گوگل نے اینڈرائیڈ موبائلز میں بہترین فیچر متعارف کروادیا
دنیا بھر میں لوگوں کی بڑی تعداد انٹرنیٹ آنے کے بعد اپنے روزمرہ کے ہر چھوٹے بڑے مسائل کے حل کے لیے اسی سے رجوع کرتی ہے تاہم جب صحت کی بات آتی ہے تو انٹرنیٹ ایک نعمت بھی ہے اور لعنت بھی۔
جب بھی کوئی فرد اپنے جسم میں ظاہر ہونے والی علامات کے بارے میں جاننے کے لیے گوگل کا سہارا لیتا ہے تو گو گل اسے بعض دفعہ عجیب و غریب معلومات فراہم کرتا ہے جس سے اکثر لوگ پرشان ہوجاتے ہیں۔
تاہم گوگل نے اب اپنے سرچ انجن کو صحت کے حوالے سے اپ گریڈ کرنے کا آغاز کر دیا ہے یہی وجہ ہے کہ یہ پہلے کی نسبت اب اور بھی بہتر ہونے جارہا ہے ایک بلاگ پوسٹ میں، گوگل نے اعلان کیا کہ وہ صحت سے متعلق اپنی معلومات کو دوگنا کرنے جا رہا ہے اب آپ جیسے ہی آپ گوگل پر کسی بیماری کے بارے میں جاننا چاہیں گے یا علامات لکھیں گے تو ایسی صورت میں آپ کو چھوٹا سا ٹیل باکس دکھائی دیگا، تو یہ آپ کو سیدھا اس ٹیب پر لے جائے گا جہاں اس علامات سے جڑی معلومات ہوگی۔ یہ سب کچھ حقیقی ذرائع اور MDs کے مشورے کے ساتھ ہوگا۔ یہاں تک کہ آپ آسانی سے اسے ڈاؤن لوڈ کر کے اس کا پی ڈی ایف یا اسے پرنٹ کر کے معالج کے پاس لے جاسکتے ہیں کیونکہ خود ساختی تشخیص پیشہ ورانہ تشخیص کا متبادل نہیں ہوسکتی۔

گوگل کے اس اپ گریڈ کا مقصد دنیا بھر میں جنم لینے والی کئی متعدی بیماریوں کا پھیلاؤ ہے جیسے حال میں نیویارک میں لیجینرز نامی بیماری کے تیزی سے پھیلنے پر لوگوں نے اس کی علامات، احتیاط اور علاج کے بارے میں جاننے کے لیے گوگل کا استعمال کیا۔ واضح رہے کہ لیجینرز نامی یہ مرض نمونیہ سے ملتا جلتا مرض ہے۔
گوگل کے پاس اس مرض کے حوالے سے زیادہ معلومات نہیں تھی اسی لیے اس نے اپنی طبی معلومات، مخصوص علاقوں اور آب و ہوا میں پائے جانے والے امراض اور ان کے حوالے سے معلومات کو شامل کیا ہے جو دنیا بھر میں تقریباً 1.5 بلین افراد کو متاثر کرتی ہیں، تاہم اکثر طبی تحقیق میں انہیں نظر انداز کردیا جاتا ہے۔
ابھی، ڈیٹا بیس صرف انگریزی میں ہے، لیکن ترجمے پر کام جاری ہے۔ لہذا ایسی صورت میں جب لوگ گوگل پر علامات کو گوگل پر سرچ کرتے ہیں، تو یہ حقیقت میں بیماری کے پھیلاؤ کو روکنے میں مدد کر سکتا ہے، بجائے اس کے کہ وہ یہ سوچیں کہ انہیں کوئی اور مرض ہے۔ گوگل کو امید ہے کہ یہ طبی معلومات حقیقت میں جان بچا سکتی ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
