Advertisement
Advertisement
Advertisement

مچھلی کے تیل کی سپلیمنٹس صحت کے لیے بے فائدہ قرار، تحقیق

Now Reading:

مچھلی کے تیل کی سپلیمنٹس صحت کے لیے بے فائدہ قرار، تحقیق
مچھلی کے تیل

مچھلی کے تیل کی سپلیمنٹس صحت کے لیے بے فائدہ قرار، تحقیق

مچھلی کے تیل کو طویل عرصے سے صحت کے لیے مفید سمجھ کر استعمال کیا جاتا رہا ہے تاہم حال ہی میں کی جانے والی ایک تحقیق میں اس کو بے فائدہ قرار دیا گیا ہے۔

دنیا بھر کی ایک بڑی تعداد مچھلی کے تیل کے سپلیمنٹس استعمال کرتی ہیں، جن کے بارے میں یہ دعویٰ کیا جاتا ہے کہ یہ امراض قلب اور ذیابیطس سے بچانے میں معاون ثابت ہوتے ہیں لیکن حقیقت اس کے برعکس ہے۔

ڈلاس، ٹیکساس میں یونیورسٹی آف ٹیکساس ساؤتھ ویسٹرن میڈیکل سینٹر کی ایک حالیہ تحقیق کے مطابق مچھلی کے تیل کے سپلیمنٹس پر موجود لیبل صحت کے ایسے دعوے کرتے ہیں جو کسی بھی تحقیق سے مکمل طور پر بے بنیاد ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ ان دعووں کی کئی اقسام ہیں، جن میں دل اور دماغ کی صحت سے لے کر جوڑوں اور آنکھوں کی صحت اور مدافعتی نظام بہتری شامل ہیں۔

Advertisement

دل کی صحت کے دعووں کے علاوہ، مچھلی کے تیل کے بہت سے سپلیمنٹس کا کہنا ہے کہ وہ دیگر اعضاء کے نظاموں کو فائدہ پہنچاتے ہیں، تاہم یہ دعوے کسی بھی کلینکل ٹرائلز سے قطعی کوئی ڈیٹا نہ ہونے کے باوجود کیے جاتے ہیں اور نہ ہی انہیں سائنسی طور پر کوئی حمایت حاصل ہے۔

 

60 سال سے زیادہ عمر کے تقریباً 20 فیصد افراد  مچھلی کے تیل کے سپلیمنٹس لیتے ہیں۔ مطالعات سے پتہ چلتا ہے کہ مچھلی میں پائے جانے والے اومیگا 3 فیٹی ایسڈ جیسے سالمن اور میکریل صحت کے لیے بے حد مفید ہیں لیکن سپلیمنٹ موجود اومیگا 3 فیٹی ایسڈز کے لیے یہ بات درست نہیں ہے۔

ماہرین نے ان سپلیمنٹس کے صحت پر پڑنے والے اثرات کا جائزہ لینے کے لیے ایک تحقیق کی جس میں ذیابیطس میں مبتلا 15,000 سے زیادہ فرادکو 2018 کے مطالعے شامل کیا، تاہم نتائج حیران کن تھے اومیگا 3 سپلیمنٹ لینے والے افراد اور جو لوگ سپلیمنٹ نہیں لیتے تھے، ان دونوں میں دل کے سنگین حالت کا خطرہ مختلف نہیں تھا۔

اسی طرح 25,000 سے زیادہ شرکاء کے ساتھ 2019 کے مطالعے سے پتا چلا ہے کہ مچھلی کے تیل کے سپلیمنٹس نے دل کے کسی بڑے واقعے (جیسے دل کا دورہ یا فالج) یا کینسر ہونے کے خطرے کو کم کرنے کے لیے مددفراہم نہیں کرتے۔

Advertisement

یہی وجہ ہے کہ ماہرین کا کہنا ہے کہ سپلیمنٹس پر بھروسہ کرنے کے بجائے لوگ اومیگا 3 اور دیگر فیٹی ایسڈز کو غذائی ذرائع سے حاصل کریں۔

نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ کے مطابق صحت مند فیٹی ایسڈ کے ذرائع میں شامل یہ غذائیں ہیں:

ٹھنڈے پانی کی مچھلی جیسے سالمن، ہیرنگ، ٹونا، سارڈینز اور میکریل، فلیکس سیڈ، اخروٹ، سویا بین، کینولا ، تخم ملنگا، انڈے اور زیتون کا تیل۔

اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارے فیس بک پیج https://www.facebook.com/BOLUrduNews/ کو لائک کریں

ٹوئٹر پر ہمیں فولو کریں https://twitter.com/bolnewsurdu01 اور حالات سے باخبر رہیں

پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے کو سبسکرائب کریں   اور بیل آئیکن پر کلک کریں

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
لاہور کی فضا خطرنات ترین حد تک آلودہ قرار، نئی دہلی دوسرا آلودہ ترین شہر
نئی دہلی میں اسموگ کی صورتحال بدترین ہوگئی، لاہور کا دوسرا نمبر
کیا دوران حمل ماں کی آنکھوں کا رنگ بدلنے کا اثر بچے کی آنکھوں پر بھی پڑتا ہے؟
ہیلتھ سیکٹر میں بڑی پیش رفت؛ 10 ملین ڈالر سے جدید ادویات کی تیاری کا منصوبہ
دوران حمل قلب کتنا متاثر ہوتا ہے؟ تحقیق میں اہم انکشاف
سفید انار کے فوائد جو آپ کو حیران کر دیں
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر