
وزن کم کرنا چاہتے ہیں تو 30-30-30 کا یہ طریقہ آزمائیں
دنیا کی ایک بڑی آبادی اپنے موٹاپے اور بڑھے ہوئے وزن سے پریشان ہیں اور اس سے نجات کے لیے کئی طرح کے طریقے آزماتی ہے تاہم وزن کم کرنے کا ایک نیا طریقہ جو وزن کو تیزی سے کم کرنے بلڈ شوگر کو کنٹرول میں رکھتا ہے کافی مشہور ہورہا ہے جسے 30,30,30 اصول یا طریقہ کہا جاتا ہے۔
اس طریقہ کار میں 30 کا ہندسہ ہی کیوں استعمال کیا گیا ہے کیا یہ کوئی جادوئی نمبر ہے تو اس کی وجہ ایک کتاب ہے۔
واضح رہے کہ’’30‘‘کا تصور ٹِم فیرس کی کتاب دی ’’فار آور باڈی‘‘ میں متعارف کرایا گیا تھا اور اسے مقبولیت فٹنس گرو گیری بریکا سے ملی کیونکہ انہوں نے اس پر عمل کر کے صحت مندطرز زندگی کے جانب اپنا سفر شروع کیا تھا یہی وجہ ہے کہ الٹیمیٹ فائٹنگ چیمپئن شپ کے صدر ڈانا وائٹ نے ان کی تعریف کی تھی۔
اس طریقہ کار میں ایک شخص کو بیدار ہونے کے 30 منٹ کے اندر کم شدت والی ورزش کے 30 منٹ مکمل کرنے سے پہلے 30 گرام پروٹین استعمال کرنا ہے۔ یہ طریقہ کار ایک نئی تحقیق سے مطابقت رکھتا ہے جس کے مطابق وزن کم کرنے کے لیے صبح 7 سے 9 بجے کے درمیان یہ دوگھنٹے ورزش کرنے کا بہترین وقت ہے۔
30-30-30 اپروچ کو بہت سے ماہرین کی طرف سے سراہا نہیں جارہا ہے ان کا کہنا ہے کہ اس میں بیدار ہونے کے 30 منٹ کے اندر ناشتہ کرنے پر زور دیا جارہا ہے جبکہ ان کے نزدیک جاگنے کے بعد چند گھنٹوں
میں ناشتہ کیا جاسکتا ہے ہر کوئی اتنی جلدی ناشتہ نہیں کرسکتا اسی طرح پروٹین کی تجویز کردہ خوراک غذائی الاؤنس 0.8 گرام پروٹین فی کلوگرام جسمانی وزن یا 0.36 گرام فی پاؤنڈ ہے۔ 150 پاؤنڈ والے شخص کے لیے، یہ 54 گرام بنتی ہے جبکہ صرف پروٹین ہی نہیں بلکہ ناشتے میں دیگر غذائی اجزاء جیسے فائبر سے بھرپور پھل، سبزیاں، اور یہاں تک کہ کاربوہائیڈریٹ بھی شامل ہونی چاہئے جبکہ ناشتے کے بعد کوئی ورزش کرنا آپ کو فائدہ پہنچاسکتی ہے۔
لیکن ایسا نہیں ہے کہ وزن کم کرنے میں یہ طریقہ کار فائدہ مند ثابت نہیں ہوتا خاص طور پر اگر یہ کسی شخص کو زیادہ فعال بنا رہا ہے۔
اگر آپ کوئی ورزش نہیں کر رہے تھے لیکن اس طریقہ کار پر عمل کرنے کے نتیجے میں اب آپ روزانہ 30 منٹ کم شدت والے کارڈیو کر رہے ہیں، تو یہ کسی بھی چیز سے بہتر ہے۔
کچھ لوگوں کو لگتا ہے کہ صبح کے وقت ورزش کرنا انہیں دن کے باقی حصوں میں اپنے کھانے کے انتخاب کے بارے میں زیادہ محتاط کرتا ہے، اور وزن کم کرنے میں مددفراہم کرسکتا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News