یوگا کو ڈپریشن کی علامات کم کرنے کے لیے ایک عرصے سے استعمال کیا جارہا ہے جو افادیت میں کئی دوسری تھریپی سے مؤثر ثابت ہوتا ہے تاہم اب اس کی ایک نئی قسم متعارف کی گئی ہے جسے ہاٹ یوگا کا نام دیا گیا ہے۔
ہاٹ یوگا سے مراد یہ ہے کہ یوگا کی مشق ایک ایسے کمرے میں جائے جس کا درجہ حرارت ایک خاص ڈگری سینتی گریڈ تک ہو۔ ماہرین کے مطابق ہاٹ یوگا صحت کے دیگر فوائد کے ساتھ ڈپریشن کی علامات کو کم کرنے میں حیرت انگیز حد تک مفید ثابت ہوسکتا ہے۔
اس کی وجہ یہ ہے کہ گرم کمرے میں کی جانے والی یوگا کی مشق سوزش کم کرنے کے طریقے کی طرح عمل کرتی ہے جبکہ سوجن کو ڈپریشن کی ممکنہ وجہ قرار دیا جاتا ہے۔
ماہرین کے نزدیک گرمی کی نمائش سے جسم میں کچھ کیمیائی تبدیلیاں جنم لیتی ہیں جو سوزش کا مقابلہ کرتی ہے اور اس کے نتیجے میں افسردگی کی علامات کم ہونے لگتی ہیں۔
ہاٹ یوگا کے دوران اس بات کے شواہد بھی ملیں ہیں کہ ڈپریشن میں مبتلا افراد کو اپنے جسم کے درجہ حرارت کو منظم کرنے میں کافی مشکل پیش آتی ہے جسے تھرمورگولیشن کہا جاتا ہے، اس طرح دونوں زیادہ درجہ حرارت ایک ساتھ کام کر سکتے پیں اور آسانی سے پسینہ نہیں آسکتا۔
گرمی، یا ڈپریشن کے لیے پورے جسم کے ہائپر تھرمیا کے علاج کے پیچھے یہ خیال پیش کیا جارہا ہے، کہ یہ تھرمورگولیٹری نظام کو دوبارہ ترتیب دیتا ہے اور اصل میں جسم کے بنیادی درجہ حرارت کو معمولی بلندی سے کم کر سکتا ہے۔
تاہم ایک نئی تحقیق کے مطابق ہاٹ یوگا کی باقاعدہ مشق آپ کے مزاج کو بہتر کر سکتی ہے۔
ایک کلینیکل ٹرائل سے حاصل ہونے والے کے نتائج کے مطابق، ہفتے میں ہاٹ یوگا کا صرف ایک سیشن ڈپریشن کی علامات کو کم کرنے میں مدد کر سکتا ہے۔
تاہم، یہ فوائد حاصل کرنے کے لیے آپ کو گرم اور مرطوب ماحول میں یوگا پوز اور سانس لینے کی مشقیں کرتے ہوئے 40.5 سیلسیس تک درجہ حرارت کو برداشت کرنا پڑے گا۔ جس کے نتیجے میں کافی پسینہ آ سکتا ہے۔
اس تحقیق کے مطابق اعتدال سے لے کر شدید ڈپریشن والے بالغ افراد نے ہاٹ یوگا کے سیشنز میں حصہ نہ لینے والے کنٹرول گروپ کی نسبت افسردگی کی علامات میں نمایاں کمی کی اطلاع دی۔
میساچوسٹس جنرل ہسپتال کے زیرقیادت آٹھ ہفتوں تک جاری رہنے والی اس تحقیق میں 80 شرکاء کو شامل کر کے دو گروپوں میں تقسیم کیا گیا۔ ان میں سے ایک گروپ کو ہاٹ یوگا کی مشق کروائی گئی جبکہ دوسرے گروپ کو کسی بھی یوگا کی مشق نہیں کروائی گئی۔
آدھے ہفتے میں دو بار 90 منٹ کے ہاٹ یوگا کے سیشن کئے گئے، جب کہ دوسرے گروپ کو بتایا گیا کہ انہیں انتظار کی فہرست میں رکھا گیا ہے۔
مجموعی طور پر حصہ لینے والوں نے آٹھ ہفتوں کے دوران اوسطاً 10.3 کلاسز میں شرکت کی۔ محققین کے مطابق ہاٹ یوگا کے تقریباً 60 فیصد شرکاء نے اپنی علامات میں 50 فیصد یا اس سے زیادہ کمی نوٹ کی۔
محققین نے یہ بھی دریافت کیا کہ یوگا کی مشق کرنے والوں میں سے 44 فیصد نے علامات میں اتنی ڈرامائی بہتری دیکھی ہے کہ ان کی افسردہ ختم ہوگئی جبکہ انتظار کی فہرست کے گروپ کے صرف 6 فیصد نے علامات میں بہتری کی اطلاع دی۔
ٹیم کے مطابق ڈپریشن کی علامات ان شرکاء میں بھی کم ہوئیں جنہوں نے تجویز کردہ ‘خوراک’ کا صرف آدھا حصہ ہی اپنی غذا میں شامل رکھا، ماہرین کا کہنا ہے کہ صرف ہفتے میں ایک بار ہاٹ یوگا سیشن فائدہ مند ثابت ہوسکتا ہے۔
اینٹی ڈپریسنٹس کا متبادل
یہ کہنا قبل از وقت ہوگا کہ آیا ہاٹ یوگا کو ڈپریشن کے موجودہ علاج، جیسے کہ اینٹی ڈپریسنٹس کا متبادل کہا جاسکتا ہے یا نہیں۔
اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارے فیس بک پیج https://www.facebook.com/BOLUrduNews/ کو لائک کریں
ٹوئٹر پر ہمیں فولو کریں https://twitter.com/bolnewsurdu01 اور حالات سے باخبر رہیں
پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے کو سبسکرائب کریں اور بیل آئیکن پر کلک کریں
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News