Advertisement
Advertisement
Advertisement

کیا خوراک اور ورزش سے ٹائپ 2 ذیابیطس کے خطرے کو کم کیا جاسکتا ہے؟

Now Reading:

کیا خوراک اور ورزش سے ٹائپ 2 ذیابیطس کے خطرے کو کم کیا جاسکتا ہے؟
وزن کم کرنے والی عام سی دوا ٹائپ ٹو ذیابیطس سے بچاؤ میں بھی مفید قرار

وزن کم کرنے والی عام سی دوا ٹائپ ٹو ذیابیطس سے بچاؤ میں بھی مفید قرار

جینز کسی بھی شخص کے مرض میں مبتلا ہونے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں انہی میں ٹائپ ٹو ذیابیطس بھی شامل ہے، تاہم حال ہی میں کی جانے والی ایک تحقیق کے مطابق ایسے تمام افراد جو جینیاتی طور پر ذیابیطس کے خطرے میں ہیں، وہ طرز زندگی میں تبدیلی لاکر اس بیماری کو روک سکتے ہیں۔ 

جینز ٹائپ 2 ذیابیطس کے مرض میں ایک بہت ہی اہم کردار ادا کرتے ہیں، تاہم جینز زندگی کی تمام جسمانی سرگرمیوں کا تعین نہیں کرتے۔

فن لینڈ میں گزشتہ 3 برسوں کے دوران کی جانے والی ایک تحقیق کے مطابق صحت مند خوراک اور باقاعدہ ورزش سے ان مردوں میں ٹائپ 2 ذیابیطس کے ہونے کا امکان کم ہو سکتے ہیں جن میں اس مرض کا جینیاتی خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔

یہ پہلا مطالعہ نہیں ہے ماضی میں کیے جانے والے کئی مطالعوں سے یہ بات ثابت ہوچکی ہے کہ  طرز زندگی میں تبدیل ٹائپ 2 ذیابیطس کی شرح کو کم کر سکتی ہے۔

حال ہی میں، انگلینڈ میں ایک سالہ ذیابیطس پروگرام پرعمل کی صورت میں  جو نتائج سامنے آئے اس کے مطابق اگر کسی فرد کی روزمرہ کی خوراک کو مکمل طور پر تبدیل کر دیا جائے تو ٹائپ 2 ذیابیطس کے مریضوں کی حالت میں 32 فیصد بہتری آسکتی ہے، جس کا مطلب ہے کہ انہیں اب دوا کی ضرورت نہیں۔

Advertisement

یونیورسٹی آف ایسٹرن فن لینڈ اور کوپیو یونیورسٹی اسپتال فن لینڈ کے محققین نے 50 سال سے زیادہ عمر کے 600 سے زائد مردوں کو اس تحقیق میں شامل کیا۔ ان شرکاء نے صحت مند خوراک اور جسمانی سرگرمی کی اہمیت پر گروپ سیشنز میں شرکت کی۔ انہیں کلینیکل نیوٹریشنسٹز کی طرف سے فرداً فرداً غذائی مشورے بھی دیئے گئے اور اگلے تین سال کے لیے خوراک اور ورزش کے رہنما خطوط فراہم کئے گئے۔ اس دوران دو بار زبانی گلوکوز ٹولرنس ٹیسٹ اور جسمانی معائنہ بھی کیا گیا۔

تحقیق میں شامل نصف گروپ کا جینیاتی خطرہ ٹائپ 2 ذیابیطس کے لیے زیادہ تھا اور دوسرے نصف کا خطرہ کم تھا۔ یہ خطرہ 76 جینیاتی متغیرات کی بنیاد پر ناپا گیا جو ذیابیطس کے خطرے کو بڑھاتے ہیں۔

جن لوگوں نے 3 سال تک اپنے روزمرہ کے غذائی معمولات میں تبدیلی کی جبکہ ان میں جینیاتی خطرہ زیادہ تھا، تاہم ان میں کنٹرول گروپ کے مقابلے میں ٹائپ 2 ذیابیطس میں مبتلا ہونے کا خطرہ 6 فیصد کم ہوگیا۔

جبکہ ایسے افراد جن میں جینیاتی خطرہ کم تھا، ان میں کنٹرول گروپ کی نسبت کوئی خاص فرق نظر نہیں آیا۔

جیسے جیسے عمر بڑھتی ہے، خون میں شوگرکی سطح کو کنٹرول کرنے میں عموماً مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے تاہم اس تحقیق کے نتائج یہ ظاہر کرتے ہیں کہ کم جینیاتی خطرے والے افراد بھی طرز زندگی کی تبدیلیوں سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔

 فن لینڈ کی ٹیم کا کہنا ہے، ہمارے نتائج تجویز کرتے ہیں کہ ٹائپ 2 ذیابیطس کے خطرے میں تمام افراد کو جینیاتی خطرے کی پرواہ کیے بغیر طرز زندگی میں تبدیلیاں کرنی چاہئے اور انہیں اس حوالے سے ترغیب دی جانی چاہیے۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
بیبی پاؤڈر کے 7 حیرت انگیز استعمال، جن سے آپ واقف نہیں
مصنوعی ذہانت سے چلنے والے روبوٹ کی مدد سے پہلی پتے کی کامیاب سرجری
سونے کے تار؛ گھٹنوں کے درد کا نیا علاج خاتون کومہنگا پڑگیا
موبائل فون کا ایک اور نقصان سامنے آگیا
پاکستان میں صحت کی سیکیورٹی کے لیے ایشیا پاک اور چینی کمپنی کا معاہدہ
دل کی بیماریوں کی شناخت میں انقلاب؛ اے آئی اسٹیتھوسکوپ چند سیکنڈز میں نتیجہ دے گا
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر