فرٹیلیٹی علاج کے ذریعے جنم لینے والے بچے کن امراض میں مبتلا ہوسکتے ہیں؟
ماں بننے کا قدرتی عمل بچے کی صحت کا ضامن ہے تاہم ایک نئی تحقیق کے مطابق، جن بچوں کی پیدائش معاون تولیدی ٹیکنالوجی یعنی آئی وی ایف طریقہ علاج کے ذریعے کی جاتی ہے، ان میں قلب کی خرابی کا خطرہ 36 فیصد زیادہ ہوتا ہے، جبکہ ان میں سے کچھ دل کی پیدائشی خرابیاں جان لیوا ہو سکتی ہیں۔
واضح رہے کہ آئی وی ایف ایک ایسا طریقہ علاج میں جس میں ایگ اور اسپرم کو مصنوعی طریقے سے لیبارٹری میں ایک خاص ڈش میں ملایا جاتا ہے پھر اسے خاتون کے بچہ دانی میں منتقل کردیا جاتا ہے۔

اس تحقیق کی مصنفہ، اُلا-برٹ وینرہولم، جو سویڈن کی یونیورسٹی آف گوٹینبرگ میں اوبسٹریکس اور گائنی کالوجی کی پروفیسر ہیں کا کہنا ہے کہ ماضی میں کی جانے والی تحقیق سے بات سامنے آئی تھی کہ آئی وی ایف کی مدد سے پیدا ہونے والے بچوں میں قبل از وقت جنم اور کم وزن کے خطرات موجود ہوتے ہیں، تاہم اس نئی تحقیق میں ہم یہ جاننا چاہتے ہیں کہ کیا اس سے دل کی خرابی کا خطرہ بھی بڑھتا ہے۔

اس مقصد کے لیے محققین کی ایک ٹیم نے ڈنمارک، فن لینڈ، ناروے اور سویڈن میں 7.7 ملین سے زیادہ بچوں کے جنم کے اعداد و شمار کا تجزیہ کیا۔
انہوں نے قدرتی طور پر پیدا ہونے والے بچوں اور آئی وی ایف علاج کے ذریعے پیدا ہونے والے بچوں کے درمیان دل کی خرابیوں کا موازنہ کیا۔ اس تحقیق کے دوران محققین نے ماں کی عمر، قومییت، سگریٹ نوشی اور دیگر بیماریوں کو بھی مد نظر رکھا۔
نتائج کے مطابق، آئی وی ایف علاج کے ذریعے پیدا ہونے والے بچوں میں دل کی خرابیاں 36 فیصد زیادہ عام تھیں، جبکہ قدرتی طور پر پیدا ہونے والوں بچوں میں یہ خطرہ 1.84کی نسبت میں 1.15 فیصد تھا۔
یہ نتائج حال ہی میں “ہیومن ری پروڈکشن” کے جریدے میں شائع ہوئے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
