
ملازمت کے لیے روزانہ اختیار کیا جانے والا سفر دماغی صحت کو متاثر کرسکتا ہے، تحقیق
کوریا کی انہا یونیورسٹی کے تحت کیے جانے والے ایک سروے کے مطابق ایسے افراد جو روزانہ ملازمت کے لیے طویل سفر طے کر کے دفتر پہنچتے ہیں ان میں دماغی صحت کے مسائل کئی گنابڑھ جاتے ہیں۔
دنیا کی ایک بڑی آبادی ملازمت کے لیے اپنے گھروں سے کسی نہ کسی جگہ کا سفر ضرور اختیار کرتی ہے اور اس دوران ٹریفک میں دیر تک پھنسے رہنا صحت کے لیے نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے۔
ملازمت پیشہ افراد کا یومیہ یہ طویل سفر جب وہ کام کے لیے دفتر جاتے ہیں تو زیادہ وقت لیتاہے اس طرح ان کے پاس ذاتی صحت کی دیکھ بھال کے لیے وقت نہیں بچتا، اس تھکاوٹ کے بعد وہ جسمانی طور پر کم متحرک ہوتے ہیں، اس طرح وزن بڑھتا ہے اور یہ ان کی نیند کو بھی متاثر کرتاہے۔
ٹریفک کے دوران بیٹھے رہنا اور انتظار کرنا بلڈ پریشر کو بڑھا سکتا ہے ساتھ ہی فضائی آلودگی میں سانس لینا دیگر جسمانی بیماریوں کا سبب بھی بنتا ہے۔
اس تحقیق سے قبل کبھی بھی ملازمت کے لیے اختیار کیے جانے والے سفر کے دماغی صحت پر پڑنے والے اثرات کا جائزہ نہیں لیاگیا اور نہ ہی محسوس کیا گیا تاہم جنوبی کوریا وہ واحد ملک ہے جہاں طویل سفر کے اوقات اور افسردگی کی سب سے زیادہ شرح ہے۔
اس تحقیق میں جنوبی کوریا کے 23,000 سے زیادہ افراد کو ایک سروے کے ذریعے اپنے یومیہ سفر کے بارے آگاہ کرنے کو کہا گیا جس کے مطابق جنوبی کوریا میں ایسے افراد جو ملازمت کے لیے ایک گھنٹے سے زیادہ کا سفر اختیار کرتے ہیں تو وہ 30 منٹ سے کم سفر کرنے والوں کی نسبت 16 فیصد زیادہ ڈپریشن کی علامات کا سامنا کرتےہیں۔
ڈونگ ووک لی، جو کہ کوریا کی انہا یونیورسٹی میں صحت عامہ کے محقق ہیں انہوں نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ 2017 میں قومی سطح پر پانچویں کوریائی ورکنگ کنڈیشن سروے کیا تاکہ یہ معلوم کیا جاسکے کہ ملازمت کے لیے اختیار کیا جانے والا سفر کس طرح ان کی ذہنی صحت کا متاثر کر رہا ہے۔
اس سروے کے نتائج کے مطابق روزانہ سفر کا اوسط وقت 47 منٹ تھا۔ اور اگر ملازمت پیشہ افراد 5 دن کام کرتے ہیں تو یہ فی ہفتہ تقریباً 4 گھنٹے کے سفر کے برابر ہے۔
23,415 شرکاء میں سے ایک چوتھائی نے افسردگی کی علامات کا سامنا کرنے کی اطلاع دی، جس کا اندازہ ان کے انڈیکس اسکور سے لگایا گیا۔
اگرچہ یہ مطالعہ افسردگی کی وجہ اور اثر کو ظاہر نہیں کرتا،لیکن مرد حضرات کے درمیان گھنٹے سے زیادہ سفر اور کمزور ذہنی صحت کے درمیان تعلق ان لوگوں کے لیے سب سے مضبوط تھا جو غیر شادی شدہ، ہفتے میں 52 گھنٹے سے زیادہ کام کرتے تھے، اور جن کی کوئی اولاد نہیں تھی۔
خواتین میں، طویل سفر کے اوقات کم آمدنی والے کارکنوں، شفٹ ورکرز، اور بچوں والے افراد میں افسردگی کی علامات سے زیادہ مضبوطی سے وابستہ تھے۔
جب کہ عمر، ہفتہ وار کام کے اوقات، آمدنی، پیشے، اور کام کی شفٹ کی تبدیلی یہ وہ تمام عوامل ہیں جو کسی کی دماغی صحت کو متاثر کر سکتے ہیں۔
محققین نے یہ بھی نوٹ کیا کہ ’’طویل سفر کے اوقات اور ڈپریشن کی علامات کے درمیان تعلق کم آمدنی والے افراد میں زیادہ مضبوط پایا گیا۔‘‘
محققین نے نتیجہ اخذ کیا کہ “بہتر نقل و حمل کے ذریعے سفر کے وقت اور فاصلے کو کم کرنے سے لوگوں کو سفر کرنے کا ماحول اور ان کی صحت کو بہتر بنایا جا سکتا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News