
کون سی کاسمیٹک سرجریاں آپ کے لیے خطرناک ثابت ہوسکتی ہیں؟
دنیا کی بڑی آبادی چہرے کے خدوخال یا جسمانی ساخت کو بہتر بنانے کے لیے کاسمیٹک سرجریوں کا سہارا لیتی ہے یہی وجہ ہے کہ فی زمانہ لوگوں میں اس کا شوق بڑھتا جارہا ہے۔
امریکی سوسائٹی آف پلاسٹک سرجنز کی رپورٹ کے مطابق صرف امریکا میں ہی کاسمیٹک سرجریوں میں 2023 کی نسبت رواں برس 5 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
ایک نئی تحقیق کے مطابق تقریباً تمام ہی کاسمیٹک سرجریوں کے طریقوں میں کچھ نہ کچھ خطرہ ضرورہوتا ہے، مگر ایک خاص طریقہ کارمیں ان پیچیدگیوں کا خطرہ 92 فیصد بڑھ جاتا ہے،
ایسی تمام سرجریاں جن کا تعلق آنکھوں سے ہے جیسے آنکھوں کی رنگت بدلنے والی سرجری، جس میں کاسمیٹک آئیریس امپلانٹس، لیزر پگمنٹ ہٹانا اور کیریٹوپگمنٹیشن شامل ہے، سب سے خطرناک کاسمیٹک سرجریوں کی فہرست میں سرفہرست ہیں۔
اس سرجری کے بعد بحالی کا وقت ایک سے آٹھ ہفتوں تک ہوتا ہے اور اوسطاً اس کی قیمت 12,000 امریکی ڈالر ہوتی ہے، آن لائن آئی ویئر ریٹیلر اوور نائٹ گلاسز کے محققین کا کہنا ہے کہ اس طرح کی سرجریاں کراوانے والے افراد اپنی بینائی کے ساتھ جوا کھیل رہے ہوتے ہیں۔
کیریٹوپگمنٹیشن، جو کہ امریکی فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن (FDA) کے ذریعہ منظور شدہ نہیں ہے، میں ایک لیزر کا استعمال کرکے کارنیا میں رنگین پگمنٹ رکھنے کے لیے ایک سرنگ بنائی جاتی ہے۔
ایک فرانسیسی کمپنی جو آنکھوں کے ماہرین کو کیریٹوپگمنٹیشن کرنے کی تربیت دیتی ہے، نے پچھلے سال ایک ویڈیو شیئر کی تھی جس میں ایک خاتون نے اپنے بھورے آنکھوں کو ایک چمکدار نیلے رنگ میں تبدیل کیا تھا، جس نے ٹک ٹاک پر تقریباً 30 ملین ویوز حاصل کیے تھے۔
تاہم ماہرین طویل عرصے سے اس طریقہ کار کی پیچیدگیوں کے بارے میں تنبیہ کر رہے ہیں، جن میں نظر کی کمزوری، گلوکومہ اور یوویائٹس (آنکھ کی سوزش) شامل ہیں۔
یونیورسٹی آف کیلیفورنیا، لاس اینجلس کے کلینیکل آف تھالمالوجی کے پروفیسر ڈاکٹر کالن مک کینل کا کہنا ہے کہ آنکھ کی کوئی بھی غیر ضروری سرجری کرانا درست نہیں ہے کیونکہ اس میں پیچیدگیوں کا خطرہ ہوتا ہے۔
اوور نائٹ گلاسز کی فہرست میں تھائی لفٹ دوسرے نمبر پرہے جس میں پیچیدگیوں کا خطرہ 78 فیصد ہوتا ہے ان میں خون کے جمنے، انفیکشن اور جلد کی حساسیت میں تبدیلی شامل ہے۔
اسی طرح برازیلیئن بٹ لفٹ، جو کہ معروف شخصیات میں خاصی پسند کی جاتی ہیں تیسرے نمبر پرموجود ہے، جس میں پیچیدگیوں کا خطرہ 38 فیصد ہوتا ہے۔ اس سرجری کے بعد جو مسائل سامنے آتے ہیں ان میں چربی کے خلیوں کا خون میں شامل ہو کر پھیپھڑوں یا دماغ تک پہنچنا، انفیکشن، اعصاب کا نقصان، سوجن اور نشانات شامل ہیں۔
پچھلے سال، ٹک ٹاک پر ایک خاتون نے دعویٰ کیا تھا کہ وہ اپنی بی بی ایل سے ٹراما میں مبتلا ہوئی ہے، اورانہوں نے اس احساس کو 20 گوریلا سے مار کھانے کے برابر قرار دیا۔
اوور نائٹ گلاسزنے سب سے خطرناک کاسمیٹک سرجریوں کی ایک فہرست جاری کہ ہے جو یہاں پیش کی جارہی ہے۔
آنکھوں کی رنگت بدلنے والی سرجری (کاسمیٹک آئیریس امپلانٹس، لیزر پگمنٹ ہٹانا،کیریٹوپگمنٹیشن) : پیچیدگیوں کا خطرہ 92.3 فیصد
تھائی لفٹ: پیچیدگیوں کا خطرہ 78 فیصد
برازیلیئن بٹ لفٹ: پیچیدگیوں کا خطرہ 38 فیصد
باڈی لفٹ: پیچیدگیوں کا خطرہ 42 فیصد
انجیکٹیبل فلرز: پیچیدگیوں کا خطرہ 65 فیصد
بریسٹ ریڈکشن: پیچیدگیوں کا خطرہ 38 فیصد
بٹ امپلانٹس: پیچیدگیوں کا خطرہ 22 فیصد
بریسٹ آگیومنٹیشن: پیچیدگیوں کا خطرہ 14 فیصد
آرم لفٹ: پیچیدگیوں کا خطرہ 21 فیصد
بریسٹ لفٹ (ماسٹوپیکسی) پیچیدگیوں کا خطرہ: 10 فیصد
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News