خانہ بدوش ، ملکہ یا ماں کے کرداروں میں دلوں کو چھولیا، 1927ء میں پیدا ہونے والی اداکارہ 95 برس کی عمرمیں اس دنیا کو چھوڑ گئیں
اپنی ذہانت اور رومانوی خوبصورتی کے لیے مشہور اطالوی اداکارہ جینا لولوبریگیڈا گزشتہ ہفتے 95 سال کی عمر میں انتقال کر گئیں۔ وہ ہالی ووڈ کے سنہری دور کی آخری علامتوں میں سے ایک تھیں۔ انہوں نے اپنے تمام آن اسکرین کرداروں میں لوگوں کے دلوں کو چھو لیا، چاہے وہ خانہ بدوش، ملکہ، یا ایک ماں کا کردار ہو۔ انہوں نے جنگ کے بعد کے دور میں اس خوبصورتی اور جوش کو شامل کیا جس کی بہت زیادہ ضرورت محسوس کی جارہی تھی۔
1953ء میں اپنی کامیاب فلم ’بیٹ دی ڈیول‘ میں انہوں نے ہمفری بوگارٹ کے ساتھ کام کیا، جن کا کہنا تھا کہ ’’لولوبریگیڈا نے مارلن منرو کو شرلی ٹیمپل جیسا بنا دیا۔‘‘
1956ء کی فلم ’دی ہنچ بیک آف نوٹری ڈیم‘ اور لیوجی کومنسینی کی 1953ء کی کلاسک ’بریڈ، لو اینڈ ڈریمز‘ میں اپنے کرداروں کے لیے جانی جانے والی لولوبریگیڈا نے اس وقت کے بہت سے سرکردہ مرد اداکاروں کے ساتھ کام کیا، جس میں ایرول فلن اور برٹ لنکاسٹر بھی شامل ہیں۔ایک خوش مزاج بوگارٹ کے ساتھ، انہوں نے ایک بہت زبردست وقت گزارا لیکن ہر منظر کی عکس بندی اتنی خوشگوار نہیں ہوتی تھی۔جب انہیں 2018ء میں ہالی ووڈ واک آف فیم پر ایک ستارے کا اعزاز دیا گیا تو انہوں نے ورائٹی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ دوسری جنگ عظیم کے رومانوی فلم ’نیور سو فیو‘ میں ان کے ساتھی اداکار فرینک سیناترا حسِ مزاح سے عاری تھے۔
اداکاری کے شعبے میں غیر ارادی آمد
لیوجیا ’جینا‘ لولوبریگیڈا 4 جولائی 1927ء کو روم کے مشرق میں 50 کلومیٹر (30 میل) دور ایک پہاڑی گاؤں سوبیاکو میں پیدا ہوئیں۔اطالوی فلم سازوں کی توجہ حاصل کرنے سے پہلے ان کا خاندان دارالحکومت منتقل ہوا اور انہوں نے مجسمہ سازی کا مطالعہ شروع کیا۔ اس دوران گانے اور ماڈلنگ ان کا ذریعۂ معاش رہا۔ ان کا کہنا تھا کہ اداکاری کے شعبے میں ان کی آمد ایک اتفاق تھا۔ انہوں نے وینٹی فیئر کو بتایا تھا’’جب انہوں نے مجھے اپنے پہلے کردار کی پیشکش کی تو میں نے انکار کر دیا، انہوں نے دوبارہ اصرار کیا تو میں نے انہیں بتایا کہ میری قیمت ایک ملین لیرا ہے، میرا خیال تھا کہ اس طرح یہ سارا معاملہ رک جائے گا۔ لیکن انہوں نے اسے قبول کر لیا!‘‘
الزبتھ ٹیلر کی 1955ء کی مشہور فلم ’لا ڈونا پیو بیلا ڈیل مونڈو‘ (دنیا کی سب سے خوبصورت عورت) کی ریلیز کے بعد اطالویوں نے انہیں اپنی الزبتھ ٹیلر کے نام سے پکارنا شروع کیا۔ساتھی اطالوی اداکارہ صوفیہ لورین کے ساتھ ان کی ایک مشہور زمانہ اور طویل مخالفت تھی۔ہالی ووڈ رپورٹر کے مطابق، جب لورین نے لولوبریگیڈا کے حوالے سے ایک توہین آمیز لفظ استعمال کیا تو لولوبریگیڈا نے یہ دعویٰ کرتے ہوئے جوابی کارروائی کی کہ لورین ایک کسان کا کردار ادا کر سکتی ہے مگر کبھی عورت کا نہیں۔مداحوں کی طرف سے انہیں پیار سے ’لا لولو‘ کہا جاتا تھا۔ 1959ء میں وہ ’سلومن اینڈ شیبا‘ میں ملکہ کے طور پر اور ’بونا سیرا، مسز کیمبل‘ میں ماں کے طور پر نمودار ہوئیں، دونوں کرداروں کی بدولت انہیں گولڈن گلوب کے لیے نامزد کیا گیا۔وہ سنیما سیکس کی علامت بن گئیں اور برسوں تک موناکو کے پرنس رینیئر نے ان کا تعاقب کیا، جس کی شادی اس وقت شہزادی گریس سے ہوئی تھی۔ امریکی ٹائیکون ہاورڈ ہیوز، جنہوں نے اسے ہالی ووڈ سے متعارف کرایا تھا، بھی ان کے سحر میں گرفتار رہے۔
2000ء میں کئی برطانوی اخبارات نے ان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ’’میرے بہت سے محبت کرنے والے ہیں اور رومانی تعلقات اب بھی ہیں۔ میں بہت خراب ہوں۔‘‘ان کی شادی 20 سال کی عمرمیں سولوینین ڈاکٹر ملکو اسکوفک سے ہوئی تھی، جن کے ساتھ 1971ء میں طلاق سے قبل ان کا ایک بیٹا تھا۔2006ء میں، 79 سال کی عمر میں انہوں نے دیرینہ ہسپانوی ساتھی جیویئر ریگاؤ رافولس سے شادی کرنے کا اعلان کیا، جو ان سے 34 سال چھوٹے تھے، لیکن ایک سال بعد وہ الگ ہوگئے۔2013ء میں لولوبریگیڈا نے سابق شوہر پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ اس نے انہیں کاغذی کارروائی پر دستخط کرنے کے حوالے سے دھوکہ دیا تھا۔انہوں نے 2015ء میں وینٹی فیئر میگزین کو بتایا، ’’میرا تجربہ یہ رہا ہے کہ جب مجھے صحیح شخص مل گیا تو وہ مجھ سے دور بھاگ گیا۔ میں بہت مضبوط ہوں، بہت مقبول ہوں۔‘‘ویٹیکن کی عدالت نے 2019ء میں اس شادی کو کالعدم قرار دے دیا تھا۔
فوٹو جرنلزم
لولوبریگیڈا نے اپنے کیریئر کے دوران سات ڈیوڈ ڈی ڈوناٹیلو ایوارڈز جیتے جسے اٹلی کے آسکر کے برابر سمجھا جاتا ہے۔ لیکن 1970ء کی دہائی تک وہ اداکاری سے مجسمہ سازی اور فوٹو جرنلزم کی طرف متوجہ ہو گئی تھیں، جس میں کیوبا کے رہنما فیڈل کاسترو کے ساتھ اسکوپ انٹرویو اور فوٹو شوٹ بھی شامل تھا۔ انہوں نے ہنری کسنجر سے لے کر اندرا گاندھی، ماریا کالاس، لیزا منیلی، سلواڈور ڈالی، آڈری ہیپ برن اور ایلا فٹزجیرالڈ جیسی مشہور شخصیات کے ساتھ دنیا کا سفر کیا۔
مزید برآں، انہوں نے اپنی سیاسی خواہشات کو پروان چڑھایا اور 1999ء میں یورپی پارلیمنٹ میں نشست کے لیے ایک انتخاب میں حصہ لیا اور ناکام رہیں۔ اپنی قسمت کے حوالے سے اپنے بیٹے کے ساتھ ایک تلخ قانونی تنازعہ کے سبب وہ 2021ء میں دوبارہ خبروں کا حصہ بنیں۔ ان کی حقیقت کے احساس میں ’’کمزور‘‘ ہونے کی وجہ سے، اٹلی کی سپریم کورٹ نے فیصلہ سنایا کہ انہیں لوگوں کو ان کی دولت کی چوری سے روکنے کے لیے ایک قانونی سرپرست کی ضرورت ہے۔ اس کے باوجود انہوں نے 2022ء میں اطالوی پارلیمنٹ کی نشست کے لیے ایک بار پھر ناکام انتخاب لڑ کر سیاست میں داخل ہونے کی ایک اور کوشش کی۔
لولوبریگیڈا نے اے جی آئی نیوز ایجنسی کے ساتھ 2019ء کے ایک انٹرویو میں کہا کہ وہ اپنے فلمی کام سے زیادہ اپنے دیگر کاموں کے لیے بھی یاد رکھی جانا چاہتی ہیں۔انہوں کہا، ’’میرے مجسموں کے لیے اور سب سے بڑھ کر میری فوٹو گرافی کے لیے (مجھے یاد رکھا جائے)۔‘‘
جینا لولوبریگیڈا کی پانچ فلمیں
اٹلی سے تعلق رکھنے والی ہالی ووڈ کی محبوب اداکارہ جینا لولوبریگیڈا کی یہ پانچ فلمیں لازوال ہیں:
بریڈ، لو اینڈ ڈریمز (1953ء)
ایک تیز مزاج اور جوشیلی کسان لڑکی کے طور پر جو ایک بوڑھے اور زن مرید پولیس چیف (وٹوریو ڈی سیکا) کی توجہ اپنی طرف مبذول کرواتی ہے اور ساتھ ہی اس کے ایک نوجوان افسر کے لیے جذبات سے سرشار لولوبریگیڈا نے اس نو حقیقت پسندانہ کامیڈی فلم سے شہرت حاصل کی۔لولوبریگیڈا کا ستارہ اس لمحے چمکا جب وہ گدھے کی زین پر سوار ہو کر ایک دلکش مسکراہٹ کے ساتھ منظر میں داخل ہوئیں۔ان کی تمام فلموں میں یہ ان کی پسندیدہ فلم تھی۔ انہوں نے نیویارک ٹائمز کو برسوں بعد ایک انٹرویو میں بتایا، ’’یہ کردار بہت موزوں کی طرح مجھ پر فٹ بیٹھتا ہے۔ یہ بہت زیادہ جوش سے بھرا ہوا ہے، بالکل میرے جیسا۔‘‘
بیٹ دی ڈیول (1953ء)
یہ جان ہسٹن کا ایک دلچسپ کرائم تھرلر تھا جس میں چوروں کا ایک گروپ اطالوی بندرگاہ والے شہر سے اسٹیمر کے ذریعے مشرقی افریقہ جانے کا منتظر تھا، جہاں وہ یورینیم میں دولت کمانے کی امید کر رہے تھے۔ یہ لولوبریگیڈا کے ہالی ووڈ کیریئر کی پہلی فلم تھی۔
املفی کوسٹ پر فلمائی گئی اس فلم میں انہوں نے ایک خوش قسمت امریکی فوجی کی لالچی بیوی کا کردار ادا کیا جسے ہمفری بوگارٹ نے پیش کیا۔فلم کا اسکرین پلے ٹرومین کیپوٹ نے لکھا تھا اور ہسٹن نے اسے بوگارٹ کے ساتھ اپنی ایک پرانی سنسنی خیز فلم ’دی مالٹیز فالکن‘ کی پیروڈی میں ڈھالا۔
ٹریپیز (1956ء)
ٹونی کرٹس اور برٹ لنکاسٹر کے ساتھ اس سرکس کے کھیل کے لیے، جو کہ امریکی باکس آفس پر کامیاب رہی، لولوبریگیڈا نے برطانوی اداکارہ کیرول ریڈ کے ساتھ مل کر کام کیا۔
پیرس میں بنائی گئی فلم، جس نے لولوبریگیڈا کو ایک پرجوش لیکن غیر ہنر مند ٹریپیز آرٹسٹ کے طور پر پیش کیا، برلن انٹرنیشنل فلم فیسٹیول میں ایوارڈز جیتنے میں کامیاب رہی۔
دی ہنچ بیک آف نوٹری ڈیم (1956ء)
وکٹر ہیوگو کی کلاسک کتاب سے ماخوذ اس شاندار فلم میں انتھونی کوئن کے کبڑے کواسیموڈو کے مقابل لولوبریگیڈا نے خانہ بدوش رقاصہ اسمرالڈا کا کردار ادا کیا۔جین ڈیلانوئے کی ہدایت کاری میں بننے والی فرانسیسی زبان بولنے والی کاسٹ کے ساتھ اس فلم میں لولوبریگیڈا نے اپنی بیلٹ میں خنجر کے ساتھ سرخ لباس میں اپنا جادو جگایا۔پیرس اور امریکہ دونوں میں یہ فلم بہت کامیاب رہی۔
لولوبریگیڈا، ایک باصلاحیت مجسمہ ساز جس نے روم میں تعلیم حاصل کی، نے اپنے کام کی دنیا بھر میں نمائش کی۔ 2003ء میں انہوں نے پیرس میں پانچ میٹر بلند (16 فٹ لمبے) کانسی کے اسمیرالڈا کی نقاب کشائی کی۔
بیونا سیرا، مسز کیمبل (1968ء)
لولوبریگیڈا کو ماں کے طور پر اپنی مزاحیہ اداکاری کے لیے گولڈن گلوب کی نامزدگی ملی جس نے تین فوجیوں کی توجہ اپنی طرف مبذول کروائی جو اس کے بچے کی کفالت کے لیے ایک دوسرے سے مقابلہ کر رہے تھے۔
لولوبریگیڈا کی کارکردگی کو تجربہ کار امریکی نقاد راجر ایبرٹ نے اس قسم کی معصومیت پیش کرنے کے لیے سراہا اور کہا کہ اگر صورت حال بے ہودہ نہ ہو تو یہ ضروری ہے۔انہوں نے اپنی کارکردگی پر اٹلی کا سب سے بڑا اعزاز ڈیوڈ ڈی ڈوناٹیلو حاصل کیا۔
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News