کالاڈوریا خاندانی عداوتوں کی مزاحیہ انداز میں عکاسی کرتا ہے جہاں محبت اور نفرت کے جذبے پر استوار پُر مزاح لیکن ناخوشگوار واقعات کا باعث بنتے ہیں
کالا ڈوریا، نیا ٹی وی سیریل، دو چچا زاد کے درمیان محبت اور نفرت کی کہانی کے گرد گھومتا ہے۔ کہانی کئی پہلوؤں سے سنوچندا سیزن 3 سے ملتی جلتی ہے۔ مثال کے طورپر، نادیہ افگن ایک عام پنجابی لہجے کے ساتھ سب پر طنز کرتی، فرحان علی آغا اور سہیل سمیر کو بھائیوں اور ثمینہ احمد اسی گھر میں ان کی ماں کا کردار نبھا رہی ہیں۔
ڈرامہ نگار صائمہ اکرم چوہدری نے ایک بار پھر دانش نواز کے ساتھ ‘کالا ڈوریا’ کے لیے کام کیا ہے، رومانس اور مزاح کا امتزاج جو رمضان کی خصوصی سیریز یا عید کی ٹیلی فلم کے طور پر بھی آسانی سے نشر کیا جا سکتا ہے۔ مصنف اور ہدایت کار کی یہ جوڑی اس سے قبل دو کامیاب مزاحیہ سیریز “چپکے چپکے” (2021ء) اور “ہم تم” لے کر آئے تھے۔
ایک بار پھر، کہانی کے مرکزی کردار ایک پوش محلے میں آباد ہیں۔ ایسا لگتا ہے کہ ایک مزاحیہ ٹی وی سیریز کی کامیابی کے لیے ضروری ہو گیا ہے کہ ایک بڑا خاندان دو ساتھ جڑے گھروں میں قیام پزیر ہو اور ان کے درمیان ایک دوسرے کے ساتھ محبت اور نفرت کے ملے جلے رشتے بھی ہوں۔
پہلی بار، مرکزی کرداروں اور مجموعی خاندانی صفات کے درمیان تعلقات کافی الجھے ہوئے نظر آتے ہیں۔ بی اماں (ثمینہ احمد) اور اختر (خالد انعم) گھر کا وہ بزرگ جوڑا ہے جو ایک دوسرے سے محبت تو کرتے ہیں لیکن وہ اپنے دو بیٹوں منیر (فرحان علی آغا) اور شجاع (سہیل سمیر) کی وجہ سے 5 سال سے الگ رہ رہے ہیں۔ جائیداد کی تقسیم پر اختلاف ہوا اور اسی کی بنیاد پرعلیحدگی کا فیصلہ کیا گیا۔ خاندان کے باقی افراد کو بہر حال کسی ایک طرف ہونا ہی تھا کیونکہ دونوں بھائیوں کے درمیان دشمنی وقت کے ساتھ ساتھ بڑھ گئی تھی۔
اختر نے اپنے بڑے بیٹے شجاع، اس کی بیوی شانو (نادیہ افغان) اور سب سے چھوٹی بیٹی ماہ نور (ثناء جاوید) کے ساتھ رہنے کا فیصلہ کیا جب کہ دوسری طرف بی اماں نے چھوٹے بیٹے منیر اور اس کی بیوی سلیقہ (زینب قیوم) کے ساتھ رہنے کا فیصلہ کیا۔
بٹو آپا، جس کا کردار تمکنت منصور نے ادا کیا ہے، بوڑھے جوڑے کی اکلوتی بیٹی ہے جو ابھی تک غیر شادی شدہ ہے اور اپنی ماں کے ساتھ رہتی ہے۔ منیر اور سلیقہ کے دو بیٹے ہیں، سب سے بڑا فراز (شہزاد نور) جس کی شادی شجاع اور شانو کی سب سے بڑی بیٹی ندا (عادلہ خان) سے ہوئی ہے، اور ان کے دو بچے ہیں۔
تاہم، جیسا کہ ندا نے جائیداد کے تنازع پر اپنے سسرال کا ساتھ دینے کا فیصلہ کیا، اس کے والدین اور بہن نے اس سے کسی حد تک لاتعلقی اختیار کرلی ہے۔ عثمان خالد بٹ بطور اسفند منیر، سلیقہ کے سب سے چھوٹے بیٹے کا کردار ادا کر رہے ہیں جو ماہ نور عرف مانو کا کلاس فیلو بھی ہے۔ 5 سال کے بعد، دونوں خاندان الگ مگر ساتھ جڑے گھروں میں رہ رہے ہیں، یہی وجہ ہے کہ روزانہ نہ چاہتے ہوئے بھی ایک دوسرے سے سامنا ہو ہی جاتا ہے جو ان کے لیے کسی حد تک پریشان کن لیکن ناظرین کے لیے مزاح سے بھرپور ہوتا ہے۔
اسفند موسیقی کو اپنا کیریئر بنانا چاہتا ہے اور اپنی ماں، دادی اور بھابھی کا خیال رکھتا ہے۔ تاہم، وہ ماہ نور کو ناپسند کرتا ہے اور جب بھی وہ ملتے ہیں تو اسے طعنے دیتا ہے۔ اسفند ایک متحرک نوجوان ہے جو فیشن کے حوالے سے ایک زندہ دلانہ سوچ رکھتا ہے۔ تاہم، ڈرامے کا اسکرپٹ اس کے کردار کے ساتھ انصاف نہیں کرتا کیونکہ اس کے کچھ مکالمے ایسے ہیں جو اس عمر کے کسی نوجوان سے سننے کو نہیں ملتے۔ پھر بھی عثمان، اسفند کے طور پر ہر صورت حال کو مزاحیہ اور ناظرین کی توقعات کے مطابق بنانے میں کامیاب رہے ہیں۔
مانو ایک نوجوان لڑکی اور یونیورسٹی کی طالبہ ہے۔ اپنے خاندان کو چھوڑنے پر، بہن ندا اور اس کے سسرال والوں سے شدید رنجش رکھتی ہے۔ قدرتی طور پر انتہائی پرکشش مانو، اپنی بچکانہ بات چیت اور اسفند کے ساتھ تقریباً ہر معاملے پر اختلاف کی بدولت اپنے ہر منظر میں توجہ کا مرکز بن جاتی ہے۔
ہم نے بہت ساری رومانوی مزاحیہ سیریز دیکھی ہیں جن کی کہانی کے اختتام کا ہمیں پہلے ہی اندازہ ہو جاتا ہے۔ تمام مضحکہ مکالموں اور مزاح نگاری کے درمیان، اس بات کو نظر انداز کیا جا سکتا ہے کہ یہ چچا زاد ایک دوسرے کے خلاف اس قدر غصہ اور نفرت صرف اس وجہ سے رکھتے ہیں کہ ان کے والدین ماضی میں کسی معاملے پر متفق نہیں ہو سکتے تھے۔ یہ ہمارے معاشرے کے اس افسوسناک المیے کی نمائندگی کرتا ہے جو بہت سے خاندانوں کو برباد کر دیتا ہے۔
ثمینہ احمد نے ایک بار پھر اپنی اداکاری کا لوہا منوایا ہے، وہ اس بار پردادی کا کردار ادا کر رہی ہیں۔ پردادا کا کردار ادا کرنے والے خالد انعم اپنی بیوی کی محبت کے ساتھ ساتھ اپنے خاندان کے اتحاد کے لیے بھی ترس رہے ہیں۔ یہ خوبصورت لیکن پریشان کن ہے کہ کس طرح ڈرامے کی کہانی ایک بوڑھے جوڑے کی جدوجہد کو اجاگر کرتی ہے جو اپنے بچوں کے درمیان جھگڑوں کی وجہ سے الگ رہنے پر مجبور ہیں۔
بظاہر ایک اچھا خاندانی ڈرامہ، کالا ڈوریا اب تک اپنی پہچان بنانے میں کامیاب نہیں ہو سکا ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ کیا عثمان خالد بٹ اور ثنا جاوید آنے والی اقساط میں کہانی کو منفرد انداز میں پیش کرکے پسندیدہ جوڑی بن پائیں گے۔
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News