
کرکری غذائیں وزن کم کرنے میں معاون ثابت ہوتی ہیں، تحقیق
ماہرین غذائیت کے مطابق وزن میں کمی کا پہلا اصول غذا کو آہستہ آہستہ اور چبا کر کھانا ہے اس طرح جسم پیٹ بھرنے کے اس وقت کو محسوس کر لیتا ہے جو عجلت میں کھانے کے نتیجے میں ںظرانداز ہوجاتا ہے، اس طرح آپ بہت زیادہ کھانا کھالیتے ہیں جو وزن بڑھنے کا ایک بنیادی سبب ہے۔
لیکن بہت تیز بھوک لگنے کی صورت میں آپ کے لیے آہستہ کھانا قدرے مشکل ہوسکتا ہے۔
حال ہی میں امریکن جرنل آف کلینیکل نیوٹریشن میں شائع ہونے والی ایک نئی تحقیق کے مطابق ایسے افراد جو کھانے کو زیادہ چباتے ہیں تو وہ نصف کھانے تک تیزی سے کھاتے ہیں، جس کی وجہ سے وہ کھانے کی مقدار کا تقریباً 20 فیصد کم لیتے ہیں۔
اس کا مطلب یہ ہے کہ ایسی غذائیں جو سخت، خستہ یا ان کی ساخت ایسی ہو جسے نگلنے کے لیے چبانے کی زیادہ ضرورت ہو، اس طرح یہ غذائیں کھانے والوں کو ایک ہی وقت میں بہت زیادہ کھانے سے روک کر کم وقت میں سیراورمطمئن محسوس کر کے وزن میں کمی کو آسان بنا سکتی ہے۔
کرکری غذئیں اور وزن میں کمی کے درمیان تعلق کو جاننے کے لیے ایک تحقیق کی گئی جس میں 50 افراد کے ایک گروپ کو چار مختلف لیکن ملتے جلتے لنچ دیئے گئے، جس میں دو الٹرا پروسیسڈ اور دو کم سے کم پروسیس کیے گئے تھے، ہرکھانے کے ساتھ ایسی غذا بھی دی گئی تھی جو دوسرے کی نسبت سخت اور کرکری ساخت پر مشتمل تھیں۔
نیدرلینڈز کی ویگننگن یونیورسٹی کے محققین نے دریافت کیا کہ جن لوگوں نے کرکرا کھانا کھایا انہوں نے 26 فیصد کم کیلوریز استعمال کی۔ اس کی وجہ یہ تھی کہ انہیں جلدی کھانا مشکل ہورہا تھا۔
نرم کھانوں میں میشڈ آلو، کولسلو، مچھلی، ڈبے میں بند نرم آم، ایک ذائقہ دار دہی مشروب، اور ٹارٹیر ساس شامل تھیں۔
جبکہ دوسری طرف، سخت کھانوں میں ابلے ہوئے چاول، ایک کرکری سلاد، چکن بریسٹ، سیب، گاڑھا غیر ذائقہ دار دہی، اور ایک ٹماٹر سالسا تھا۔
تمام کھانوں کا ذائقہ اور ان میں کیلوریزکی مقدار یکساں تھیں – لیکن جنہوں نے سخت غذائیں کھائیں انہوں نے فراہم کردہ کھانا کو کم مقدار میں کھایا اس طرح انہوں نے تقریباً 300 کیلوریزکم استعمال کیں۔
چونکہ کرکری غذاؤں والے گروپوں میں شامل لوگوں کو غذا کو نگلنے سے پہلے زیادہ چبانا پڑتا تھا، اس لیے جس شرح سے انہوں نے کھانا کھایا اس کی رفتار نصف تک کم ہو گئی اوراس طرح انہوں نے کم غذا کھائی۔
محققین کے مطابق ایک شخص جتنا آہستہ کھاتا ہے، جسم اتنا ہی بہتر طریقے سے اس بات کا اندازہ لگا سکتا ہے کہ اس نے اب تک کتنا کھانا کھایا ہے، اس طرح وہ پیٹ بھرنے کا وقت آسانی سے نوٹ کرسکتا ہے اور مزید کھانے سے ہاتھ روک سکتا ہے۔
مطالعہ کے مصنف اور پروفیسر سیاران کا کہنا ہے کہ ماضی میں بھی کی گئی بہت سی تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی ہے ایسے کھانے جنہیں چبانے کی زیادہ ضرورت پڑتی ہے آہستہ اور کم کھائیں جاتے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News