Advertisement
Advertisement
Advertisement
Advertisement

اینٹ مین اینڈ دی واسپ

Now Reading:

اینٹ مین اینڈ دی واسپ

 کوانٹامینیا – ایک جائزہ

مارول نے اینٹ مین ایڈونچر کے ساتھ زبردست واپسی کی ہے جو ہر عمر کے ناظرین کے لیے تفریح کا سامان کرتی ہے

اینٹ مین اینڈ دی واسپ: کوانٹامینیا، مارول کی تازہ ترین ریلیز، کوئی عام ایم سی یو فلم نہیں ہے جو دیرپا تاثر چھوڑے بغیر چلی جائے۔ اپنے قد کے برعکس، اینٹ مین مارول سنیمیٹک یونیورس کا ایک اہم کردار ہے، جس کے بغیر یہ ممکن ہے کہ اوینجرز ’دی بلپ‘ سے واپس نہ آسکتے۔ ایم سی یو کے پانچویں مرحلے کو شروع کرنے کے علاوہ، اس کا سب سے حالیہ ایڈونچر ایک ولن کو بھی متعارف کراتا ہے جو، اگرچہ ابھی بہت زیادہ طاقتور نہیں ہے مگر امید ہے کہ آنے والے سالوں میں تھینوس کی طرح طاقت ور بن جائے گا، اور ہم سب جانتے ہیں کہ وہ زمین کے سب سے طاقت ور ہیروز کے لیےکتنی بڑی مصیبت ثابت ہوا تھا، ہے نا؟

 کہانی

Advertisement

ایک اوسط آدمی جسے اکثر لوگ اسپائیڈر مین سمجھ لیتے ہیں، اسکاٹ لینگ (پال رڈ) اپنا اینٹ مین سوٹ استعمال کرتا ہے، جسے شیلڈ کے سابق سائنسدان ہینک پِم (مائیکل ڈگلس) نے دنیا کو بچانے کے لیے دیا تھا اور اس کے بعد اس کے بارے میں ایک کتاب لکھی تھی۔ ہینک کی بیٹی ہوپ (ایوینجلین للی)، جس سے وہ محبت کرتا ہے، اس کی ایک مضبوط ساتھی ہے۔ لیکن جب اسکاٹ کی جوان بیٹی کیسی (کیتھرین نیوٹن) انکشاف کرتی ہے کہ وہ کوانٹم کے دائرے میں سگنل منتقل کرنے میں کامیاب ہو گئی ہے جہاں ہانک کی اہلیہ اور ہوپ کی والدہ جینٹ (مشیل فائیفر) نے 29 سال گزارے تھے، جینیٹ کیسی سے گزارش کرتی ہے کہ وہ اسے بند کر دے اس سے پہلے کہ بہت دیر ہو جائے۔ ایک خوش اور مطمئن خاندان اچانک اپنے آپ کو کوانٹم کے دائرے میں پھنسا ہوا پاتا ہے جہاں ایک طاقت کا دیوانہ کانگ (جوناتھن میجرز) جس کے جینٹ کے ساتھ بھی پرانے اختلافات ہیں، اس وقت تک آرام نہیں کرے گا جب تک وہ ہر اس چیز کو حاصل نہ کر لے جو اس کے خیال میں اسی کی ہے۔

خوبیاں

حالانکہ ایم سی یو کا مزاح بلاشبہ اس فلم کی بہترین خصوصیات میں سے ایک ہے، لیکن مشیل فائفر کا ایک اور سپر ہیرو شخصیت کے طور پر کردار بھی اس فلم کے یادگار ہونے کی وجہ ہے۔ وہ تیس سال پہلے’’کیٹ وومین‘‘ کے کردار میں نظر آئیں تھیں، اور آج وہ بچوں کے رسالے کے قارئین کو بتا رہی ہیں کہ عمر ان کے لیے صرف ایک ہندسہ ہے۔ اس فلم میں مائیکل ڈگلس اور ایوینجلین للی سے زیادہ ایکشن لمحات ان ہی کے ہیں، جو ان کے شوہر اور بیٹی کا کردار ادا کر رہے ہیں، اور یہی چیز فلم کو اس پر آنے والی لاگت کے قابل بناتی ہے۔ درحقیقت یہ کہنا غلط نہیں ہوگا کہ فلم کے ٹائٹل والی حقیقی ’’واسپ‘‘ وہ ہی ہیں نہ کہ ان کی بیٹی جسے ان کا سوٹ وراثت میں ملا۔

پال رڈ نے فلم کے عنوان کے پہلے جزو ’’اینٹ مین‘‘ کے طور پر ایک شاندار پرفارمنس پیش کی ہے۔ وہ اب بھی وہی نوجوان ہے جس نے کبھی باسکن رابنز میں کام کیا تھا، جسے لوگ غلطی سے ایک زیادہ مقبول سپر ہیرو سمجھ لیتے ہیں اور جو اپنی اس بیٹی کی دیکھ بھال میں مصروف ہے جو اس وقت جوان ہوئی جب وہ کوانٹم دائرے میں پھنسا ہوا تھا۔ اگر اس وجہ سے وہ یہاں بالغ نظر آتا ہے تو اس کی وجہ اس کے کردار کی اب تک کی نشوونما ہے۔ جوناتھن میجرز ایک کامیاب اینٹ مین کا مقابلہ کرنے اور بغیر کسی خاص ایکشن مناظر کے ناظرین کو خوفزدہ کرنے کی اپنی صلاحیت کے لیے خصوصی تعریف کے مستحق ہیں۔

متعدد مشہور مارول ایکشن مناظر اور مارول کامک لمحات، نیز اسکاٹ کی ٹیکنالوجی سے ہم آہنگ بیٹی کے طور پر کیتھرین نیوٹن کا کردار اور بل مرے کی غیر متوقع مہمان اداکار کے طور پر جھلک بھی قابل ذکر ہیں۔ حیران نہ ہوں اگر آپ خود کو ایسے کرداروں کا ساتھ دیتے ہوئے پاتے ہیں جو فلم کے زیادہ تر حصوں میں قابلِ تعلق یا دستیاب نہیں ہیں، لیکن اینٹ مین ایسا ہی ہے۔ فلم کی طرح، وہ خاص طور پر قابل توجہ نہیں ہے پھر بھی اس کا اہم اثر ہے۔

خامیاں

Advertisement

اگرچہ ہدایت کار پیٹن ریڈ اور مصنفین جیف لیونیس نے اس اینٹ مین فلم کو نمایاں کرنے کے لیے بہت محنت کی، لیکن مائیکل پی کا کردار ’’لوئس‘‘ بہت زیادہ یاد آیا۔ وہ بھلے ہی سپر ہیرو نہ ہو لیکن اس کے پاس مزاح کی طاقت ہے اور وہ طاقت فلیش بیک کے ذریعے ناظرین سے جڑ رہی ہے جو ان ہی کے انداز میں بات کرتے ہیں۔ وہ پہلی دو اینٹ مین فلموں میں نظر آئے لیکن اچانک تیسری فلم سے ہٹا دیا گیا، جو فرنچائز کے لیے بہت نقصان دہ ہوگا۔ دوسری جانب، ڈیرن کراس عرف موڈوک کے طور پر کوری اسٹول کی واپسی ایک ایسا فیصلہ تھا جسے پچھلی فلم میں ختم کر دیا جانا چاہیے تھا کیونکہ اس کا سی جی آئی ورژن کرانگ نامی ’’ٹین ایج میوٹنٹ ننجا ٹرٹلز‘‘ کارٹونز کے ولن کی یاد دلاتا تھا۔ یہ بہتر ہو سکتا تھا اگر اسے ایک اچھی طرح سے انجام پانے والے سی جی آئی کردار کے طور پر پیش کیا گیا ہوتا، لیکن اسپیشل افیکٹس بہت برے تھے۔ جب بھی وہ اسکرین پر نمودار ہوا، ناظرین کی خواہش تھی کہ وہ منظر سے غائب ہو جائے تاکہ ناظرین دیگر اداکاروں کی پرفارمنسز کا لطف اٹھا سکیں۔

 دیگر کاسٹ کا ذکر کریں تو واسپ اور ہینک کے کام کو معاون کرداروں کے طور پر کم کر دینا ایک غلطی تھی، خاص طور پر چونکہ فلم کے عنوان میں اس جوڑی کا نام ظاہر ہے۔ اگر یہ فلم ’’اینٹ مین اینڈ دی واسپ‘‘ کے سیکوئل سے پہلے ریلیز ہوتی تو یہ قابل قبول ہوتا کیونکہ اس فلم سے پہلے نہ تو واسپ اتنی بڑی سپر ہیرو تھی اور نہ ہی اس کے والد۔ تاہم، چونکہ یہ فلم فرنچائز میں تیسری فلم ہے، اس لیے دو اہم ترین کرداروں (تین، اگر آپ لوئس کو شمار کریں) کا احترام نہ کرنا فرنچائز کو بڑا نقصان دے گا۔

اس کے علاوہ، فلم میں چیونٹیوں کو ایک محدود شکل میں دکھایا گیا ہے اور ان کی شاندار انٹری کے باوجود، وہ بہت دیر سے پہنچتی ہیں۔ اور اگر اینٹ مین کے بالغانہ رویے نے آپ کو کافی حیران نہیں کیا ہے، تو آپ کو حیران ہونا چاہیے کیونکہ جس چیز نے اسے منفرد بنایا وہ اس کی حس مزاح کے ساتھ ناظرین اور مخالفین دونوں کو اپنی ظاہری شکل میں تبدیلیوں سے حیران کرنے کی صلاحیت تھی۔ اس کے بجائے، یہاں وہ ایک نوجوان لڑکا نہیں ہے جو بڑے کام کرتا ہے بلکہ وہ ایک باپ بھی ہے جس پر اپنی بیٹی کی دیکھ بھال کی ذمہ داری ہے، وہ صرف ایک سادہ اور دلکش آدمی نہیں ہے۔

فیصلہ (ریٹنگ3.5/5)

سب سے پہلے، میں یہاں یہ واضح کرنا چاہوں گا کہ اینٹ مین کسی بھی لحاظ سے ’’اٹرنلز‘‘ جتنی بری نہیں ہے! جو مارول کی سب سے زیادہ بے کار فلم کے طور پر سامنے آئی (موربیئس کے بعد دوسری)، کوانٹامینیا ایک مکمل گھریلو فلم ہے جو ہر عمر کے ناظرین کے لیے تفریح کا سامان کرتی ہے۔ یہ شاید ایوینجرز ساگا کی طرح بہت بڑی فلم نہ ہو لیکن چونکہ یہ ایوینجرز کے اگلے بڑے ولن کو متعارف کراتی ہے، اس لیے اسے سنجیدگی سے لینا ہوگا۔ فلم کو پسند نہ کرنے والے ناقدین اور ناظرین سے پوچھا جائے کہ فلم کو پسند نہ کرنے کی ان کی وجوہات کیا ہیں اور اگر ان کا جواب مبہم ہے تو آپ کو زیادہ پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔

فلم سے بہت زیادہ توقعات تھیں، خاص طور پر چونکہ یہ تھینوس سے دنیا کو بچانے کے بعد اینٹ مین کی پہلی مہم تھی۔ اس کے لیے پہلے سے بکھرے ہوئے ایم سی یو میں جانا اور پھر نئے کرداروں کو متعارف کرانا، خاص طور پر ’’کانگ دی کنکرر‘‘ کو سمجھنا مشکل کام تھا۔ بعض اوقات یہ بورنگ ہو جاتا ہے لیکن یہ صرف ان لوگوں کے لیے ہے جنہوں نے ویب سیریز ’’لوکی‘‘ نہیں دیکھی جہاں کانگ ایم سی یو میں پہلی بار باضابطہ طور پر ظاہر ہوا۔ وہ خطرناک کیوں ہے اس کی وضاحت ٹام ہڈلسٹن کی سیریز میں کر دی گئی تھی اور ایک بار جب آپ اس سے واقف ہو جائیں گے تو یہ سب سمجھ میں آنے لگے گا۔

Advertisement

یہ دیکھتے ہوئے کہ یہ ’’بلیک پینتھر: واکانڈا فار ایور‘‘ کے بعد ریلیز ہوئی، ’’اینٹ مین اینڈ دی واسپ: کوانٹامینیا‘‘ پچھلی ایم سی یو فلم کے مقابلے میں ناقابل یقین حد تک تیز ہے، جس نے زیادہ تر وقت ناظرین کو پانی کے اندر ولن کے ٹھکانے تک لے جانے کے علاوہ کچھ نہیں کیا۔ یقینی طور پر، اس میں ’’دی ایونجرز‘‘ یا ’’دی سول وارز‘‘ جیسے بصری جوش و خروش کا فقدان ہے، لیکن یہ اب بھی اپنے پیشروؤں کی طرح توجہ ہٹانے کا کام کرتی ہے۔ مائیکل ڈگلس، مشیل فائیفر اور ایوینجلین للی کے ساتھ پال روڈ کو ایکشن میں دیکھنا ہمیشہ ہی ایک خوش کن تجربہ ہوتا ہے، خاص طور پر انہیں ایک ایسے دشمن کے ساتھ لڑائی میں مشغول دیکھنا جو ان کی مشترکہ طاقت سے زیادہ مضبوط ہے۔

Advertisement
Advertisement

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
بحیرہ عرب کا سمندری طوفان شکتی میں تبدیل، کراچی سمیت کئی اضلاع میں الرٹ جاری
حماس کو آخری وارننگ، اگر معاہدہ نہ ہوا تو قیامت برپا ہو گی، صدر ٹرمپ
جے ڈی سی کے ظفر عباس سے 14 کروڑ کا ماہانہ بھتہ مانگنے والا گروہ پکڑا گیا
بیانات نہیں، عملی اقدامات سے ہی غزہ میں امن آئے گا، اسحاق ڈار
پنجاب کا کونا کونا چمکائیں گے، صرف لاہور نہیں، ہر گاؤں ترقی کرے گا، مریم نواز
لاس اینجلس، ریفائنری میں خوفناک آگ بھڑک اٹھی، جیٹ فیول کی فراہمی متاثر
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر