Advertisement
Advertisement
Advertisement
Advertisement

جولائی میں آئی ٹی کی برآمدات

Now Reading:

جولائی میں آئی ٹی کی برآمدات

عالمی سست روی اور مقامی محاذ پر غیر یقینی صورتحال نے پاکستان کی انفارمیشن اینڈ کمیونیکیشن ٹیکنالوجی (آئی سی ٹی) کی برآمدات کو متاثر کیا ہے،  اور یہ جولائی میں 23 فیصد کم ہو کر 199 ملین ڈالر رہ گئیں۔ مارچ میں  ان کا حجم 259 ملین ڈالر تھا۔

حیدرآباد کے نیشنل انکیوبیشن سینٹر (NIC) کے پروجیکٹ ڈائریکٹر سید اظفر حسین نے کہا کہ عالمی سطح پر سست روی، مقامی محاذ پر غیر یقینی صورتحال کے علاوہ فری لانسرز کو ادائیگیوں کے مسائل  بھی برآمدات میں کمی کی وجوہات میں شامل ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ “فری لانسرز کے ذریعے استعمال ہونے والے راؤٹرز، سوئچز اور دیگر آلات پر تجارتی پابندیاں اور لیپ ٹاپ پر ریگولیٹری ڈیوٹی میں اضافہ ان مسائل میں سے ہیں جن کا سامنا عارضی یا مختصر مدتی ملازمتوں  کی کے شرکاء کو کرنا ہے۔”

کہا جاتا ہے کہ یہ ملک چوتھی سب سے تیزی سے بڑھتی ہوئی فری لانس مارکیٹ ہے۔ تاہم، برآمدی ترسیلات اس بیان کو درست ثابت نہیں کرتیں، کیونکہ ملک کی آئی ٹی برآمدات  کا برآمداتی آمدنی میں کوئی خاص حصہ نظر نہیں آرہا۔‘‘

فوربس میگزین کے مطابق دوسری سہ ماہی میں (  گذشتہ برس کی اسی مدت کے مقابلے میں) 47 فیصد نمو کے ساتھ پاکستان کو چوتھی سب سے زیادہ تیزی سے ابھرنے والی فری لانس مارکیٹ کا درجہ دیا گیا ہے۔

Advertisement

عالمی ادائیگی کے پلیٹ فارم،پے اونیئرز گلوبل گِگ اکانومی انڈیکس کے مطابق، پاکستان بھارت، بنگلہ دیش اور روس سمیت علاقائی ممالک کو پیچھے چھوڑتے ہوئے سرفہرست فری لانس مارکیٹوں میں شامل تھا۔

مختلف پلیٹ فارمز پر کام کرنے والے فری لانسرز ملک کی برآمدات کو بڑھانے میں اپنا حصہ ڈال سکتے ہیں، بشرطیکہ وہ مارکیٹ کے لیے مطلوبہ مہارتوں کے سیٹ اور وسائل کے ساتھ تربیت یافتہ ہوں۔

“میرے خیال میں سب سے بڑا مسئلہ تربیت اور  مطلوبہ مہارتوں میں کمی ہے۔ مقامی فری لانسرز جو اپنی خدمات غیر ملکی کمپنیوں یا افراد کو  فراہم کرتے ہیں وہ اپنے کام کے لیے بہت کم رقم وصول کر رہے ہیں،‘‘ حسین نے کہا۔

“پاکستانی فری لانسر مارکیٹ کوزیادہ تر غیر ملکی تنظیمیں آؤٹ سورسنگ  کے لیے استعمال کرتی ہیں جو کم از کم اجرت ادا کرتی ہیں  جب کہ حتمی مصنوعات (end product ) بہت زیادہ قیمت پر فروخت ہوتی ہیں۔”

انہوں نے مزید کہا کہ آئی ٹی کمپنیوں کی وصولیوں کے حوالے سے ایک مناسب اور مسلسل پالیسی کے فقدان نے بھی سیکٹرز کو نقصان پہنچایا ہے، کیونکہ موجودہ حکومت نے صرف فیصلے کو تبدیل کرنے کے لیے آئی ٹی کمپنیوں کو دی گئی ٹیکس چھوٹ واپس لے لی،انہوں نے مزید کہا۔

سابق وزیر اعظم عمران خان نے اپنی حکومت کے دوران آئی ٹی کمپنیوں اور فری لانسرز کے لیے ٹیکس سے مکمل چھوٹ کا اعلان کرتے ہوئے آئی ٹی انڈسٹری کی سابقہ حیثیت بحال کردیا تھا۔

Advertisement

صنعت کے لیے زرمبادلہ کی پابندیوں میں نرمی کے علاوہ آئی ٹی اسٹارٹ اپس میں سرمایہ کاری کے لیے کیپٹل گین ٹیکس کی  100 فیصد چھوٹ دی گئی۔

آئی ٹی برآمدات مارچ 2022ء میں 259 ملین ڈالر تک پہنچ گئیں، جو جولائی میں کم ہو کر 199 ملین ڈالر رہ گئیں، جب کہ تجزیہ کاروں کو توقع ہے کہ اگست میں کمی کا رجحان جاری رہے گی۔

الفا بیٹا کور کی تجزیہ کار ملائکہ تبسم نے برآمدات میں آئی ٹی سیکٹر کی مایوس کن کارکردگی کی وجہ عالمی سست روی اور روپے کی قدر میں کمی کو قرار دیا۔

اگرچہ ماہ بہ ماہ کی بنیاد پر، جولائی میں برآمدات میں کمی آئی ہے لیکن گزشتہ سال کے اسی مہینے کے مقابلے میں اضافہ دیکھا گیا، ملائکہ نے کہا کہ برآمدات میں بڑا حصہ ہارڈ ویئر اور سافٹ ویئر سلوشنز سے آیا، جو برآمدات میں نمایاں اضافہ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا”عالمی معاشی سست روی نے دنیا کے مجموعی ماحولیاتی نظام کو متاثر کیا ہے اور پاکستان بھی اس سے مستثنیٰ نہیں ہے۔ ڈالر کے مقابلے روپے کی قدر میں کمی نے کاروباری سرگرمیاں بھی متاثر کی ہیں۔ تاہم، مختلف ٹیکنالوجیز میں نئی سرمایہ کاری کے ساتھ، پاکستان میں ماحولیاتی نظام پروان چڑھے گا۔‘‘

انہوں نے مزید کہا کہ وبائی امراض کے تناظر میں مختلف مرکزی بینکوں کی جانب سے تاریخی مانیٹری محرکات پر مانیٹری سختی کے موقوف ہونے کے ساتھ ابتدائی طور پر لیکویڈیٹی نچوڑ سے اسٹارٹ اپ کا شعبہ بھی بری طرح متاثر ہوا ہے۔

Advertisement

ان کا خیال ہے کہ آئی ٹی سیکٹر میں بہتری آئے گی، کیونکہ کاروبار ڈیجیٹلائزیشن کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ “موجودہ انٹرپرائز کے IT اخراجات کی حرکیات ماضی سے مختلف ہے، کیونکہ کاروبار عملاً ڈیجیٹل تبدیلی کے انیشی ایٹو کے طور پر زیادہ حکمت عملی کے ساتھ ٹیکنالوجی تک پہنچ رہے ہیں۔”

انہوں نے برآمدات کو بڑھانے کے لیے فری لانسرز کے لیے مراعات اور سبسڈی متعارف کرانے پر زور دیا۔ حکومت کو اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم اور ووکیشنل ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ کو فروغ دینے کی ضرورت ہے، جو ملک کے آئی ٹی سیکٹر کو ترقی دینے میں کافی حد تک آگے بڑھ سکتے ہیں۔

Advertisement
Advertisement

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
محسن نقوی قومی ٹیم کی حوصلہ افزائی کےلئے پریکٹس سیشن میں پہنچ گئے
ایشیاکپ سپر فور مرحلہ: بنگلہ دیش نے سری لنکا کو 4 وکٹوں سے شکست دیدی
میچ سے قبل بھارتی کپتان کا پاکستانی ٹیم سے متعلق ایک اور بیان سامنے آگیا
3 لاکھ 50 ہزار حج درخواست گزاروں کا ڈیٹا ڈارک ویب پر لیک
پاکستان میں کالے جادو پر قید اور بھاری جرمانے کی تجویز، نیا بل سینیٹ میں پیش
آئی اے ای اے نے پاکستان کے سول نیوکلیئر پروگرام کو تسلی بخش قرار دیدیا
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر