
ماؤں کا یہ عمل نومولود میں دمے کی شرح کو کم کرسکتا ہے
بچے کی پیدائش گھر پر ہو یا اسپتال میں اگر پیدائش کے فوراً بعد انہیں صرف ماؤں کا دودھ دیا جائے پر تو ان میں دمے کی شرح کم ہوسکتی ہے۔
ایک نئی تحقیق کے مطابق جن بچوں کو اسپتال میں پیدائش کے بعد ماؤں نے خود فیڈ کیا، ان میں بچپن میں دمہ ہونے کا خطرہ 22کم ہوتا ہے۔
واضح رہے کہ یہ نتائج اتوار کو اورلینڈو، فلوریڈا میں امریکی اکیڈمی آف پیڈیٹرکس کے سالانہ اجلاس میں پیش کیے جائیں گے۔
اس مطالعے کی مصنف ڈاکٹر لورا پلاکے وارڈ جو سینٹ سٹی چلڈرن ہسپتال میڈیکل سینٹر میں دودھ پلانے کے مرکز کی شریک ڈائریکٹر ہیں کا کہنا ہے کہ اگرچہ پیدائش کے بعد اسپتال میں قیام صرف چند دن تک رہتا ہے، لیکن یہ دودھ پلانے کی بنیاد قائم کرتا ہے، جو بچپن کے دمے جیسے صحت کے مسائل پر اثرات مرتب کرتا ہے۔
ماں کا دودھ نومو لود بچوں کے لیے بہترین غذائیت ہے، اور یہ بچوں میں کئی بچپن کے امراض، بشمول دمہ، کے ہونے کا خطرہ کو کم ہوتا ہے، اسی طرح طویل عرصے تک دودھ پلانے سے دمے کے خلاف زیادہ تحفظ ملتا ہے۔
اس تازہ ترین مطالعے میں، 9,649 نئے بچوں میں سے 81 فیصد کو اسپتال میں رہتے ہوئے ماں کے دودھ کی کچھ مقدار دی گئی، جبکہ 31 فیصد بچوں کو صرف ماؤں کا دودھ دیا گیا انہیں پانی بھی نہیں دیا گیا ان میں مجموعی طور پر دمے کی شرح صرف 5 فیصد تھی۔
جن بچوں نے صرف ماں دودھ لیا، ان میں ایسے بچوں کی نسبت جنہیں پیدائش کے بعد ماں کا دودھ نہیں ملا دمے کی تشخیص کی شرح کم تھی۔
محققین کا کہنا ہے کہ یہ نتائج بچوں کی پیدائش کے فوراً بعد ماں کے دودھ پلانے کی حمایت اور ترویج پر زور دیتے ہیں اگر اس عمل کو کیا جائے تو بچوں کو دمہ سمیت مستقبل میں ہونے والے کئی امراض سے بچایا جاسکتا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News