
موسمیاتی تبدیلی اور مچھروں کی افزائش کے درمیان اہم تعلق کا انکشاف
دنیا بھر میں موسمیاتی تبدیلیاں اور ان سے جنم لینی والی صورتحال ماہرین کے لیے ایک چیلنج ثابت ہورہی ہیں جس سے نمٹنے کے لیے ان کے پاس ذرائع ناکافی ہیں۔
موسمیاتی تغیرات اور زمین کی بڑھتی ہوئی حدت جہاں بارشوں اور قحط کی صورتحال پیدا کر رہی ہیں وہی یہ مختلف حشرات کے نمو پانے کے لیے موزوں درجہ حرارت بھی فراہم کر رہی ہے۔
ایک نئے مطالعہ میں یہ پیشن گوئی کی گئی ہے کہ موسمیاتی تبدیلی سے منسلک گرم موسم مستقبل میں مچھروں افزائش کے لیے ساز گار ماحول فراہم کرسکتا ہے۔
محققین کا کہنا ہے کہ بڑھتا ہوا درجہ حرارت ان جانوروں جیسے مچھلی اور ڈریگن فلائی کے لیے مشکل کا باعث بن سکتا ہے جہیں مچھروں کے لاروا کے خاتمے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے، تاکہ مچھروں کی آبادی کو مؤثر طریقے سے کنٹرول کیا جا سکے۔
اس کی وجہ یہ ہے کہ گرم موسم لاروا کی نشوونما کو تیز کرتا ہے، ڈریگن فلائی ان کو آسانی اپنا ہدف بنا سکتی ہے، تاہم گرم موسم کی وجہ سے تقریباً دو گنا زیادہ مچھروں کے لاروا پیدا ہو سکتے ہیں اس طرح مچھروں کی یلغار ہر سو نظر آسکتی ہے۔
ورجینیا کامن ویلتھ یونیورسٹی کی ایک نیوز ریلیز میں اس تحقیق کے محقق اینڈریو ڈیوڈسن کا کہنا ہے کہ ایسے تالاب جن کا پانی درجہ حرارت بڑھنے کی وجہ سے گرم ہوجاتا ہے لاروا کی نشوونما کو تیز کردیتا ہے۔
تحقیق کے مقصد سے محققین نے رچمنڈ میں دریائے جیمز کے کنارے بیلے آئل میں دریائی پتھر کے تالابوں میں مچھروں کا مطالعہ کیا۔ انہوں نے پایا کہ گرم تالابوں میں ڈریگن فلائیز کی موجودگی کی باوجود لاروا کی تعداد بہت زیادہ تھی۔
ڈیوڈسن کا مزید یہ بھی کہنا تھا کہ جن مچھروں کے لاروا کا مطالعہ کیا گیا وہ شمالی امریکہ کے راک پول مچھر ہیں یہ نتائج ممکنہ طور پر ان مچھروں کی انواع پر لاگو ہوتے ہیں جو زکا وائرس جیسی بیماریوں کے لیے ویکٹر کے طور پر کام کرتے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News