گلے کی سوزش میں آئس کریم کھانے کا مشورہ کیوں دیا جاتا ہے؟
گلے کی سوزش کے نتیجے میں لوگ ٹھنڈی چیزوں سے پرہیز کرنے لگتے ہیں ان کے نزدیک اس طرح کی غذا کھانا گلے کو مزید خراب کر سکتا ہے تاہم معاملہ اس کے بر عکس ہے۔
گلے کی سوزش میں آئس کریم کھانا گلے کو آرام دہ اور پرسکون کر سکتا ہے، لیکن بہت زیادہ میٹھی ہونے کی صورت میں علامات مزید خراب بھی ہو سکتی ہے۔
ٹھنڈی اور سکون بخش احساس کی وجہ سے آئس کریم گلے کی خراش کے لیے کچھ عارضی راحت کا باعث بن سکتی ہے۔ تاہم، یہ ریلیف اکثر وقتی ہوتا ہے، اور زیادہ تر آئس کریموں میں چینی کی زیادہ مقدار سوزش کو بڑھا کر آپ کی قوت مدافعت کو کم کر سکتی ہے، اس طر ح آپ زیادہ تکلیف کا سامنا کر سکتے ہیں۔

ایک تحقیق کے مطابق شوگر مدافعتی نظام کے لیے کسی قدر مضر ہے اور یہ سوزش کا باعث بن سکتی ہے اور آپ کے جسم کی انفیکشن سے لڑنے کی صلاحیت کو کمزور کر سکتی ہے۔
شوگر کی زیادہ مقدار خون کے سفید خلیات کو بھی متاثر کرتی ہے جو بیماریوں کے خلاف دفاع میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ خاص طور پر جب کوئی وائرس یا بیکٹیریا آپ کے گلے کی سوزش کا باعث بن جائے۔
اگر آپ گلے کی سوزش کے لیے آئس کریم کھانے چاہتے ہیں ان باتوں کو مد نظر رکھیں۔
چینی کی کم مقدار
چینی کی زیادہ مقدار ممکنہ طور پر سوزش کو بڑھا کر گلے کے درد میں اضافہ کر سکتی ہے۔
پلانٹ ملک سے تیار آئس کریم
اگر کسی کو ڈیری مصنوعات سے الرجی ہے تو وہ غیر ڈیری متبادل، جیسے ناریل کے دودھ یا بادام کے دودھ سے بنی آئس کریم استعمال کر سکتے ہیں۔
تازہ پھلوں کے رس
تازہ پھلوں کے رس عام طور پر کم چکنائی اور دودھ سے پاک ہوتے ہیں، جس کی وجہ سے وہ گلے کی سوزش کے لیے ایک بہترین انتخاب تصور کیے جاتے ہیں۔ کیونکہ یہ اصلی پھلوں سے تیار کیے جاتے ہیں ن میں کچھ ضروری وٹامنز اور اینٹی آکسیڈینٹ ہوتے ہیں جو آپ کے گلے کو سکون دینے میں مدد کر سکتے ہیں۔
ہموار ساخت
ہموار اور کریمی ساخت والی آئس کریم کا انتخاب کریں۔ کرنچی یا سخت آئس کریموں سے پرہیز کریں، کیونکہ وہ گلے کے زخم والے اور سوزش کو مزید بڑھا سکتی ہے۔
کیا سرد یا گرم غذائیں گلے کی سوزش کے لیے بہتر ہیں؟
جب گلے کی خراش کو سکون دینے کی بات آتی ہے تو، ٹھنڈی اور نیم گرم دونوں غذائیں راحت فراہم کر سکتی ہیں، لیکن اس کا انحصار افراد کی اپنی پسند پر ہے کچھ لوگ آئس کریم کھانے کو ترجیح دیں گے جبکہ کچھ لوگ یخنی اور سوپ پینے کو پسند کریں گے۔
اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارے فیس بک پیج https://www.facebook.com/BOLUrduNews/ کو لائک کریں
ٹوئٹر پر ہمیں فولو کریں https://twitter.com/bolnewsurdu01 اور حالات سے باخبر رہیں
پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے کو سبسکرائب کریں اور بیل آئیکن پر کلک کریں
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
