
پہلی بار 80 سالہ خاتون مس یونیورس کے فائنل میں پہنچ گئی
د نیا بھر کے کئی ممالک اپنے ملک میں مقابلہ حسن کا اہتمام کرتے ہیں ان ہی میں جنوبی کوریا بھی شامل ہے، تاہم اس بار جنوبی کوریا میں منعقد کیے جانے والے مس یونیورس کے فائنل کے لیے ایک 80 سالہ خاتون نے کولیفائی کر لیا ہے۔
جنوبی کوریا سے تعلق رکھنے والی 80 سالہ خاتون چوئی سون ہوا نے مس یونیورس کوریا کے سالانہ مقابلے میں فائنلسٹ کے طور پر کوالیفائی کر کے دنیا کو چونکا دیا ہے۔
چوئی، جوکہ تین بچوں کی دادی، اگلے ماہ 81 برس کی ہو جائیں گی، اس مقابلہ حسن میں حصہ لینے سے قبل وہ گزشتہ کئی برسوں سے ایک سینئر فیشن ماڈل کے طور پر کام کر رہی ہیں، ہارپرز بازار اور ایلے جیسے میگزینوں کے ساتھ ساتھ مختلف کوریائی برانڈز کے ساتھ تجارتی مہمات کا بھی حصہ رہی ہیں۔
آپ کو یہ جان کر حیرت ہوگی کہ انہوں نے ماڈلنگ کا آغاز 72 برس کی عمر میں شروع کیا، یہ اس وقت ہوا جب وہ ایک اسپتال میں بطور نرس کے فرائض انجام دے رہی تھی اور ایک مریض نے انہیں ماڈلنگ کرنے کو کہا اور اس حوالے سے موقع بھی فراہم کیا۔
چوئی جو کہ ہمیشہ ہی ماڈلنگ کرنا چاہتی تھی اس بات کو سنجیدگی سے لیا اور ماڈلنگ کی کچھ کلاسیں لے کر 74 برس کی عمر میں ماڈلنگ کا باقائدہ آغاز کردیا۔
جوئی نے سی این این انٹریو دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے کبھی خواب میں بھی نہیں سوچا تھا کہ وہ مس یونیورس کے مقابلہ حسن میں اپنے ملک کی نمائندگی کریں گی۔
واضح رہے کہ جنوبی کوریا میں مقابلہ حسن میں شرکت کے لیے شرکاء کی عمریں 18 سے 28 سال کے درمیان ہونا ضروری تھی تاہم خواتین کی بڑھتی شمولیت کے دباؤ پیش نظر مقابلے کے انتخاب کے قوانین میں تبدیلی کرنے پڑی اور مس یونیورس نے اس اصول کو ختم کر دیا۔
اس طرح کسی کو بھی حصہ لینے کی اجازت مل گئی۔ عمر کی پابندی اٹھانے کے علاوہ، حاملہ خواتین، اور وہ خواتین جن کے بچے تھے یا جن کی کبھی شادی ہوئی تھی، کو بھی مقابلہ میں حصہ لینے کی اجازت تھی۔
چوئی نے اس نظریے کے تحت کہ اس عمر میں بھی اچھی صحت اور خوبصورت کی برقرار رکھا جاسکتا ہے اور اس سےکئی خواتین کی حوصلہ افزائی ہوسکتی ہے مقابلہ میں حصہ لینے کے بارے میں سوچا۔
تاہم 30 ستمبر کو، مس یونیورس کوریا کے مقابلے کے فائنل کے دوران، چوئی سون-ہوا میکسیکو میں ہونے والے عالمی مس یونیورس مقابلے میں اپنے ملک کی نمائندگی کرنے کے اپنے ہدف سے محروم ہو گئی۔ لیکن وہ دیگر نوجوان امیدواروں کے لیے سخت حریف ثابت ہوئی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News