Advertisement
Advertisement
Advertisement
Advertisement

پُس ان بوٹس – دی لاسٹ وش

Now Reading:

پُس ان بوٹس – دی لاسٹ وش

ڈیتھ جیسے کردار کی شمولیت کی مدد سے ’پُس ان بوٹس: دی لاسٹ وش‘ کے فلمسازوں نے اس سلسے کی شاندار واپسی ممکن بنائی

’شریک ٹو‘ میں پہلی بار نظر آنے کے 19 سال بعد اور تقریباً 12 سال پہلے اپنی ایک علیحدہ فلم میں جلوہ گر ہونے کے بعد پُس ان بوٹس واپس آگیا ہے، مگر اس بار اس کے پاس ایک نیا آغاز کرنے کے لیے اضافی زندگیوں کی سہولت میسر نہیں۔ عام حالات میں شاید اس بات کی اتنی اہمیت نہ ہوتی مگر ’پُس ان بوٹس: دی لاسٹ وش‘ میں کی گئی اس ایک تبدیلی نے فلم کو بے حد دلچسپ بنا دیا ہے۔ فلم کے ہدایت کار جوئیل کرافرڈ اور معاون ہدایت کار جینیول مرکاڈو کے زیر انتظام یہ فلم ’شریک‘ کی اینیمیٹڈ دنیا میں واپسی کے ساتھ نہ صرف ناظرین کو ماضی کے خوشگوار لمحات میں واپس لے جانے میں کامیاب رہتی ہے بلکہ صرف ایک زندگی والے پُس ان بوٹس کو اس کے تمام دشمنوں کے مقابلے میں پہلے سے زیادہ خطرناک بن جانے کے مشاہدے کا موقع بھی فراہم کرتی ہے۔

کہانی

پُس ان بوٹس (انتونیو بیندراس) صرف ایک مہم جو بلا نہیں بلکہ ایک عہدساز کردار ہے جو ہمیشہ اپنے پرستاروں کو پریشانی سے نکال لیتا ہے، یہ اور بات ہے کہ اکثر پریشانی اس کی اپنی پیدا کردہ ہوتی ہے۔ اپنے قصبے کو اپنی ہی پیدا کردہ ایک آفت سے بچاتے ہوئے اپنی آٹھویں زندگی کھو دینے کے بعد، گاؤں کا معالج لڑنے مرنے پر ہر وقت آمادہ رہنے والے اس ہیرو کو یہ مشورہ دیتا ہے کہ اب اسے حقیقتاً اپنے جوتے ایک طرف رکھ کر آرام کرنا چاہیے۔ اس کے باوجود پُس اس نصیحت پر کان نہیں دھرتا اور اپنی من مانی جاری رکھتا ہے، یہاں تک کہ اس کی ملاقات بگ بیڈ وولف (ویگنر مورا) نامی ایک کردار سے ہوتی ہے جو ایک مقامی شراب خانے میں پُس کو اس کے کیریئر کی پہلی ناکامی کا زخم دیتا ہے۔

لڑائی میں اپنی پہلی ناکامی کی شرمندگی پُس کو اس کی کمزوری کا اعتراف کرنے پر مجبور کرتی ہے اور وہ ریٹایئر ہونے کا فیصلہ کرلیتا ہے، لیکن جب اپنی کھوئی ہوئی زندگیوں کو بحال کرنے کا موقع اس کے سامنے آتا ہے تو اپنے پرانے اور بھروسہ مند ساتھیوں یعنی کٹی سافٹ پا (سلمہ ہائک) بلے کے بہروپ میں ایک کتے (ہاروی گلین) کے ساتھ میدانِ عمل میں واپس آجاتا ہے۔کیا پُس ان بوٹس اپنی زندگیوں کو واپس حاصل کرنے میں کامیاب ہوگا؟ یا پھر بگ بیڈ وولف، بگ جیک ہارنر (جان ملانی) اور گولڈی لاکس (فلورنس پگ) اور دی تھری بیئرز (اولیویا کولمن، رے ونسٹن اور سیمسن کایو) اسے پکڑ کر اس کے سر کی انعامی رقم حاصل کرنے میں کامیاب ہوں گے؟ ’پُس ان بوٹس: دی لاسٹ وش‘ وقت کے خلاف ایک دوڑ کا نام ہے۔

Advertisement

فلم کی خوبیاں

پُس ان بوٹس کی بہترین بات یہ ہے کہ انتونیو بیندراس ایک لقبی کردار کی آواز کی صورت میں کامیابی کے ساتھ فلمی دنیا میں واپس آئے ہیں اور ایک شاندار پرفارمنس دی ہے۔ وہ نہ صرف اپنے فن کے عروج پر ہیں بلکہ انہوں نے کسی بھی لمحے پر ناظرین کو یہ احساس نہیں ہونے دیا کہ وہ تقریباً ایک دہائی اس دنیا سے دور رہے ہیں۔ اکثر فلموں میں ان کی جوڑی دار رہنے والی سلمہ ہائک پینالٹ کی آواز کو بھی شامل کریں تو آپ کو ایک لاجواب مجموعہ ملتا ہے جو بذات خود اس اینیمیٹڈ فلم سے کہیں زیادہ اہمیت کا حامل ہے۔ ان دونوں نے مل کر فلم کے معیار کو چار چاند لگائے ہیں جب کہ فلم کا ایکشن ’شریک‘ فرنچائز کے مقابلے میں کافی حد تک ’اسپائڈر مین: ان ٹو دی اسپائڈر ورس‘ سے مماثل ہے جو اپنے ناظرین کو پہلے منظر سے لے کر فلم کے آخر تک مصروف رکھتا ہے، یہ فلم نئے اور پرانے دونوں ہی ادوار کے ناظرین کی پسند کا کچھ نہ کچھ سامان کرتی ہے۔

فرضی داستان کے کردار حقیقت سے قریب تر کام انجام دیتے نظر آتے ہیں جو نہ صرف ناظرین کے لیے قابل قبول ہے بلکہ 100 منٹ کی اس عجوبہ فلم میں بمشکل کوئی ایسا منظر ہو جو بےتکا محسوس ہو۔ نہ صرف پس پردہ فنکاروں نے بخوبی اپنی آوازیں کرداروں پر ڈب کی ہیں بلکہ ان کے صوتی اور بصری تاثرات بھی ان کی امتیازی صفات کے عین مطابق ہیں۔ یہاں ہاروی گلین کا ذکر لازم ہے جن کی کارکردگی کے بغیر اس سلسلے کے دوسرے حصے کو آگے بڑھانا ممکن نہ ہوتا۔ ان کے مکالمے واقعی بہترین ہیں، ان کے ماضی کا قصہ بھی بہت اعلیٰ ہے جسے بہت اچھے طریقے سے سنبھالا گیا ہے، فلم ’شریک‘ کے ڈنکی اور فلم ’مڈغاسکر‘ کے پینگیونز کی طرح ان کا کردار بھی اس اینیمیٹڈ دنیا کے چند بہترین کرداروں میں شامل ہونے کی اہلیت رکھتا ہے۔

فلم کی کمزوریاں

حد سے زیادہ کرداروں کی شمولیت ’پُس ان بوٹس: دی لاسٹ وش‘ کو ناظرین کے لیے خراب کرتی ہے حالاںکہ یہ بات درست ہے کہ بہت سے دشمنوں کی موجودگی اس کہانی کی ضرورت تھی مگر ان میں کچھ کو ان کے ماضی کی ایک مکمل داستان کے ساتھ متعارف کروانے کے بجائے صرف ان کے حال اور مستقبل (جس کے لیے وہ ایک دوسرے کے ساتھ برسرپیکار ہیں) کی ایک خصوصی جھلک کے ساتھ بھی شامل کیا سکتا تھا۔ فلم کا اسکرپٹ اس کی اصل کہانی سے ہٹ کر کسی اور جانب تو نہیں جاتا مگر دیگر منفی کرداروں کی زیادتی کی وجہ سے بگ بیڈ وولف کی اہمیت کسی حد تک کم ضرور ہوئی کیوں کہ وہ ایک ایسا کردار ہے جو جب بھی پردے پر نمودار ہوتا ہے تو ناظرین اپنے اندر ایک سنسناہٹ محسوس کرتے ہیں۔ صرف پُس ہی اس سے خوفزدہ نہیں تھا بلکہ بہت سے ناظرین بھی اس کا خوف محسوس کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ ایکشن کے مناظر بھی ایک دوسرے سے ربط میں ہونے کے بجائے یہاں وہاں بکھرے ہوئے ہیں جس کی وجہ سے ایسے ناظرین جو پُس ان بوٹس کی مہم جوئی میں مکالموں کے مقابلے میں اضافی ایکشن کی توقع کر رہے ہوں، یقیناً اکتاہٹ کر شکار ہوں گے۔

خلاصہ

Advertisement

یہ کہنا غلط نہیں ہوگا کہ ’دی بیڈ گائز‘ اور ’پُس ان بوٹس: دی لاسٹ وش‘ کی ریلیز کے ساتھ ڈریم ورکس نے 2022ء میں ایک کامیاب واپسی کی ہے، یہ ان کے لیے ایک ایسا سال رہا جس کی بدولت وہ آنے والے دنوں میں مزید معیاری کام کرنے کے قابل ہوں گے۔ فلم کے تخلیق کاروں نے پُس ان بوٹس سیریز کی دونوں فلموں کے درمیان طویل خلاء کو احسن طریقے سے پُر کر کے اپنے ناظرین کو متاثر کیا ہے۔ حالانہ کے پہلی فلم کے صرف دو سال بعد ہی دوسری فلم کو ریلیز کرنا ممکن تھا اور جسے ایک دہائی سے بھی زیادہ طویل انتظار نے کافی مشکل کام بنا دیا تھا، بہرحال وہ اس چیلنج سے نمٹنے میں کامیاب رہے۔ کسی حد تک اس کی وجہ یہ بھی تھی کہ ناظرین اس کے پہلے حصے کو اب تک آن لائن اسٹریمنگ پلیٹ فارمز پر دیکھتے آرہے تھے۔

اپنی پہلی فلم کے مقابلے میں کافی زیادہ پختہ ہونے کے سبب یہ فلم ’ایواٹار: دی وے آف واٹر‘ کی کامیابیوں کی لہر کے سامنے ڈٹے رہنے میں کامیاب رہی ہے جو پہلے ہی نئے سنگِ میل عبور کرنے کی جانب گامزن ہے۔ کون جانے ناظرین کو گولڈی لاکس اینڈ دی تھری بیئرز کی کہانی پر مبنی ایک علیحدہ فلم دیکھنے کو مل جائے یا بگ بیڈ وولف کو کسی اور دیومالائی کردار کو خوفزدہ کرتا دیکھیں، کیوں کہ ان کرداروں نے اپنی انفرادیت کی بدولت ناظرین کے ذہنوں پر اپنے نقوش چھوڑے ہیں۔ جہاں تک پُس ان بوٹس کا تعلق ہے، ایسا لگتا تو نہیں کہ وہ اپنے جوتے اتار کر آرام کرنے کو ترجیح دے گا۔ آخر وہ سب کا پسندیدہ اور نڈر ہیرو جو ہے!

Advertisement
Advertisement

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
بھارت روس سے تیل نہیں خریدے گا،ٹرمپ کا دعویٰ ،مودی سرکار یقین دہانی سے مکرگئی
وزیراعظم شہبازشریف سے بلاول کی قیادت میں پی پی کے وفد کی اہم ملاقات
تصادم نہیں، تعاون وقت کی ضرورت ہے، جنرل ساحر شمشاد مرزا کا اسلام آباد سمپوزیم سے خطاب
کراچی، 48 انچ قطر لائن کی مرمت کا کام مکمل، متاثرہ علاقوں میں پانی کی فراہمی بحال
ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں کتنا اضافہ ہوا، اسٹیٹ بینک نے بتا دیا
پاکستان کا پہلا اے آئی لرننگ پلیٹ فارم ’’ ہوپ ٹو اسکلز ڈاٹ کام ‘‘ لانچ کردیا گیا
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر