امریکیوں کے جسمانی قد میں تیزی سے کمی کی اصل وجہ سامنے آگئی
سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریوینشن کے نیشنل ہیلتھ انٹرویو سروے کے اعداد و شمار کے مطابق، امریکیوں کے اوسط قد میں کمی ہوتی جارہی ہے اور لوگوں کو مختلف پیشوں میں قد کے حساب سے درجہ بند کیا جارہا ہے۔
تمام سرکاری ملازمتوں میں ایسے افراد جو ترجیح دی جاتی ہے جن کا قد دراز ہوتا ہے اور ان کے قد کی اوسط لمبائی یعنی مردوں کے لیے پانچ فٹ اور دس اعشاریہ چھ انچ جبکہ خواتین کے لیے پانچ فٹ اور چار اعشاریہ نو انچ ہے۔اسی طرح ایتھلیٹس، انٹرٹینرز اور مینیجرز بھی مرد حضرات ہو یا خواتین دراز قد ہوتے ہیں۔
جبکہ اس کے برعکس چھوٹے قد والے افراد زیادہ بلیو کالر پیشے سے وابستہ دکھائی دیتے ہیں جیسے کلینر، فارم ہینڈز، مشین آپریٹرز اور فوڈ سروس شامل ہیں۔
ماضی میں کی جانے والی کئی تحقیق سے یہ بات سامنے آئی تھی کہ دراز قد رکھنے والے افراد کو سرکاری ملازمتوں اور قائدانہ امور انجام دینے کے لیے موزوں ترین سمجھاجاتا ہے اس کی وجہ انہیں چھوٹے قد کی نسبت زیادہ صحت مند تصورجاتا ہے۔

جبکہ کھیتوں میں کام کرنے کے لیے چھوٹے قد کے مرد حضرات اور خواتین کو لیا جاتا ہے اور یہ کام زیادہ تر چھوٹاقد رکھنے والے تارکین وطن کرتے ہیں۔
گزشتہ دو دہائیوں کے درمیان امریکیوں کی اوسط قد میں کمی واقع ہوئی ہے اگرچہ یہ کمی معمولی ہے تاہم جب 200 ممالک میں جدید دور کے لوگوں کیے دراز قد کا 30 سال سے زیادہ پہلے کے قد سے موازنہ کیا گیا تو، NCD رسک فیکٹر تعاون کے اعداد و شمار کے مطابق امریکی آہستہ آہستہ مجموعی طور پر چھوٹے ہوتے جا رہے ہیں۔
1985 میں، 19 سالہ امریکی مرد دنیا میں 36 ویں نمبر پر اور خواتین 38 ویں نمبر پر تھیں، اور 2019 تک، وہ بالترتیب 47 ویں اور 58 ویں نمبر پر آ گئے تھے۔
میونخ یونیورسٹی میں معاشیات کے پروفیسر جان کوملوس کے مطابق، جینیات، غذائیت اور صحت کی دیکھ بھال تک رسائی قد میں ایک کردار ادا کرتی ہے۔ سفید فام امریکیوں کے قد 1980 کے آس پاس کم ہونا شروع ہوئے۔
انہوں نے مزید یہ بھی کہا کہ بہت سی پالیساں جیسے علاج معالجے کی سہولت کا مہنگا ہونا اور غذا کے حصول میں دشواری کی وجہ سے یہ قوم اپنا جسمانی قد کھورہی ہے، کیونکہ غذائیت اور مناسب صحت کی دیکھ بھال نمو اور قد پر اثر انداز ہوتی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
