
ہفتے بھر میں کتنی بار کراس ورڈ حل کرنا دماغ کے لیے فائدہ مند ثابت ہوسکتا ہے؟
عمر بڑھنے کے ساتھ جسم اور دماغی افعال کمزور ہونے لگتے ہیں، تاہم ایک نئی تحقیق کے مطابق، ذہن کو چیلنج کرنے والے کام جیسے کہ گیم کھیلنا، پہیلیاں حل کرنا اور کتابیں پڑھنا اس حوالے سے فائدہ مند ثابت ہو سکتے ہیں۔
یونیورسٹی آف سدرن میسیسیپی، ٹیکساس اے اینڈ ایم یونیورسٹی، اور انڈیانا یونیورسٹی کے محققین نے 2012 میں 5,932 افراد کے ریکارڈز کا جائزہ لیا جن کی عمر 50 برس یا اس سے زیادہ تھی اور جنہیں ہلکی ذہنی کمزوری (MCI) کا سامنا تھا۔ انہیں پروجیکٹ ہیلتھ اینڈ ریٹائرمنٹ اسٹڈی کے تحت آٹھ سال تک فون انٹرویوز اور سرویز کے ذریعے مانیٹر کیا گیا۔
ان تمام شرکاء کو اس بات کی بنیاد پر درجہ دیا گیا کہ وہ ذہنی طور پر ہفتہ بھر میں کتنے متحرک رہتے تھے اور تفریحی سرگرمیوں میں کتنی بار حصہ لیتے تھے، جیسے کتابیں پڑھنا، لکھنا، گیمز کھیلنا جیسے شطرنج، کراس ورڈ پزلز حل کرنا، اور مختلف مشاغل میں حصہ لینا۔
ایسے تمام افراد جو ان سرگرمیوں زیادہ سرگرم تھے، انہوں نے تحقیق کے دوران مسلسل بہتر ذہنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا اور ان کی ذہنی کارکردگی دوسرے گروپوں کے مقابلے میں زیادہ مستحکم رہی۔
اس تحقیق کے مطابق وہ سرگرمیاں جو دماغ کو تیز رکھتی ہیں، عمر کے اثرات کے خلاف لڑنے میں مددگار ہو سکتی ہیں، خاص طور پر ان لوگوں میں جنہیں پہلے ہی ہلکی ذہنی کمزوری کی تشخیص ہو چکی ہے۔
تحقیق سے پتہ چلا کہ وہ افراد جو ہفتے میں تین بار سے زیادہ ذہنی سرگرمیوں جیسے کراس ورڈ پزل میں حصہ لیتے ہیں، ان کی ذہنی صلاحیتوں میں نمایاں بہتری آسکتی ہے یہاں تک ان میں ہلکی دماغی کمزوری ہی کیوں نہ ہو۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News