انڈونیشیا میں تمام باحجاب خواتین کا میوزیکل گروپ نسیدہ ریا ملک بھر میں مقبولیت حاصل کررہا ہے
وسطی جکارتہ میں ایک کھچا کھچ بھرے میلے میں باحجاب عمر رسیدہ گلوکارہ ریئن دجامین نے ہزاروں سامعین، جن میں زیادہ تر انڈونیشیائی نوجوان تھے،کے سامنےجوہری تباہی کے حوالے سے ایک پُرجوش گانا پیش کیا۔
خوتین پرمشتمل نسیدہ ریا بینڈ کے پیچھے سلوراورسیاہ ستاروں والے لباس میں ملبوس ان کی ساتھی موسیقارہیں، جوبونگو، وائلن، مینڈولین، بانس کی بانسری اوردف کے ساتھ ان کی مخملی آوازوں کو سہارا دے رہی ہیں۔
انہوں نے’’بوم نیوکلیئر‘‘ کے ٹریک پرگایا کہ ’’اے ایٹم بم بنانے والے ملعون، کیوں قیامت کودعوت دیتے ہو؟‘‘
کنسرٹ میں جانے والے نوجوان نے خوفناک گیت کے دوران ایک ساتھ جھومتے ہوئے ان کے پسندیدہ بینڈ کے اراکین کوبلند آوازمیں’’ماں!‘‘ پکارا ۔
درحقیقت، 47 سال قبل ایک قرآن کی تلاوت کرنے والے گروپ کے طور پر تشکیل دیا گیا تھا، اس بینڈ میں اب ایک درجن فنکارشامل ہیں، جوعربی اور روایتی انڈونیشیائی ڈانگ ڈٹ موسیقی کا امتزاج پیش کر رہے ہیں، جسے کبھی مشکل اورکاسموپولیٹن حلقوں میں پرانی سمجھی جاتی تھی۔
انصاف اور انسانی حقوق جیسے سنجیدہ موضوعات کے بارے میں ان کی مزاحیہ پاپ ٹیونز نے سوشل میڈیا کے جنون میں مبتلا نوجوانوں کی پلے لسٹوں میں جگہ بنالی ہے۔
انڈونیشیا کے تیزی سے متحرک موسیقی کے منظر نامے میں کامیابیاں سمیٹتے ہوئے بینڈ کے مضحکہ خیزبولوں نے انہیں خاص شہرت عطا کی ہے۔
ان کے گانے تشبیہات اوراستعاروں سے بھرپورہیں، جن میں عورت بازوں کا موازنہ ’’مفسدانہ چمگادڑ‘‘ سے کیا گیا ہے یا یہ بیان کیا گیا ہے کہ’’ کس طرح بندررائفلیں اٹھانا پسند کرتے ہیں، انسان نپل دکھانا پسند کرتے ہیں۔‘‘تئیس سالہ فتح الامین نے کہا کہ ان کے خیال میں یہ بینڈ’’بہت اچھا‘‘ ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’’کیوں؟ کیونکہ بینڈ کی تمام ارکان خواتین ہیں جوتین سے زائد موسیقی کے آلات بجانے کی اہلیت رکھتی ہیں۔‘‘
نسیدہ ریا کے تاثراتی الفاظ کے اسکرین گریبس(ویڈیو سے لی گئی تصاویر) کو بطورمیمز بڑے پیمانے پرشیئرکیا گیا ہے، جس سے بینڈ اورنوجوان نسل کے درمیان تعلق قائم ہوا ہے۔
دجامین نے کہا کہ ’’آج کل کے نوجوان اسی طرح بات کرتے ہیں، اوراس میں کوئی برائی بھی نہیں ہے۔ زیادہ اہم بات یہ ہے کہ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ گانوں کے ذریعے ہمارے پیغامات کو قبولیت حاصل ہورہی ہے۔‘‘
انہوں نے کہا کہ’’میں شکر گزارہوں کہ بینڈ کےزیادہ ترارکان کے عمر رسیدہ ہونے کے باوجود نسیدہ ریا کو اب بھی نوجوان پسند کرتے ہیں، اوریہ کہ ہماری موسیقی سے اب بھی وہ لطف اندوز ہورہے ہیں۔‘‘
ماہرین کا خیال ہے کہ انڈونیشیا میں موسیقی کی کھپت تیارہو رہی ہے، سامعین ان انواع کے امتزاج کو شامل کررہے ہیں، جن میں زیادہ روایتی آوازیں شامل ہیں، جیسے جاوانی دھن کے ساتھ ڈانگ ڈٹ یا مشرقی انڈونیشی بولیوں میں گائے جانے والے ریگے پاپ ان کے مغربی پسندیدہ گانے ہیں۔
موسیقی کے صحافی شندو الپیتو کے مطابق، اس بڑھتے ہوئے رجحان نے نسیدہ ریا کو پہلے سے کہیں زیادہ مقبول بنا دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ’’نوجوان نسل موسیقی کو مزاح کے ساتھ سننے کا رجحان رکھتی ہے۔ وہ نہ صرف موسیقی کی جمالیات بلکہ میوزیکل کامیڈی کی جانب بھی راغب ہوتے ہیں۔‘‘
اب انڈونیشیا کے تہواروں میں اداکاری، راک بینڈز کی جانب سے نوجوان سامعین کے لیے پرفارم کرنے، چھوٹے دیہاتوں میں ان کے معمول کے ہجوم کے لیے محفلوں کے ساتھ ڈانگ ڈٹ موسیقی کی مقبولیت میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔
شندو الپیتو نے کہاکہ’’جکارتہ میں نوجوانوں کی اکثریت مقامی موسیقی کو دوبارہ اپنا رہی ہے۔ اب،اس قسم کی موسیقی کو وہ مجرمانہ خوشی کہتے ہیں۔‘‘
انہوں نے کہا کہ’’اسلامی گانے عمومی طورپرسنجیدہ ہوتے ہیں، جن کے بولوں میں اسلامی تعلیمات کو محتاط انداز میں ملحوظ خاطر رکھا جاتاہے۔ تاہم، نسیدہ ریا نے ایک ایسی زبان کے انداز کے ذریعے بڑے پیمانے پرمعاشرے کو متاثر کیا ہے جو سمجھنے میں آسان اور دل کو لگتی ہے۔‘‘
گروپ نے کووڈ19 وباء کے دوران دنیا کے گھروں میں بند ہونے اور کنسرٹ نہ ہونے کے دوران تفریح کی طلب سے فائدہ اٹھایا۔گروپ نسیدہ ریا کی سب سے کم عمر رکن 27 سالہ نازلہ زین اپنی کامیابی کا سہرا جدید ٹیکنالوجی کودیتی ہیں، جس نے تمام پس منظر کے افراد کوان کی موسیقی سے روشناس کرایا۔
انہوں نے کہا کہ ’’ہم یوٹیوب اوردیگر میوزک ایپلی کیشنزکا استعمال کرکے اس رجحان کو برقراررکھے ہوئے ہیں۔‘‘
انہوں نے کہا کہ’’لہذا اب موبائل فون کے حامل نوجوان ہمارے گانے سن سکتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ وہ ہمیں پسند کرتے ہیں۔‘‘
انہوں نے دیکھا کہ ان کے یوٹیوب سبسکرائبرزکی تعداد مارچ 2020ء سے چھ گنا بڑھ کر تقریباً 5لاکھ ہو گئی ہے۔
انہیں اسٹریمنگ پلیٹ فارم اسپاٹی فائی پرہرماہ تقریباً 50ہزارسامعین اور انسٹاگرام پر 38ہزارفالوورز پرفخرہے۔
میٹل اورپنک کی 32 سالہ پرستاررکی پراسیٹو نے کہا کہ’’وہ بہت اچھی ہیں کہ وہ اس عمر میں بھی اپنے فن کا مظاہرہ کررہی ہیں۔اس میں حیرانی کی بات نہیں کہ بہت سے لوگ انہیں انڈی مائیں کہتے ہیں۔‘‘
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News