 
                                                                              متعدد صارفین نے مہنگی ترین کلیکشن کے بارے میں اپنے خیالات کا اشتراک
کرنے کے لیے سوشل میڈیا کا سہارا لیا
ماہرہ خان کی جانب سے حال ہی میں شروع کیا گیا ملبوسات کے برانڈ ’ایم بائےماہرہ‘ کا منفی اندازمیں شہر بھرمیں چرچا ہے ۔
ماہرہ کے پہلے فیشن کلیکشن میں زیادہ ترسفید رنگ پرمشتمل پہناوے ان کی مرحوم نانی رضیہ سے متاثرہیں۔ ان کی انسٹاگرام پوسٹ کے مطابق،’’نرگس کے پلنگ کے پہلو میں تازہ نرگس کی خوشبو۔ کتابوں کی کثرت نے ان کے شیلفوں کو بھر دیا اوراس کی روح کو مہکا دیا ہے۔ ان کی چوڑیوں کی کھنک، کبھی کبھی نرم، لیکن ہمیشہ میٹھی۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’’میں اپنی نانی کے بہت قریب تھی اوران کی ابدی شائستگی اورخوبصورتی سے بہت متاثر تھی۔‘‘اداکارہ کے مطابق ’ایم بائے ماہرہ‘ بنیادی طورپر سفید لباس پرمشتمل کلیکشن ہے، کیونکہ انہیں سفید رنگ بہت پسند ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’اگرمجھے ساری عمر ایک رنگ پہننا پڑے تومیں سفید کرتہ شلوار کا انتخاب کروں گی۔‘‘
نئی شروع کی گئی فیشن لائن کافی سادہ،لیکن پہلی ہی نظرمیں سجیلی لگتی ہے، تاہم، ملبوسات کی بہت زیادہ قیمتوں کی وجہ سے ان کی تمام کوششیں رائیگاں جاتی نظر آرہی ہیں۔ان کی فیشن لائن میں دوپٹہ، ٹراؤزر، کرتہ اورانگرکھا سوٹ شامل ہیں، جو آفیشل ویب سائٹ پردستیاب ہیں۔
3500روپے میں فروخت ہونے والا سفید رنگ کا کڑھائی والا دوپٹہ ان کے ملبوسات کی لائن کا سب سے سستا آئٹم ہے، جب کہ سلک ٹیونک سیٹ، جس میں ٹراؤزراورقمیض شامل ہے، کی قیمت حیران کن طو پر 24ہزار9سو50 روپے ہے، جبکہ سادہ سفید لینن کا کُرتا 13ہزار روپے میں دستیاب ہے۔ پاکستان کی معروف شوبز اسٹار کے نام سے اتنے مہنگے ملبوسات کی فروخت سے حیران متعدد مداحوں نے سوشل میڈیا پر فیشن کی آڑ میں فروخت کیے جانے والے غیر معقول مہنگے کپڑوں کے بارے میں اپنے خیالات کا واضح اظہار کیا۔ حیرانی کی بات یہ ہے کہ ماہرہ خان کے انتہائی مہنگے ملبوسات فروخت بھی ہو گئے۔
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

 
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                 