قیادت مشی گن یونیورسٹی کے پروفیسر ایشلے گیئرہارڈ نے کی، جنہوں نے اس سے قبل ییل فوڈ ایڈکشن اسکیل کو اسی معیار کے تحت بنایا تھا جسے ماہرین الٹرا پروسیسڈ فوڈز کی لت کی تشخیص کے لیے استعمال کرتے ہیں۔
ایشلے گیئرہارڈ اور مطالعہ کے دیگر مصنفین کا کہنا ہے کہ الٹرا پروسیسڈ فوڈز میں پائے جانے والے بہتر کاربوہائیڈریٹس اور چکنائیوں کا مجموعہ دماغی ریوارڈ سسٹم پر اضافی اثر ڈالتا ہے، جس سے کھانے کی لت میں اضافہ ہوتا ہے۔
لوگوں کی بڑی تعداد کے لیے بہت سے الٹرا پروسیسڈ فوڈز نشہ آور ہوتے ہیں کیونکہ جب بھی انہیں کھانے کی طلب ہوتی ہے تو وہ ہمیشہ ہی جنک فوڈ ہوتا ہے۔
اس کی وجہ کیا ہے؟ یہ ماہرین کے لیے بڑی حد تک ایک معمہ بنا ہواہے، کچھ ماہرین کا خیال ہے کہ یہ ایک جزو نہیں ہوسکتا ہے جو کینڈی یا کریکرز کو نشہ آور بناتا ہے بلکہ تمباکو میں نیکوٹین کے برعکس اس میں بہت سارے اجزاء یا ان کا تناسب ہوسکتا ہے۔
قدرتی غذاؤں میں کاربوہائیڈریٹ یا چکنائی کی زیادہ مقدار نہیں ہوتی، جب کہ الٹرا پروسیسڈ فوڈز میں دونوں کی سطح غیر متناسب ہوتی ہے۔
الٹرا پروسیسڈ فوڈز کھانے سے ڈوپامائن کا اخراج بڑھ جاتا ہے جس کے بعد اچانک اس میں کمی آنے لگتی ہے جس کے نتیجے میں خواہش کا ایک نہ ختم ہونے والا سلسلہ شروع ہوجاتا ہے۔ طلب کی صورت میں الٹرا پروسیسڈ فوڈز کھانے سے یہ طلب کم ہوجاتی لیکن پھر دو بارہ جنم لینے لگتی ہے بلکل نشے کے عادی افراد کی طرح۔
تاہم ہر کوئی الٹرا پروسیسڈ فوڈز کی نشہ آور خصوصیات کا عادی نہیں ہوتا کچھ لوگ صرف مٹھی بھر آلو کے چپس کھا کر مطمئن ہوجاتے ہیں، جبکہ دوسرے اس کے برعکس ردعمل ظاہر کر سکتے ہیں۔
واضح رہے کہ الٹرا پروسیسڈ فوڈز کی نشہ آور خصوصیات نے صحت کے بارے میں شعور رکھنے والے سائنسدانوں کو پریشان کر دیا ہے ان کا کہنا ہے کہ کچھ غذاؤں کو تمباکو کی طرح کی خصوصیات کا لیبل لگا کر پیش کرنا چاہئے کیونکہ الٹرا پروسیسڈ فوڈز سے کوئی بھی فرار حاصل نہیں کرسکتا اور وہ ہر جگہ موجود ہیں۔
یہی وجہ ہے کہ ماہرین کے مطابق الٹرا پروسیسڈ فوڈز کو چھوڑنے کی کوشش کرنا سگریٹ نوشی چھوڑنے کی کوشش کے مترادف ہے۔
تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر ان غذاؤں کو اعتدال میں کھایا جائے تو زیادہ تر چیزیں محفوظ ہیں، ہیلتھ لائن تجویز کرتی ہے کہ پروسیسڈ فوڈ سے آپ اپنی غذا کی 10 سے 20 فیصد سے زیادہ کیلوریز نہیں لینی چاہئے۔
الٹرا پروسیسڈ فوڈز کی مقدار کو کم سے کم کرنے کے لیے ماہرین کا کہنا ہے کہ آپ اپنے آپ سے سوال کریں کہ کیا یہ واقعی کھانا ہے؟ آپ جلد ہی اس لت سے نفرت کرنے لگیں گے۔
اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارے فیس بک پیج https://www.facebook.com/BOLUrduNews/ کو لائک کریں
ٹوئٹر پر ہمیں فولو کریں https://twitter.com/bolnewsurdu01 اور حالات سے باخبر رہیں
پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے کو سبسکرائب کریں اور بیل آئیکن پر کلک کریں
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News