شارٹ فارم وڈیو ایپ ٹک ٹاک (TikTok) نے ریکارڈ لیبلز کے لیے نئے ٹیلنٹ کی تلاش کا طریقِ کار بدل دیا
بہترین نئے آرٹسٹ کے لیے واضح طور پر سامنے آنے والی گریمی تقریبات کے کئی برسوں بعد، بہت سے نامزد فنکاروں کے پاس شکریہ ادا کرنے کے لیے ٹک ٹاک ہے۔
مختصر وڈیو ایپ ٹک ٹاک اب برسوں سے موسیقی میں ایک طاقتور قوت ہے جو وڈیو بنانے کے خواہشمند فنکاروں کے لیے راتوں رات شہرت کے آسمان پر پہنچنے اور انڈسٹری میں پہلے سے معروف فنکاروں کے لیے تشہیر کا ایک ذریعہ ہے۔
اگرچہ ریکارڈنگ اکیڈمی کسی دور کے رجحانات کی عکاسی کے لیے قطعی طور پر نہیں جانی جاتی کیونکہ اس کے ووٹرز معمول کے مطابق روایتی اداکاروں اور گئے وقتوں کے ایکٹس کی حمایت کرتے ہیں، بہترین نئے فنکار کا زمرہ تیزی سے متنوّع اور مقبول موسیقی پر انٹرنیٹ کے دور کے اثرات کا نمائندہ بن چکا ہے۔
میڈیا(MIDIA) ریسرچ میں میوزک انڈسٹری کی تجزیہ کار تاتیانا سیریسانو کا کہنا ہے کہ، “وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ اعلیٰ سطح پر فیصلہ کرنے کے اس نقطہء نظر (ٹاپ ڈاؤن اپروچ) کو اختیار کرنے کی بجائے سوشل میڈیا نے موسیقی کی صنعت کو بہت زیادہ ردعمل کا حامل بنا دیا ہے کہ لوگ کس چیز کو پسند کر رہے ہیں، ٹھیک ہے، یہ اس دور کا رجحان ہے”۔
فنکاروں کا سوشل میڈیا کے ذریعے سامنے آنا کوئی نئی بات نہیں، جسٹن بیبر کو یوٹیوب پر دریافت کیا گیا تھا اور شان مینڈس نے وڈیو ایپ وائن پر توجہ حاصل کی تھی لیکن “ٹک ٹاک نے واقعی دھماکا کر دیا ہے”، سیریسانو نے کہا۔’’یہ واضح ہے کہ یہ ہر فنکار کی حکمتِ عملی کا ایک لازمی حصہ ہے‘‘۔ ٹک ٹاک نے اس سال کے تین فنکاروں، لیٹو، مونی لونگ اور عمر اپولو کو اپنی ایپ پر سرفہرست اُبھرتے ہوئے فنکاروں کے طور پر بہترین نئے فنکار کے انعام کے لیے نامزد کیا۔
اس کے علاوہ بہت زیادہ چاہے جانے والے گریمی ستارے کے لیے برازیل کی اینیٹا (Anitta) بھی شامل ہیں جنہوں نے اپنے زبردست مشہور گانے ’’Envolver‘‘ پر ڈانس چیلنج کے ساتھ ٹک ٹاک شہرت حاصل کی اور اٹلی کے بینڈ Maneskin، یوروویژن راکرز جن کے “Beggin” گانے کے کور نے الگورتھم گولڈ کو چھُو لیا۔
نئے فنکار کے زمرے کے گزشتہ دو بہترین فاتح اولیویا روڈریگو (Olivia Rodrigo) اور میگن تھی اسٹالین (Megan Thee Stallion) کو بھی ٹک ٹاک پر شاندار کامیابی ملی۔
2023ء کے دیگر نامزدگان انڈی ایکٹ ویٹ لیگ، جاز کی جوڑی جے ڈی بیک اور ڈومی، ریپر گلوکار ٹوبی نیوگوے، بلیو گراس آرٹسٹ مولی ٹٹل اور جاز گلوکارہ سمارا جوے، سبھی کو ٹک ٹاک ایپ پر زبردست حمایت حاصل ہے۔
سمارا جوے نے گزشتہ سال این پی آر کو بتایا کہ اُنہوں نے حال ہی میں ٹک ٹاک پر شمولیت اختیار کی ہے “کیونکہ میری نسل کے لوگ وہیں ہیں”۔
’’میں نے ایک دو وڈیوز پوسٹ کیں اور ایک ماہ میں 1 لاکھ افراد نے مجھے پسند کیا۔ میں نے ایسا سوچا بھی نہ تھا کہ میں یہ کر سکتی ہوں‘‘، انہوں نے ہنستے ہوئے کہا۔
’’لوگ اب مجھے بتا رہے ہیں کہ، “میں نے آپ کو سوشل میڈیا پر دیکھا۔ میں نے آپ کو ٹک ٹاک پر دیکھا، اور مجھے صرف ایک شو دیکھنا تھا‘‘۔
تاتیانا سیریسانو نے بتایا، “اگرچہ زیادہ تر گریمی ایوارڈز کا مداحوں کی تعداد یا تجارتی کامیابی سے کوئی لینا دینا نہیں، بہترین نئے فنکار کے لیے بنیادی اہلیت عوامی پذیرائی ہے اور اس طرح یہ وہ ایوارڈ ہے جس پر لوگوں کا سب سے زیادہ اثر پڑتا ہے”۔
تجزیہ کار نے کہا، “ان دنوں فنکاروں کی عوام میں 90 فیصد کامیابیاں ٹک ٹاک کے ذریعے ہو رہی ہیں”۔
کیسی پیٹری (Cassie Petrey)، ڈیجیٹل مارکیٹنگ کمپنی کراؤڈ سرف (Crowd Surf) کی بانی اِس بات سے متفق ہیں کہ ٹک ٹاک نیا ایم ٹی وی (MTV) ہے”۔
’’جب میں چھوٹی تھی تو بہترین نئے فنکار کے زمرے کے تمام فنکار عموماً ریڈیو یا ایم ٹی وی پر ہوتے تھے۔ ٹک ٹاک ہمارے وقت کے اُن مین اسٹریم میڈیا پلیٹ فارمز میں سے ایک ہے‘‘۔
اور سیریسانو کا کہنا ہے کہ اِس نے ریکارڈ لیبلز کے لیے نئے ٹیلنٹ کی تلاش کا طریقہ بدل دیا ہے۔
وہ بتاتی ہیں کہ جب اسکاؤٹس مقامی شوز دیکھتے، ممکنہ فنکاروں کی تلاش کرتے اور پھر انہیں پروان چڑھاتے تھے، اب لیبلز اِس تلاش میں ہیں کہ اُن کے پہلے سے ہی سامعین ہوں اور وہ پہلے ہی اپنے طور پر پیش رفت کر چکے ہوں”۔
سیریسانو کا کہنا ہے کہ کچھ طرح سے یہ اچھا ہے، “یہ بہت سے ایسے فنکاروں کے لیے دروازے کھول رہا ہے جن کے پاس شاید کبھی ذرائع یا وسائل نہیں تھے یا وہ صرف قسمت سے ہی انڈسٹری میں کسی کی توجہ حاصل کرنے میں کامیاب ہو سکتے تھے”۔
لیکن اس نے کچھ فنکاروں کو ذہنی صحت کے اُس نقصان سے بھی دوچار کر دیا ہے جو ایک مضبوط آن لائن موجودگی سے ہو سکتا ہے، یا موسیقی تخلیق کرنے کی بجائے سوشل میڈیا پر بہت زیادہ وقت گزارنے سے وہ دباؤ محسوس کرتے ہیں۔
مارکیٹنگ کرنے والی کیسی پیٹری کہتی ہیں کہ اگرچہ تشہیر اہم ہے تاہم حکمتِ عملی بنانا فنکاروں کا کام نہیں ہے۔
انہوں نے کہا، “آپ کو صرف اپنے فن پر توجہ مرکوز رکھنا ہے، یہی آپ کا کام ہے۔ ہم لوگوں کو ہر وقت یہ یاد دلاتے رہتے ہیں”۔
اگرچہ انڈسٹری میں کچھ لوگوں کی یہ شکایات سامنے آئی ہیں کہ فنکار اپنی موسیقی کو سوشل میڈیا کے مزید موافق بنانے کے لیے تیار کر رہے ہیں، یہ کہتے ہوئے کہ آٹو ٹیون یا رنگ ٹونز جیسی ماضی کی پیش رفتوں نے اسی طرح کی پریشانی کو جنم دیا، سیریسانو کا خیال ہے کہ ان خدشات کو بڑھا چڑھا کر پیش کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا، “میں صرف لوگوں کو یہ پہچاننے کی ترغیب دوں گی کہ ہر نئی ٹیکنالوجی کو اسی طرح کے ردعمل کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ میں سوچتی ہوں کہ ان خدشات کو تھوڑا سا بڑھا چڑھا کر پیش کیا گیا ہے”۔
’’مجھے لگتا ہے کہ اچھی موسیقی ہمیشہ مقبول ہوتی ہے‘‘۔
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News