Advertisement
Advertisement
Advertisement

زیادہ نہانا صحت کے لیے کیوں برا ہے، ماہرین نے بتادیا

Now Reading:

زیادہ نہانا صحت کے لیے کیوں برا ہے، ماہرین نے بتادیا
نہانا

زیادہ نہانا صحت کے لیے کیوں برا ہے، ماہرین نے بتادیا

 صحت مند رہنے کے لیے جہاں متوازن غذا ضروری ہے وہی صفائی بھی اہم کردار ادا کرتی ہے یعنی یہ دونوں ایک دوسرے کے لیے لازم ملزوم ہیں۔ ایک کی غیر موجودگی صحت کے حصول میں رکاوٹ ثابت ہوگی۔

نہانا صاف ستھرا رہنے کا ایک نہایت مؤثر اور اہم طریقہ ہے اس طرح جسم سے تمام گرد اور میل صاف ہوجاتا ہے اور انسان ایک طرح کی راحت محسوس کرتا ہے۔ تاہم کچھ افراد ایسے بھی ہیں جو روزانہ اور دن میں کئی بار نہاتے ہیں۔ ایسے افراد جو بہت زیادہ نہاتے ہیں ماہرین نے خبردار کیا ہے اور یہاں زیادہ نہانے کے نقصانات بیان کیے جارہے ہیں۔

ماہرین کے مطابق، بہت زیادہ نہانا درحقیقت آپ کی صحت کے لیے برا ثابت ہوسکتا ہے۔

سیئٹل کے ڈرمیٹولوجسٹ جوائس پارک کا کہنا ہے کہ جب جلد اور بالوں  کی صفائی کی بات آتی ہے تو ہر ایک اس ے لیے مختلف رائے رکھتا ہے۔

2021 میں، ہارورڈ ہیلتھ کے محققین کے مطابق  66 فیصد امریکی ہر روز نہاتے ہیں جبکہ اس سے بھی زیادہ۔

Advertisement

آپ کو کتنی بار نہانا چاہئے اس کا انحصار آپ کے بالوں اور جلد کی قسم کے ساتھ اس بات پر بھی ہے کہ آپ کو کتنا پسینہ آتا ہے اور آپ خود کو کتنا گندا محسوس کرتے ہیں۔

خاص طور پر ایسے افراد جن کی جلد خشک ہوتی ہے یا انہیں ایکزیما ہے انہیں مختصر، اور کم نہانے سے فائدہ ہوگا کیونکہ صابن اور پانی جلد کے دفاع کو کمزور کر سکتے ہیں۔

ماہرین کے مطابق طویل غسل یا روزانہ نہانے کی سفارش نہیں کی جاتی، اس کی وجہ گرم شاور اور صابن ہیں حقیقت میں یہ جلد کے مائیکرو بایوم کو صاف کردیتے ہیں جو جلد کی حفاظت اور اس کی مجموعی صحت میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔

جو لوگ کام یا ورزش کے بعد روزانہ نہاتے ہیں انہیں صرف اسی جگہ کی صفائی کی خیال رکھنا چاہئے جہاں پسینہ آتا ہے۔ ساتھ ہی وہ پروڈکٹس جو وہ نہانے کے دوران استعمال کرتے ہیں وہ بھی جلد کے مسائل کا ذمہ دار ہو سکتے ہیں۔

اگر آپ کو چہرہ دھونے کے بعد جلد خشک محسوس ہوتی ہے تو اس کا مطلب یہ ہے کہ کلینزر بہت زیادہ سخت ہے، جو جلد کی بیرونی تہہ  جو حفاظت کا کام کرتی ہے اسے ہٹا دیتا ہے اور بالآخر نمی کی کمی کا باعث بنتا ہے۔

چہرے پر ضدی مہاسے، جھریاں، کھردرے دھبے، خشک یا کھردری جلد اور خارش کا ہونا جلد کی بیرونی تہہ کے کمزور ہونے کی علامت ہے اس لیے ماہرین صرف سادہ پانی سے چہرہ دھونے کا مشورہ دیتے ہیں۔

Advertisement

ماہرین کا کہنا ہے کہ آپ کا موئسچرائزر اور کلینزر دونوں کو موسم کے ساتھ تبدیل ہونا چاہیے۔

گرمی کے مہینوں میں جلد کی کھردری سطح کو صاف کرنے کے لیے جیل یا فوم پر مبنی کلینزر کا استعمال کرنا چاہئے، جبکہ سرد مہینوں میں، کریم کلینزر کا استعمال کریں۔

ماہرین کے مطابق نرم کلینزر جلد کی سطح پر جمع ہونے والی گندگی اور میل کو بغیر کسی رکاوٹ کے ہٹا سکتے ہیں۔ ہائیلورونک یا لییکٹک ایسڈ کا استعمال آپ کی جلد کو سرد موسم میں بھی چمکدار رکھ سکتا ہے، جبکہ نیاسینامائڈ سرخی کو کم کر سکتا ہے۔

اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارے فیس بک پیج https://www.facebook.com/BOLUrduNews/ کو لائک کریں

ٹوئٹر پر ہمیں فولو کریں https://twitter.com/bolnewsurdu01 اور حالات سے باخبر رہیں

پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے کو سبسکرائب کریں   اور بیل آئیکن پر کلک کریں

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
کیا دوران حمل ماں کی آنکھوں کا رنگ بدلنے کا اثر بچے کی آنکھوں پر بھی پڑتا ہے؟
ہیلتھ سیکٹر میں بڑی پیش رفت؛ 10 ملین ڈالر سے جدید ادویات کی تیاری کا منصوبہ
دوران حمل قلب کتنا متاثر ہوتا ہے؟ تحقیق میں اہم انکشاف
سفید انار کے فوائد جو آپ کو حیران کر دیں
ملازمت کی کون سی شفٹ گردوں کی صحت کو متاثر کرتی ہے؟
سبز یا سیاہ، بہتر صحت کیلئے کس رنگ کے انگور کا انتخاب کیا جائے؟
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر