Advertisement
Advertisement
Advertisement
Advertisement

روایتی ٹی وی کی بجائے ڈیجیٹل وڈیو دیکھنے کا بڑھتا رُجحان

Now Reading:

روایتی ٹی وی کی بجائے ڈیجیٹل وڈیو دیکھنے کا بڑھتا رُجحان

ٹک ٹاک کے سی ای او شائو زی چیو واشنگٹن میں امریکی قانون سازوں کے سامنے پیش ہوں گے جہاں چینی سوشل میڈیا ایپ کو کمیونسٹ پارٹی سے تعلق کے الزامات کا سامنا ہے

ٹیلی ویژن تیزی سے ایک متروک ذریعہ بنتا جا رہا ہے جس کے حالیہ ناظرین کی تعداد ماضی میں ناظرین کی یومیہ تعداد سے بھی نصف کم رہ گئی ہے۔

انسائیڈر انٹیلیجنس کی پیش گوئی کے مطابق پہلی بار بالغ امریکی افراد اس سال روایتی ٹی وی دیکھنے کی بجائے نیٹ فلکس، ٹک ٹاک اور یوٹیوب جیسے پلیٹ فارمز پر ڈیجیٹل وڈیو دیکھنے میں زیادہ وقت گزاریں گے۔

تاریخ میں پہلی مرتبہ مارکیٹ ٹریکر کو توقع ہے کہ ’’لینیئر ٹی وی‘‘ یومیہ دیکھنے کا دورانیہ نصف سے بھی کم ہو کر تین گھنٹے سے کم رہ جائے گا جب کہ یومیہ ڈیجیٹل وڈیو دیکھنے کی اوسط شرح 3 گھنٹے 11 منٹ دورانیے کے ساتھ 52اعشاریہ 3 فیصد تک پہنچ جائے گی۔

Advertisement

انسائیڈر انٹیلیجنس کے مرکزی تجزیہ کار پال ورنا نے ایک پریس ریلیز میں کہا کہ، ’’یہ سنگِ میل لوگوں کی بڑی اور چھوٹی اسکرینوں پر وڈیو دیکھنے میں زیادہ سے زیادہ وقت گزارنے کے باعث ہے، چاہے یہ کسی کیبل ٹی وی پر کوئی ڈراما ہو یا اسمارٹ فون پر وائرل کلپ‘‘۔

’’ٹی وی پر سماجی اور اسٹریمنگ وڈیو کے لیے نوجوانوں کی ترجیحات کو دیکھتے ہوئے ہم توقع کر سکتے ہیں کہ یہ رجحانات ڈیجیٹل کے حق میں بدلتے رہیں گے‘‘۔

انسائیڈر انٹیلیجنس کے مطابق جب ڈیجیٹل وڈیو کے ناظرین کی توجہ کی بات آتی ہے جس پہ بالغ امریکی ہر پلیٹ فارم پر روزانہ اوسطاً 33 منٹ کے لیے ٹیوننگ کرتے ہیں، تو نیٹ فلکس اور  یُوٹیوب میں برابر کا مقابلہ ہے۔

مارکیٹ ٹریکر نے کہا کہ وڈیو اسٹریمنگ پلیٹ فارمز پر دستیاب کھیلوں کے لائیو مقابلے بھی روایتی ٹی وی سے ہٹنے میں مدد کر رہے ہیں جیسا کہ ایپس پر مشترکہ وڈیو کلپس کی مقبولیت ہے۔

انسائیڈر انٹیلیجنس کے مطابق ٹِک ٹاک ایک اہم عامل ہے جس پہ بالغ امریکیوں کی یومیہ تیزی سے بڑھتی تعداد وقت گزارتی ہے۔

انسائیڈر انٹیلیجنس کی مرکزی تجزیہ کار جیسمین اینبرگ نے کہا کہ، ’’اس سال ٹک ٹاک بمقابلہ نیٹ فلکس دیکھنے کا ایک بڑا رجحان ہوگا‘‘۔

Advertisement

’’سماجی اور تفریحی وڈیوز کے درمیان حد دھندلی ہو چکی ہے اور ٹِک ٹاک اب بڑی اسکرین والے وڈیو پلیئرز کے لیے آ رہا ہے‘‘۔

ٹِک ٹاک کے سی ای او شاؤ زی چیو (Shou Zi Chew) مارچ میں واشنگٹن میں امریکی قانون سازوں کے سامنے گواہی دیں گے، جہاں چینی سوشل میڈیا ایپ کو الزامات کا سامنا ہے کہ یہ بیجنگ میں کمیونسٹ پارٹی سے تعلق رکھتی ہے۔

ٹِک ٹاک جس کی مالک کمپنی بائٹ ڈانس چینی ہے، بنیادی طور پر رپبلکن قانون سازوں کے بڑھتے مطالبات پر کہ کمپنی کے بیجنگ سے مبینہ روابط کے سبب اس پر مکمل پابندی عائد کر دی جائے، امریکا میں بقا کی جنگ لڑ رہی ہے۔

انسائیڈر انٹیلیجنس نے لکھا کہ ٹوئٹر بنیادی طور پر ایک وڈیو پلیٹ فارم نہیں تاہم پلیٹ فارم پر بالغ امریکیوں کے صرف کردہ وقت میں موجودہ اور اگلے سال کمی آنے کی توقع ہے کیونکہ اس کے صارفین کی تعداد میں کمی آئے گی۔

اینبرگ نے کہا، ’’مسئلہ یہ ہے کہ وائن سے لے کر فلیٹس تک، مزید حقیقی وڈیوز کی حوصلہ افزائی کے لیے ٹوئٹر کی کوششیں اب تک ناکام رہی ہیں‘‘۔

’’ٹوئٹر کے مالک ایلون مسک کی ایپ میں مزید وڈیوز لانے کی کوششیں، بشمول یُوٹیوب کے تخلیق کاروں کو ٹوئٹر پر وڈیوز پوسٹ کرنے کی ممکنہ ترغیب، تمام بالغ امریکیوں کے صرف کردہ وقت کو بہتر بنانے میں بیکار ہوں گی جب تک کہ وہ صارفین کی کمی کو روکنے کا بندوبست نہیں کرتے‘‘۔

Advertisement
Advertisement

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
سامعہ حجاب کا یوٹرن؛ حسن زاہد سے صلح، ملزم کی ضمانت منظور
دوحہ میں عرب اسلامی ہنگامی اجلاس؛ وزیراعظم کی عالمی رہنماؤں سے اہم ملاقاتیں
دوحہ اجلاس: امیر قطر کا اسلامی ممالک کو متحد ہوکر فلسطینی عوام کی حمایت کا مطالبہ
صدر مملکت کا دورہ چین کے موقع پر شنگھائی الیکٹرک کے چیئرمین سے ملاقات
آج سونے کی قیمت کیا رہی؟ جانیے
ایشیا کپ: میچ ریفری کی تبدیلی تک پاکستان کا مزید میچز نہ کھیلنے کا فیصلہ
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر