
مقبول گانا 2022ء کے عالمی کپ کے دوران خوشی کے موقع کی بے صبری سے منتظر قوم کے دلوں میں گھر کر گیا
ہسپانوی زبان میں موچاچوس نوجوانوں کو کہتے ہیں، اس گانے کی مقبولیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ اسے ارجنٹائن میں اسپاٹیفائے پر پانچ لاکھ سے زیادہ مرتبہ سنا گیا اور پہلے نمبر پر پہنچ گیا۔ اسے بیونس آئرس کے مرکز میں لگاتار چلایا گیا جہاں فاتح ٹیم کو خوش آمدید کہنے کے لیے شائقین کی بڑی تعداد جمع تھی۔
پرکشش دھن پر مشتمل اس گانے کی گونج قطر کے اسٹیڈیم میں بھی سنائی دی جسے شائقین نے حب الوطنی کے جذبے سے گایا۔ اس میں ارجنٹائن کے آنجہانی عظیم ڈیاگو میراڈونا کا بھی حوالہ ہے کہ وہ موجودہ دور کے ہیرو لیونل میسی کو آسمان سے دیکھ رہے تھے۔
اس گانے کو پہلی بار 2003ء میں فیوژن راک، اسکا، اور سالسا بینڈ لاموسکاس نے ریلیز کیا تھا جس کے اصل بول ’’موچاچوس، آج رات میں نشے میں دھت ہونے جا رہا ہوں‘‘ تھے۔
بعد میں اس میں ایک 30 سالہ استاد فرنینڈو رومیرو سمیت فٹ بال کلب کے مداحوں نے تبدیلی کی۔
ا س گانے کو ازسر نو لکھنے والے فرنینڈو رومیرو نے اسے ایلبی سیلیسٹے قومی ٹیم کے لیے وقف کیا۔ ان کا نیا ورژن جلد ہی مقبول ہوگیا۔
فرنینڈو رومیرو نے ورلڈ کپ کے دوران ارجنٹائنی ذرایع ابلاغ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’جو کچھ ہو رہا ہے وہ اتنا شاندار ہے، اتنا زبردست ہے کہ آپ پریشان ہوجاتے ہیں۔ یہ خیال ایک دن گھر میں کھانا بنانے کے دوران میرے ذہن میں آیا۔ اس کے بارے میں سوچتے ہوئے میں خود ہی جذباتی ہونے لگا، اور فوراً اسے اپنے فون میں محفوظ کر لیا۔‘‘
نئے گانے کا آغاز کچھ اس طرح سے ہوتا ہے، ’’میں ارجنٹائن میں پیدا ہوا تھا، (جو) ڈیاگو اور لیونل کی سرزمین (ہے)، فاک لینڈ کے نوجوانوں کا (ملک) جنہیں میں کبھی نہیں بھولوں گا۔‘‘
یہ گانا ٹیم کی جانب سے ہارے جانے والےتمام چیمپیئن شپ مقابلوں پر افسوس کا اظہار کرتا ہے اور 2021ء کوپا امریکہ میں برازیل کے خلاف ایک یادگار فتح کے جشن کی یاد تازہ کرتا ہے جس سے ارجنٹائن کو تیسری بار عالمی کپ جیتنے کی امید ملی، جو اس نے بالآخر قطر میں جیتا۔
دارالحکومت میں جوش و خروش کے ساتھ جشن منانے والے ہجوم میں ایک 19 سالہ نوجوان نکولس ایریاس بھی شامل تھا، جس نے اس گانے کے حوالے سے کہا، ’’یہ گانا بہت زبردست ہے!‘‘
نوجوان نے فخریہ انداز میں مزید کہا، ’’یہ میری قوم اور میرے ملک کی درست طریقے سے ترجمانی کرتا ہے۔ اس کا ایک جذباتی پہلو ہے، یہ ایک فنکارانہ تخلیق ہے اور اس کے ساتھ ہی یہ ناقابل فراموش احساسات بھی ہیں، یہ بالکل لاجواب ہے!‘‘
پابلو مینڈوزا نامی ایک مداح تقریباً 60 کلومیٹر (35 میل) دور لا پلاٹا سے اپنی بیوی کے ساتھ بیونس آئرس آئے تھے۔ انہوں نے اپنی ٹانگ پر برطانیہ کے ساتھ 1982ء کی جنگ کے مرکز میں جزیرہ نما کا ایک ٹیٹو دکھاتے ہوئے کہا، ’’یہ گانا ہر چیز کی نمائندگی کرتا ہے۔ یہ فاک لینڈز کے ارجنٹائن کے فوجیوں کے ڈیاگو کی یاد دلاتا ہے، دیکھو!‘‘
فرنینڈو رومیرو کہتے ہیں ’’اس گانے کا مقصد تھا کہ کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی اور انہیں ارجنٹائنی ہونے پر فخر محسوس ہو۔‘‘
فرنینڈو رومیرو کے لیے یہ بات باعث فخر ہے کہ اس سے میسی اور ان کی ٹیم کی حوصلہ افزائی ہوئی اور انہوں نے ٹورنامنٹ بس اور ڈریسنگ روم میں جوش و جذبے کے ساتھ اس گیت کو گایا۔
اس کے بعد لاموسکاس نے رومیرو کے لکھے ہوئے نئے بول کے ساتھ گانے کو دوبارہ ریکارڈ کیا تھا۔ ارجنٹائن کی فتح کے بعد لاموسکاس اب ایک اور اپ ڈیٹ ورژن ریکارڈ کرنا چاہتا ہے۔
گلوکار گیلرمو نوولیس نے کہا، ’’بہت کچھ ہو گیا ہے۔ یہ ایک ایسا گانا ہے جو پورے ارجنٹائن کو متحد کرتا ہے اور جو ہمیں خوشی دیتا ہے۔ اب یہ ہمارا نہیں رہا۔‘‘
اس دوران، گانے کو مداحوں کی طرف سے بھی ایک اور قدرتی اپ ڈیٹ ملی ہے جنہوں نے گانے کے بول ’’ہم تیسرا (ورلڈ کپ) جیتنا چاہتے ہیں‘‘ کو ’’ہم نے تیسرا (ورلڈ کپ) جیت لیا ہے‘‘ سے بدل دیا ہے۔
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News