صرف تین مہینوں میں، اسٹریمنگ سروس کے بادشاہ نے 7 اعشاریہ 7 ملین نئے سبسکرائبرز کو راغب کیا، جس سے دنیا بھر میں اس کے ناظرین کی کل تعداد 230 ملین ہو گئی۔ سال کے آخر میں دنیا بھر میں 230 ملین سے زیادہ صارفین کے ساتھ، امریکی اسٹریمنگ کمپنی نیٹ فلکس نے ’’وینزڈے‘‘ اور ’’ہیری اینڈ میگن‘‘ جیسے مقبول شوز کے ساتھ نئے ناظرین کو اپنی طرف متوجہ کر کے تجزیہ کاروں کی پیشین گوئیوں کو غلط ثابت کردیا ہے۔
کمپنی نے چوتھی سہ ماہی کی ریکارڈ آمدنی کا اعلان کرتے ہوئے ایک خط میں کہا، ’’2022ء ایک مشکل سال تھا، جس کی شروعات سست تھی لیکن اختتام اچھا تھا۔‘‘
مزید برآں، نیٹ فلکس نے انکشاف کیا کہ اس کے شریک بانی ریڈ ہیسٹنگز 25 سال انچارج رہنے کے بعد سی ای او کے عہدے سے سبکدوش ہو رہے ہیں۔ کمپنی اس وقت کے دوران ڈی وی ڈی رینٹل سروس سے تفریحی صنعت کی ایک بڑی کمپنی میں تبدیل ہوئی۔
ہیسٹنگز نے نیٹ فلکس کا کنٹرول اپنے دو دیرینہ ساتھیوں چیف آپریٹنگ آفیسر گریگ پیٹرز اور ٹیڈ سارینڈوس کو سونپ دیا، جو ہالی ووڈ میں نیٹ فلکس کی پہچان رہے ہیں اور پہلے ہی شریک سی ای او نامزد ہو چکے تھے۔
مالیاتی رپورٹ پیش کرنے کی تقریب کے دوران ہیسٹنگز نے کہا، ’’ایسا محسوس ہوتا ہے کہ کل ہماری کمپنی صرف ایک آئی پی او تھی؛ ہم سرخ لفافوں میں ڈھکے ہوئے تھے۔‘‘
انہوں نے مزید کہا، ’’مجھے امید ہے کہ آپ میں سے کچھ لوگ پورے 21 سال سے اس کے حصص کے مالک ہیں۔‘‘
2002ء کے اوائل میں نیٹ فلکس 15 ڈالر فی شیئر کی آئی پی او قیمت کے ساتھ اسٹاک مارکیٹ میں درج ہوئی۔
آمدنی کے نتائج کے انکشاف کے بعد اسٹریمنگ ٹیلی ویژن سروس کے حصص مارکیٹ کے بعد کی تجارت میں تقریباً 7 فیصد سے بڑھ کر 337 ڈالر 31 سینٹ ہو گئے۔
ہیسٹنگز نے ایک بلاگ پوسٹ میں لکھا کہ نیٹ فلکس بورڈ کئی سالوں سے جانشینی کی منصوبہ بندی پر بحث کر رہا ہے، انہوں نے مذاق کرتے ہوئے کہا کہ ’’بانیوں کو بھی ارتقاء کی ضرورت ہے!‘‘
انہوں نے اعلان کیا کہ وہ ایگزیکٹو چیئرمین کے نئے بنائے گئے عہدے پر فائز رہیں گے اور مائیکروسافٹ کے بل گیٹس اور ایمیزون کے جیف بیزوس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ٹیک جنات کے بانی اکثر یہ کردار ادا کرتے ہیں۔
افسر کی تبدیلی کا اعلان نیٹ فلکس کے اس اعلان کے ساتھ ہی ہوا کہ صارفین میں اضافہ انتہائی پرامید اور پیشین گوئیوں سے بھی زیادہ ہے۔
اسٹریمنگ کے بادشاہ نے دعویٰ کیا کہ اس نے صرف تین ماہ میں 7 اعشاریہ 7 ملین نئے سبسکرائبرز کو اپنی طرف متوجہ کیا، جس سے دنیا بھر میں نیٹ فلکس کے صارفین کی کل تعداد 230 ملین ہو گئی۔
’ایڈمز فیملی‘ کا ریمیک ’وینزڈے‘ نئے پروگراموں کے کامیاب دور کا حصہ تھا جسے نیٹ فلکس نے کمپنی کی تاریخ کا تیسرا سب سے زیادہ دیکھا جانے والا شو قرار دیا۔
نیٹ فلکس کے مطابق، ’گلاس انیئن: اے نائیوز آؤٹ مسٹری‘ جس میں ڈینیئل کریگ نے اداکاری کی اور شاہی دستاویزی فلم ’ہیری اینڈ میگن‘نے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔
میڈیا اور ٹیکنالوجی کے تجزیہ کار پاولو پیسکاٹور نے کہا، ’’سال کی پہلی ششماہی کے مقابلے میں یہ ایک شدید تضاد ہے۔ آنے والے بلاک بسٹر کا تجسس پیدا کرنے سے صارفین میں اضافہ ہوتا ہے۔‘‘
چونکہ صارفین بڑھتی ہوئی مہنگائی اور غیر مستحکم معیشت کی وجہ سے اپنے تفریحی اخراجات میں کمی کر رہے ہیں، نئے پروگراموں نے صارفین کو ایک نئی، اشتہارات پر مبنی اور کم قیمت والی ’بیسک ود ایڈز سبسکرپشن‘ کی طرف راغب کرنے میں مدد کی۔
اکتوبر سے دسمبر تک کی تین ماہ کی مدت کی آمدنی (7 اعشاریہ 85 ارب ڈالر) پیش گوئی کے عین مطابق تھی۔
نیٹ فلکس کا اصرار ہے کہ نئے صارفین کی گنتی کمپنی کی صحت کا اندازہ لگانے کے لیے اب سب سے اہم معیار نہیں ہے اور اس کی بجائے آمدنی کو مرکزی پیمانہ ہونا چاہیے۔
انسائیڈر انٹیلی جنس کے پرنسپل تجزیہ کار پال ورنا کے مطابق، ’’اس سب میں جو چیز ضائع ہو رہی ہے وہ یہ ہے کہ کچھ نئے سبسکرائبرز (ہم نہیں جانتے کہ کتنے) ممکنہ طور پر نیٹ فلکس کے اشتہارات پر مبنی سہولت کی وجہ سے آئے۔‘‘
اس کا مطلب ہے کہ جیسے جیسے نیٹ فلکس کے اشتہارات کے کاروبار میں توسیع ہوتی ہے، وال اسٹریٹ فی سبسکرائبر کی اوسط آمدنی پر زیادہ توجہ دے گا، جس کی اس نے پیشین گوئی کی تھی۔
اس سال، نیٹ فلکس ان صارفین کو خارج کرنا چاہتا ہے جو سروس تک مفت رسائی کے لیے دوسرے صارفین کے اشتراک کردہ پاس ورڈ استعمال کرتے ہیں۔
نیٹ فلکس کے چیف فنانشل آفیسر اسپینسر نیومن کے مطابق، ’’ہمیں سال بھر کے دوران آمدنی کو تیز کرنے کی اپنی صلاحیت پر بہت زیادہ اعتماد ہے کیونکہ ہم اشتہارات کی پیمائش کرتے ہیں اور ہم نے اکاؤنٹس کی تقسیم ادائیگی کی بنیاد پر شروع کی ہے۔‘‘
ڈزنی پلس جیسے مضبوط حریف، جو اشتہار پر مبنی سبسکرپشن بھی پیش کرتے ہیں، نیٹ فلکس کے لیے ایک سنگین خطرہ ہیں۔
لیکن مشکلات کے باوجود، نیٹ فلکس ان غیر معمولی ٹیک جائنٹ میں سے ایک ہے جس نے وال اسٹریٹ کا اعتماد حاصل کر لیا ہے، پچھلے چھ مہینوں میں اس کے حصص کی قیمت میں تقریباً 50 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
دیگر ٹیک کمپنیاں اور ڈزنی کو مارکیٹوں میں نشانہ بنایا گیا ہے کیونکہ ان اداروں نے کورونا وبا کے عروج پر بڑے پیمانے پر ملازمتیں دیں اور بعد میں اخراجات میں کمی کرنے کے لیے ملازمین کو فارغ کیا۔
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News