
سونگھنے کی حس ہماری رنگوں کو دیکھنے کی صلاحیت کو متاثر کر سکتی ہے، تحقیق
ہمارے پانچوں حواس جسے حواس خمسہ کہا جاتا ہے ان پر دن کے چوبیس گھنٹے ماحول کا اثر ہوتا رہتا ہے اور ان کے ذریعے معلومات ہم تک پہنچتی رہتی ہیں۔
دماغ ان بہت ساری معلومات کو دو یا دو سے زیادہ حواس کے ساتھ ملا کر پیش کرتا ہے جیسے کہ بو اور کسی شے کی ساخت یا ہمواری، پچ، رنگ، اور موسیقی کے مختلف اندزا۔
دو حصوں کا یہ ملاپ ہمیں زیادہ درجہ حرارت کو گرم رنگوں، کم اونچی پوزیشنوں کے ساتھ نچلی آواز کی پچ، اور رنگوں کو مخصوص کھانوں کے ذائقے کے ساتھ جوڑنے میں مدد دیتا ہے۔ مثال کے طور پر، اورنج رنگ کے ساتھ نارنگی کا ذائقہ۔
اسی طرح ہماری سونگھنے کی حس کے ساتھ دیکھنے کی حس یعنی رنگوں کے بارے میں ہمارے تصور کو متاثر کر سکتی ہے یہ بات حال ہی میں کی جانے والی ایک تحقیق میں سامنے آئی ہے۔
لیورپول جان مورز یونیورسٹی، برطانیہ کے سینئر لیکچرر ڈاکٹر ریان وارڈ کا کہنا ہے کہ مختلف بدبو کی موجودگی اس بات پر اثرانداز ہوتی ہے کہ انسان کس طرح رنگ کو سمجھتا ہے۔
سونگھنے کی حس اور رنگوں کے کو دیکھنے کے درمیان تعلق کو جاننے کے لیے ایک تحقیق کی گئی جس میں وارڈ اور ان کے ساتھیوں نے 20 سے 57 سال کی عمر کے 24 بالغ خواتین اور مردوں بدبو کے رنگوں اور ان کی طاقت کا تجربہ کیا۔ تمام شرکاء کو ایک ایسے خالی کمرے میں اسکرین کے سامنے میں بٹھایا گیا جہاں حس کو متحرک کرنے والی کوئی بھی ناپسندیدہ شے موجود نہیں تھی اور نہ ہی انہوں نے کوئی خوشبو یعنی پرفیوم کا استعمال کیا تھا ساتھ ہی تمام شرکاء نہ تو کلر بلائیںڈ تھے اور نہ ہیں سونگھنے کی کمزورصلاحیت رکھتے تھے۔
اس کمرے کی ہوا میں موجود بو کو بھی ایک خاص طریقے سے چار منٹ کے لیے صاف کردیا گیا۔ پھر چھ مختلف بو جیسے کیریمل، چیری، کافی، لیموں اور پیپرمنٹ کو بغیر کسی ترتیب کے پانچ منٹ کے لیے الٹراسونک ڈفیوزر کے ساتھ کمرے چھوڑا گیا۔
پچھلی تحقیق کے مطابق کیریمل کی بو عام طور پر گہرے بھورے اور پیلے رنگ کے ساتھ کراس ماڈل ایسوسی ایشن تشکیل دیتی ہے، جیسے کافی کے ساتھ گہرے بھورے اور سرخ، چیری کے ساتھ گلابی، سرخ اور جامنی، پیپرمنٹ سبز اور نیلے رنگ کے ساتھ، اور پیلے، سبز اور گلابی کے ساتھ لیموں۔
شرکاء کے سامنے اسکرین پر بے ترتیب رنگ سے بھرا ہوا ایک مربع دکھایا گیا، اور انہیں دو سلائیڈرز کو دستی طور پر ایڈجسٹ کرنے کے لیے مدعو کیا گیا – ایک پیلے سے نیلے کے لیے، اور دوسرا سبز سے سرخ کے لیے۔ جبکہ سرمئی رنگ کو ایک غیر جانب دار رنگ کے طور پیش کیا گیا، یہ عمل اس وقت تک جاری رہا جب تک پانچوں خوشبوؤں کا تجربہ نہ کیاگیا۔
نتائج حیران کن تھے تمام شرکاء میں ایک یا دونوں سلائیڈرز کو غیر جانبدار گرے سے بہت دور ایڈجسٹ کرنے کا کمزور لیکن اہم رجحان پایا گیا۔ مثال کے طور پر، جب کافی کی بو کو رنگ میں شناخت کرنے کو کہا تو انھوں نے غلط طور پر ‘گرے’ کو حقیقی غیر جانبدار بھورے رنگ کے نسبت سرخ بھورا رنگ سمجھا۔ اسی طرح، جب کیریمل کی بو کے ساتھ پیش کیا گیا، تو انہوں نے غلط طور پر نیلے رنگ کو بھورے رنگ کے طور پر سمجھا۔ اس طرح بو کی موجودگی نے شرکاء کے رنگ کے تاثرات کو بگاڑ دیا۔
اسی طرح جب پیپرمنٹ کی بدپیش کی گئی تو شرکاء نے رنگت کا انتخاب دوسری بو کے لیے دکھائے جانے والے عام کراس موڈل ایسوسی ایشن سے مختلف کیا۔ اس طرح بدبو کے ساتھ غیر شعوری وابستگی رنگوں کے تصور کو بگاڑ سکتی ہے۔
یہ نتائج ظاہر کرتے ہیں کہ سرمئی رنگ کا تصور پانچ میں سے چار خوشبوؤں، یعنی لیموں، کیریمل، چیری اور کافی کے لیے ان کی متوقع کراس ماڈل کی طرف مائل تھا۔
محققین اس بات کو جاننے کے لیے مزید تحقیق کرنا چاہتے ہیں کہ بدبو اور رنگوں کے درمیان اس طرح کے کراس موڈل ایسوسی ایشن کہاں تک پھیلا ہوا ہے اور یہ کہ بدبو رنگ کے تاثر کو کس حد تک متاثر کرتی ہے۔
اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارے فیس بک پیج https://www.facebook.com/BOLUrduNews/ کو لائک کریں
ٹوئٹر پر ہمیں فولو کریں https://twitter.com/bolnewsurdu01 اور حالات سے باخبر رہیں
پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے کو سبسکرائب کریں اور بیل آئیکن پر کلک کریں
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News