Advertisement
Advertisement
Advertisement

کیفین کا ایک اور حیرت انگیز فائدہ سامنے آگیا

Now Reading:

کیفین کا ایک اور حیرت انگیز فائدہ سامنے آگیا
کیفین

کیفین کا ایک اور حیرت انگیز فائدہ سامنے آگیا

کیفین ایک ایسا مرکب ہے جس پر جتنی تحقیق کی جاتی ہے اس کے اتنے ہی فائدے سامنے آتے ہیں تاہم حال میں کی جانے والی ایک تحقیق کے مطابق اب یہ پارکنسنز کی بیماری سے تحفظ دے سکتا ہے۔

کیفین ایک قدرتی محرک ہے جو عام طور پر چائے، کافی اور کوکو کے پودوں میں بکثرت پایا جاتا ہے۔ یہ دماغ اور مرکزی اعصابی نظام کو متحرک کرکے جگانے اور ارتکاز بڑھانے میں مددگار ثابت ہوتاہے۔ تاہم اب اس کی ایک اور افادیت سامنے آگئی ہے۔

سنگاپور میں کی جانے والی اس تحقیق میں 4,488 شرکاء کو شامل کیا گیا جن سے کیفین کی ایک مخصوص مقدار کے استعمال کے حوالے سے سوالنامے پر کروائے گئے۔

واضح رہے کہ ایشیائی مخصوص جینیاتی تغیرات والے افراد میں پارکنسنز ہونے کا خطرہ 1.5 سے 2 گنا زیادہ ہوتا ہے۔

مطالعہ کے ایسے شرکاء جن میں پارکنسنز کا مرض تھا  ان کے لیے کیفین کی اوسط مقدار 448.3 ملی گرام اور صحت مند کنٹرول گروپ میں 473.0 ملی گرام رکھی گئی تھی، اس طرح انہیں  4 سے 5 کپ مغربی طرز کی کافی یا 2 کپ روایتی سنگاپور کی کافی پینے کو کہا گیا جس میں کافی بینز سے زیادہ کیفین ہوتی ہے۔

Advertisement

اس تحقیق کے نتائج حیران کن تھے چائے یا کافی کا باقاعدگی سے استعمال پارکنسنز ہونے کے خطرے کو غیر کیفین پینے والوں کی نسبت  چار سے آٹھ گنا تک کم کرتا ہے یہاں تک کہ روزانہ 200 ملی گرام کا استعمال بھی فائدہ مند ثابت ہوتا ہے۔

پارکنسنز کی بیماری دنیا بھر میں سب سے تیزی سے بڑھتی ہوئی نیوروڈیجنریٹیو حالت ہے اور سنگاپور میں 8,000 سے زیادہ لوگ اس مرض کے ساتھ رہ رہے ہیں۔

واضح رہے کہ دنیا بھرمیں تقریباً ایک کروڑ سے زائد افراد اس مرض میں مبتلا ہیں اس بیماری میں جسم کی حرکات متاثر ہونے لگتی ہیں۔ اس کی ابتدا اکثر ہاتھوں میں رعشہ یعنی لرزش اور مختلف عضلات و پٹھوں کے اکڑنے سے ہوتی ہے اوروقت گزرنے کے ساتھ جسم آہستہ آہستہ اپنا توازن کھونے لگتا ہے، چلنا پھرنا یہاں تک کہ بات کرنا بھی دشوار ہو جاتا ہے۔

پارکنسنز میں دماغ میں موجود کچھ خلیات کام کرنا چھوڑ دیتے ہیں اس بیماری میں دماغ کے وہ سیل جو ڈوپامین کے خراج کا سبب بنتے ہیں شدید متاثر ہوتے ہیں کیونکہ ڈوپامین انسانی جسم کی حرکات کوتوازن میں رکھنے کے لیے کلیدی کردارادا کرتا ہے۔

یہ تحقیق پارکنسنز کی روک تھام کے لیے خاص اہمیت رکھتی ہے، خاص طور پر سنگاپور جیسے ممالک میں جہاں ایشیائی جین کی مختلف حالتیں عام ہیں۔ چائے اور کافی ایشیائی معاشروں نہ صرف مقبول ہیں بلکہ آسانی سے دستیاب بھی ہیں، جبکہ کیفین کا معمول کی حد میں رہتے ہوئے استعمال لوگوں کو پارکنسنزجیسے مرض کے خطرے کو ممکنہ طور پر کم کرنے کا ایک آسان اور خوش ذائقہ طریقہ ہوسکتا ہے۔

اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارے فیس بک پیج https://www.facebook.com/BOLUrduNews/ کو لائک کریں

Advertisement

ٹوئٹر پر ہمیں فولو کریں https://twitter.com/bolnewsurdu01 اور حالات سے باخبر رہیں

پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے کو سبسکرائب کریں   اور بیل آئیکن پر کلک کریں

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
سرجری کے بغیر دماغ کی اندرونی حصوں تک بہتر رسائی فراہم کرنے والا انوکھا ہیلمنٹ تیار
فریکچر کو دھاتی پلیٹ یا راڈ کے بغیر جوڑنا ہوا اب ممکن؛ چین نے گلو تیار کرلیا
ڈاکٹرز صرف معالج نہیں، مسیحا ہونے چاہئیں، مصطفیٰ کمال
روس کا انسانیت پر احسانِ عظیم ، کینسر ویکسین تیار کرلی
ہنستے جائیں، صحت بہتر بنائیں
بیبی پاؤڈر کے 7 حیرت انگیز استعمال، جن سے آپ واقف نہیں
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر